اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: *تصوف و سلوک کے بے تاج بادشاہ خواجہ معین الدین چشتی ؒ اور نیوز ؍۱۸ کے اینکرکا گستاخانہ رویہ ناقابل برداشت محمد ابوالمحاسن* *

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 24 June 2020

*تصوف و سلوک کے بے تاج بادشاہ خواجہ معین الدین چشتی ؒ اور نیوز ؍۱۸ کے اینکرکا گستاخانہ رویہ ناقابل برداشت محمد ابوالمحاسن* *

*تصوف و سلوک کے بے تاج بادشاہ خواجہ معین الدین چشتی ؒ اور نیوز ؍۱۸ کے اینکرکا گستاخانہ رویہ ناقابل برداشت محمد ابوالمحاسن* *
 ابتدائے آفرینش ہی سے حق و باطل کی معرکہ ٔ آرائی  ہوتی رہی ہے ، حق  ہمیشہ غالب ہوتا رہے ، لیکن حق اور سچ کے خلاف ہمیشہ سازشیں اور پروپیگنڈے کیئے گئے ، حق اور سچ کو چھپانے کی کوشش کی گئیں ، اور اہل حق کے ساتھ  بھید بھاؤ کیا گیا ، چنانچہ ہمارے ملک ہندوستان میں بھی  جو الفت و محبت ، ہمدردی اور آپسی ہندومسلم بھائی چارگی کا گہوراہ ہے ، وہ بھی تعصب پسندی اور نفرت انگیزی کے زد میں آگیا ، ان خیالات کا اظہار فلاح ملت ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر ٹرسٹ کے سکریٹری محمد ابوالمحاسن استاذ جامعہ اسلامیہ سراج العلوم ڈپرکھا تروینی گنج سوپول نے ٹی وی اینکر امیش دیوگن کے ذریعہ حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمة الله عليه پر کئے غلط تبصرے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ، میڈیا کے نفرت آمیزتہمت سے ہر شخص  واقف ہے ، چنانچہ کبھی مسلمانوں پر گئو کشی کے الزام میں  مسلمانو ں کو ہندوستانی حکومت کی زرخیز غلاموں کے ذریعے ایف آئی آر درج کر کے انہیں پس دیورازنداں کیاگیا، تو کبھی مسلمانوں کے علماء ، مدارس اور تبلیغی جماعت کو بدنام کیا گیا ، ہر مرتبہ مسلمانان ہند خاموش صبر وشکیبائی کا چادر اڑھے  رہے ، افسوس ! جس  کا نتیجہ یہ ہوا کہ مسلمانوں کے اولیا ء میں سے خواجہ معین الدین چشتی کے بارے میں ٹی وی ۱۸ کے اینکر نے بدکلامی کی اور آپ ؒ کو (نعوذ بااللہ؟ لٹیرا چشتی قرار دیاخواجہ معین الدین چشتی ؒ ان تمام تر تہمتوں سے  پاک تھے ، آپ ؒ نہایت ہی شریف النفس ،صوفی وقت  تھے ، آپ ؒ غم گساری و ہمدردی اور انسانیت سازی اور بھائی چاگی کا دل لئے ہوئے اپنے جسم میں گھما کرتے تھے ، جس کی وجہ سے نہ معلوم کتنے لوگ مسلمان ہوئے ، آپ ؒ حد درجہ منکسر المزاج اور متواضع واقع ہوئے تھے ،  مگر افسو س ٹی وی ۱۸؍ کے اینکر نے تعصب پسندی کا لبادہ اوڑھتے ہوئے ان پر الزام سادھا ہے ، جو ناقابل برداشت ہے ، تمام مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ ہندوستان کے دستور اور آئین کے آئینہ میں ایف آئی درج کرائین اور میں حکومت ہند سے مطالبہ کرتاہوں کہ ایسے نیوز چینل جو ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کر کے مذہبی پیشواؤں پر کیچڑ اچھال کر اپنا کاروبار چلانے کی کوشش کرے ان پرپابندی عائد کی جائے اور ٹی وی اینکر امیش دیوگن پر سخت سے سخت کاروائی کرے