اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: دہلی کا فساد جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ بلوائیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ:مولانا قاری محمد طیب قاسمی آنند نگر مہراج گنج (عبید الرحمن الحسینی)

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 1 March 2020

دہلی کا فساد جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ بلوائیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ:مولانا قاری محمد طیب قاسمی آنند نگر مہراج گنج (عبید الرحمن الحسینی)

دہلی کا فساد جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ

بلوائیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ:مولانا قاری محمد طیب قاسمی
  آنند نگر مہراج گنج
(عبید الرحمن الحسینی)
 دارالعلوم فیض محمدی ہتھیا گڈھ میں آج بعد نماز عصر اساتذہ وطلباء سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ اعلیٰ حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی دامت برکاتہم نے فرمایاکہ ہمارا ملک کبھی سونے کی چڑیا تھا، یہاں کے رہنے والوں میں آپسی الفت ومحبت کی بنیاد پر ہر طرف خوشحالی تھی، لوگوں کی زندگی چین وسکون کی دولت سے مالا مال تھی، لیکن دہلی میں پچھلے دنوں حیوانیت اور درندگی جو ننگا ناچ ہوا ، اس نے ملک بھر میں جمہوریت نواز لوگوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ سبھی جانتے ہیں کہ وہاں پر پولیس اہلکار اور حفاظتی انتظامات کی کمی نہیں تھی ، اس کے باوجود دہلی نفرت کی آگ میں جلتی رہی ۔ یہ سب کچھ منصوبہ بند طریقے پر ہوم منسٹری کی طرف سے لاپرواہی اور پولیس عملے کی ناکامی کی وجہ سے ہوا ، جس کی وجہ سے آج اقلیتوں میں خوف وہراس پیدا ہونا یقینی ہے، یہ احساس کیوں نہ ہوجب ملک تباہی وبربادی کے دہا نے پر کھڑ ا ہے،دارالسلطنت دہلی میں ہر طرف ظلم وبربریت کا ایک طوفان برپا ہے، جہاں بلوائیوں نے کھلے عام ہتھیاروں سے اقلیتی فرقہ پر ظلم ڈھا یا،گجرات اور میانمار کے طرز پر آگ وخون کی ہولی کھیلی گئی۔
     سربراہ اعلیٰ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ : کہاں ہےں جمہوریت کے رکھ والے؟محافظ ہونے کی دہائی دینے والا پولیس کا عملہ اور ایڈمنسٹریشن کیوں بنا تھا خاموش تماشائی ؟اس کی آنکھ کے سامنے تو یہ سب کچھ ہورہا تھا، دہلی کی صورتحال کو دیکھ کرکہا جاسکتا ہے کہ اقلیتو ں پر ظلم وبربریت کی انتہا ہوگئی ہے کہ ،ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ دھرتی گاندھی اور ابوالکلام کی نہیں ہے۔
    اس پر خطر حالات میں حکومت سے میری درخواست ہے کہ ، ایسے بلوائیوں کے خلاف سخت کاروائی کرے ، اور پیرا ملٹری فورس کے ذریعہ پوری دہلی میں امن کی فضا ء قائم کرنے کے لئے ٹھوس قدم اٹھائے ، نہیں تو وہ دن دور نہیں جب، مٹھی بھر انتہا پسند عناصر دلی سمیت پورے ملک کی خوبصورتی اور اسکی گنگا جمنی تہذیب میں آگ لگاکر اسے خاکستر کردیں گے۔
    ادارہ کے ناظم اعلیٰ مولانا سعد رشید ندوی نے موجودہ حالات پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ: مذہب کی بنیاد پر کسی شہری کے خلاف بھید بھاؤ کرنا جمہوریت کی روح کے سراسر منافی ہے،جو کسی حال میں برداشت نہیں کیا جاسکتا ، این آر، سی کا معاملہ بھی کچھ ایسا ہی ہے، جسے محض طاقت کی بنیاد پر قانونی شکل دے دیا گیا ہے ، جو آئین ہند کے بالکل خلاف ہے، کیوں کہ اس میں شہریت دینے کے معاملے کو لیکر ایک مذہب کے ماننے والے کو محروم رکھا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس کے خلاف ملک بھر میں احتجاج ہورہا ہے اس احتجاج کو کچلنے کے لیے نہ صرف طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے بل کہ اسے دبانے کے لئے پولیس اور حکومت دنگائیوں اور فاششٹ ذہنیت رکھنے والے نوجوانوں کو بھی اب دہلی میں استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔ دہلی فساد اسی کا شاخسانہ ہے، دہلی فساد میں ان نوجوانوں نے کھلے عام قتل وغارت کا بازار گرم کیا۔ اس وقت اقلیتوں پر زیادتی کو لیکر پورے ملک میں غم و غصہ کی ایک لہر چل پڑی ہے ان زیادتیوں کی نہ صرف ہم مذمت کرتے ہیں ، بل کہ حکومت سے فی الفور بلوائیوں کے خلاف کاروائی کرکے اقلیتوں میں تحفظ کو بحال کرنے کی اپیل کرتے ہیں ، تاکہ ملک بھر میں امن وشانتی کی فضاء قائم ہوسکے۔