اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: آئمہ مساجد، لاک ڈاؤن، اور تنخواہ شمس الدین اسلامی

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 2 July 2020

آئمہ مساجد، لاک ڈاؤن، اور تنخواہ شمس الدین اسلامی

آئمہ مساجد، لاک ڈاؤن، اور تنخواہ
شمس الدین اسلامی

مدھوبنی محمد سالم آزاد
آج پوری کائنات کرونا جیسی مہلک بیماری سے دو چار ہے، اور اس کی وجہ سے تمام عبادت گاہوں پر تالا لگا ہوا ہے، کئی جگہ کھولا بھی گیا ہے،۔۔۔چند تدابیر کے ساتھ، لیکن ان تمام مسائل کے بعد بھی ایک اہم مسئلہ ہے جو ہمارے معاشرے کو اندر کے کھوکھلا کر رہا ہے اور ہم مسلمانوں کی ضمیر کو فراموش کر رہا ہے وہ ہے مساجد کے علمائے کرام کے ساتھ ظلم و زیادتی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جس طرح سے نا انصافی اور ظلم و زبر کیا جا رہا ہے، یہ کسی قیامت سے کم نہیں ہے، چاہے دہی علاقہ ہو یا پٹنہ جیسی عظیم شہر، ہر جگہ علماء کرام کو تذلیل کیا جا رہا ہے، کیا یہ علماء کے ساتھ ظلم نہیں ہو رہا ہے، کہ لاک ڈاؤن کی تنخواہ کاٹ کر مسجد کی تعمیری کام اپنے زوروں پر چل رہا ہے، ابھی مسجد بنانا اتنا ضروری نہیں ہے جتنا کہ اپنے امام کی تنخواہ کی ادائیگی کرنا ضروری ہے، حد تو یہ ہے کہ لوگ کہتے ہیں نماز نہیں ہو رہی ہے تنخواہ کس بات کی دیں، نعوذباللہ من ذالک، ذمہ داران مساجد کو ایسا کیوں لگتا ہے کہ میں اپنے باپ کے گھر سے آئمہ کرام کی تنخواہ کی ادائیگی کر رہا ہوں، جب کہ اگر دیکھا جائے تو اکثر ذمہ داران مساجد اللہ کے گھر کی دولت کو بھی اپنی خاندانی دولت گردانتے ہیں، لعنت ہے ایسے ذمہ داران مساجد پر، اور اس پر جو ایسے نا اہل کو ذمہ دار بناتے ہیں، پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  مولانا شمس الدین اسلامی نے کہا کہ
کل قیامت کے دن تم سے یہ سوال نہیں پوچھا جائے گا کہ مسجد میں ماربل، اے سی، بہترین قالین جھاڑو وغیرہ لگائے تھے کہ نہیں؟
 
اگر تم نے آئمہ مساجد کی تنخواہ اس کی لیاقت اور اس کی ضرورت کے تحت نہیں ادا کیا تو روز قیامت تم سے سوال کیا جائے گا، جس سے روزمرہ کی عام ضروریات زندگی بھی پوری نہ ہوسکے اور تم اس کی تنخواہ دینے میں ٹال مٹول کیا ۔۔۔۔۔اور تم نے اس کی عزت و تکریم نہیں کی تو یہ ان کی حق تلفی ہے ،جس کا حساب یقیناً اللہ تعالیٰ کے یہاں روزے قیامت تم کو دینا ہوگا

ظلم کی انتہاء تو دیکھئے تنخواہ امامت کی اور کام ایک نوکر سے بدتر افسوس صد افسوس۔۔۔اگر آج خلافت عمر فاروق، ہوتا تو ایسے ذمہ دار کو قتل کرنے کا فرمان صادر کردیتے،   حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ حاملین قرآن( قرآن کا علم رکھنے والے) یعنی علماء کرام کی تعظیم کرو، بے شک جس نے ان کی عزت کی اس نے میری عزت کی، تم آئمہ مساجد کو برُا بھلا مت کہو وہ اللہ کے گھر کا امام ہے تمہارے باپ کا غلام نہیں ۔
          اماموں کو اچھی تنخواہ دینا بھی ان کی عزت کرنے میں داخل ہے اور حدیث میں ہے کہ حاملین قرآن اسلام کا جھنڈا اٹھانے والے اور اس کو بڑھاوا دینے والے  ہیں جس نے ان کی تعظیم کی اس نے اللہ کی تعظیم کی اور جس نے ان کی توہین کی اس پر اللہ کی لعنت ہے
اللہ ہم سب کو آئمہ مساجد کی عزت وتکریم سے پیش آنے اور اس کو وقت پر صحیح تنخواہ دینے کی توفیق دیں،  آمین