عیدالاضحیٰ سے متعلق سماجوادی ایم پی شفیق الرحمٰن برق کے مطالبہ پر بی جے پی رکن اسمبلی سنگیت سوم آگ بگولہ، دی یہ بڑی دھمکی !
سنبھل :22/جولائی 2020 آئی این اے نیوز
سنبھل میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے سوال اٹھایا تھا کہ بے شک کورونا انفیکشن چل رہا ہے، لیکن عیدالاضحیٰ کے سبب جانوروں کے بازار کھول دینا چاہئے۔ ساتھ ہی مسجد اور عید گاہ میں نماز پڑھنے کی آزادی ہونی چاہئے۔
سنبھل: اترپردیش کے سنبھل سے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق کے کورونا کے دور (COVID-19) میں مسجد کھولنے کے مطالبے کےبیان پر سیاست گرما گئی ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی اور فائر برانڈ لیڈر سنگیت سوم نے ان کے اس بیان پر بڑا زبانی حملہ کیا ہے۔ سنگیت سوم نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ ان کی خالہ کی حکومت نہیں ہے، بی جے پی حکومت ہے اور یہاں ضوابط اور قانون سے کام کیا جاتا ہے۔
کوئی بھی مذہبی مقامات نہیں کھل رہا تو کیسے دی جاسکتی ہے اجازت
دراصل رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے سوال اٹھایا تھا کہ بے شک کورونا بحران سے لوگ پریشان ہیں، لیکن عیدالاضحیٰ کے سبب جانوروں کے بازار کھول دینا چاہئے۔
ساتھ ہی مسجد اور عید گاہ میں نماز پڑھنے کی آزادی ہونی چاہئے۔ اس کو سن کر سنگیت سوم نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت قانون اور قواعد وضوابط سے چلتی ہے۔ ایسے میں جب یہ بحران بڑھ رہا ہے اور تمام لوگ اس کے شکار ہو رہے ہیں تو انہیں ایسے بیان دنے سے بچنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کوئی بھی مذہبی مقامات نہیں کھل رہے ہیں تو ایسے میں کیسے اجازت دی جاسکتی ہے۔
تو پاکستان میں کورونا غائب ہوجانا چاہئے تھا
سنگیت سوم نے کہا کہ اگر رکن پارلیمنٹ کے بیان میں دم ہے تو سب سے پہلے پاکستان میں کورونا غائب ہوجانا چاہئے تھا۔ ساتھ ہی سنگیت سوم نے کہا کہ سماجوادی رکن پارلیمنٹ کو بھی قانون پر عمل کرنا چاہئے، نہیں تو جس طرح اعظم خان کی عید جیل میں منی ہے، ان کی بقرہ عید (عیدالاضحیٰ) بھی جیل میں منے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر یہ کہاں لکا ہے کہ کھیتی کرنے والے جانور کاٹے (ذبح کئے جائیں) جائیں۔ ساگ، آلو کھاکر بھی عید منائی جاسکتی ہے۔
دراصل ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ سے پہلے بازار لگائے جائیں۔ تاکہ ہم وہاں سے جانور لا سکیں اور ان کی قربانی کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اس دوران شکر کی نماز ادا کی جاتی ہے، اللہ کا شکر ادا کرنے کے لئے، تو اس میں مسجدیں، عید گاہیں کھولی جائیں۔ تمام مسلمان احتیاط کے تحت نماز پڑھے گا۔ ہم معافی مانگیں گے اور ملک کے حالات بہتر ہونے کی ہم دعا مانگیں گے۔
سنبھل :22/جولائی 2020 آئی این اے نیوز
سنبھل میں سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر شفیق الرحمن برق نے سوال اٹھایا تھا کہ بے شک کورونا انفیکشن چل رہا ہے، لیکن عیدالاضحیٰ کے سبب جانوروں کے بازار کھول دینا چاہئے۔ ساتھ ہی مسجد اور عید گاہ میں نماز پڑھنے کی آزادی ہونی چاہئے۔
سنبھل: اترپردیش کے سنبھل سے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمٰن برق کے کورونا کے دور (COVID-19) میں مسجد کھولنے کے مطالبے کےبیان پر سیاست گرما گئی ہے۔ بی جے پی رکن اسمبلی اور فائر برانڈ لیڈر سنگیت سوم نے ان کے اس بیان پر بڑا زبانی حملہ کیا ہے۔ سنگیت سوم نے کہا کہ رکن پارلیمنٹ کو معلوم ہونا چاہئے کہ یہ ان کی خالہ کی حکومت نہیں ہے، بی جے پی حکومت ہے اور یہاں ضوابط اور قانون سے کام کیا جاتا ہے۔
کوئی بھی مذہبی مقامات نہیں کھل رہا تو کیسے دی جاسکتی ہے اجازت
دراصل رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے سوال اٹھایا تھا کہ بے شک کورونا بحران سے لوگ پریشان ہیں، لیکن عیدالاضحیٰ کے سبب جانوروں کے بازار کھول دینا چاہئے۔
ساتھ ہی مسجد اور عید گاہ میں نماز پڑھنے کی آزادی ہونی چاہئے۔ اس کو سن کر سنگیت سوم نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت قانون اور قواعد وضوابط سے چلتی ہے۔ ایسے میں جب یہ بحران بڑھ رہا ہے اور تمام لوگ اس کے شکار ہو رہے ہیں تو انہیں ایسے بیان دنے سے بچنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال کوئی بھی مذہبی مقامات نہیں کھل رہے ہیں تو ایسے میں کیسے اجازت دی جاسکتی ہے۔
تو پاکستان میں کورونا غائب ہوجانا چاہئے تھا
سنگیت سوم نے کہا کہ اگر رکن پارلیمنٹ کے بیان میں دم ہے تو سب سے پہلے پاکستان میں کورونا غائب ہوجانا چاہئے تھا۔ ساتھ ہی سنگیت سوم نے کہا کہ سماجوادی رکن پارلیمنٹ کو بھی قانون پر عمل کرنا چاہئے، نہیں تو جس طرح اعظم خان کی عید جیل میں منی ہے، ان کی بقرہ عید (عیدالاضحیٰ) بھی جیل میں منے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ عیدالاضحیٰ پر یہ کہاں لکا ہے کہ کھیتی کرنے والے جانور کاٹے (ذبح کئے جائیں) جائیں۔ ساگ، آلو کھاکر بھی عید منائی جاسکتی ہے۔
دراصل ایس پی رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ سے پہلے بازار لگائے جائیں۔ تاکہ ہم وہاں سے جانور لا سکیں اور ان کی قربانی کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ اس دوران شکر کی نماز ادا کی جاتی ہے، اللہ کا شکر ادا کرنے کے لئے، تو اس میں مسجدیں، عید گاہیں کھولی جائیں۔ تمام مسلمان احتیاط کے تحت نماز پڑھے گا۔ ہم معافی مانگیں گے اور ملک کے حالات بہتر ہونے کی ہم دعا مانگیں گے۔