اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: *قربانی ہمیں کیا درس دیتی ہے ؟* ✍🏻از قلم : توفیق عالم چمپارنی متعلم دارالعلوم وقف دیوبند

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 16 July 2020

*قربانی ہمیں کیا درس دیتی ہے ؟* ✍🏻از قلم : توفیق عالم چمپارنی متعلم دارالعلوم وقف دیوبند

*قربانی ہمیں کیا درس دیتی ہے ؟*
✍🏻از قلم : توفیق عالم چمپارنی متعلم دارالعلوم وقف دیوبند

قربانی ایک عظیم الشان عبادت ہے ، جوحضرت آدم  علیہ السلام کے زما نے سے شروع ہوئی ، اور ا مت محمدیہ تک چلی آرہی ہے ، ہر مذہب و ملت کا اس پر عمل رہا ہے ، قرآن کریم میں ایک جگہ ارشاد ہے ،  ولکل امۃ جعلنا لیذکروا اسم اللہ علی مارزقنھم من بھیممۃ الانعام : سورہ ٔ حج ( آیت نمبر : ۳۴)
 اور ہر امت کے واسطے ہم نے مقرر کر دی ہے قربانی کہ یاد کریں اللہ کے نام پر ذبح پر چوپاؤں کے جو ان کو ( اللہ نے دیے ) 
قربانی کا عمل اگرچہ ہر امت میں جاری ہے ، لیکن حضرت ابراھیم ؑ کے زمانے میں خصوصی میں اہمیت اختیار کر گیا ، کیوں کہ حضرت ابراہیم ؑ نے محض خدا کی رضامندی کے لیے اپنے بیٹے حضرت اسماعیل ؑ کو قربانی کے لیے پیش کیا تھا ، اسی عمل کی یاد میں ہر سال مسلمان قربانیاں کرتے ہیں ، اسی قربانی سے  ایک طاعت شعار مسلمان کو یہ سبق ملتا ہے ، کہ وہ رب کی فرمانبرداری اور اطاعت ہر قسم کی قربانی کےکے لیے تیار رہے ، اور مال ومتاع کی محبت کو چھوڑ کر خالص اللہ  تعالی  کی محبت دل میں پیدا کرے ، نیز قربانی کرتے وقت یہ بات بھی ملحوظ رہنی چاہیے ، کہ قربانی کی طرح تمام عبادات میں مقصود رضائے الہی رہے ، غیر کے لیے عبادت کا شائبہ تک دل میں نہ رہے ، گویا مسلمان کی زندگی اس آیت کی عملی تفسیر  بن جائے ۔ ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمین  ترجمہ : میری نماز، میری قربانی ، میرا جینا ، میرا مرنا سب اللہ تعالی کی رضاء مندی کے لیے جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے ،
 حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ فرماتے ہیں : اقام رسول اللہ ﷺ بالمدینۃ عشر سنین  یضحی
رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں قیام فرمایا ، ( اس دوران ) آپ ﷺ قربانی کرتے  رہے ، ( جامع الترمذی  ج؍ ۱ ص؍ ۴۰۹ ابواب الاضاحی )
الغرض قربانی کی اصل روح یہ ہے کہ مسلمان  اللہ کی محبت میں اپنی تمام نفساتی خواہشات کو قربان کردے ،لہذا ہمیں من چاہی زندگی چھوڑ کر رب چاہی زندگی گزارنی چاہیے ، حضرت ابراہیم ؑ کی حیات مبارک میں صرف یہی  ایک عظیم واقعہ نہیں ؛ بل کہ انہوں نے پوری زندگی اللہ تعالی کی اطاعت و فرما ںنبرداری میں گزاری ، جو حکم من جانب اللہ ملا فوراً اس پر عمل کیا اور جان ، مال ، ماں ، باپ ، وطن اور لخت جگر غرض سب کچھ اللہ کی رضا میں قربان کردیا ، ہمیں بھی اپنے اندر یہی جذبہ پیدا کرنا چاہیے ، کہ اللہ تعالی کا جو حکم بھی سا منے آئے ،  اسے ہم خوش وخرم کے سا تھ کےادا کریں ، اللہ تعالی ہمیں جذبہ ٔ ایمانی کے سا تھ قربانی کرنے کی توفیق بخشے آمین