اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: لاک ڈاؤن کے دوران دہلی فسادات پر لکھی گئی کتاب کا اجرا کل یہ کتاب شمال مشرقی دہلی میں 24 فروری کو ہوئے فسادات پر اقلیتی کمیشن کی جانچ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر لاک ڈاؤن کے دوران لکھی گئی ہے۔ کتاب میں اقلیتی کمیشن کی مکمل رپورٹ ہندی میں شائع کی گئی ہے۔

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 20 August 2020

لاک ڈاؤن کے دوران دہلی فسادات پر لکھی گئی کتاب کا اجرا کل یہ کتاب شمال مشرقی دہلی میں 24 فروری کو ہوئے فسادات پر اقلیتی کمیشن کی جانچ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر لاک ڈاؤن کے دوران لکھی گئی ہے۔ کتاب میں اقلیتی کمیشن کی مکمل رپورٹ ہندی میں شائع کی گئی ہے۔

 لاک ڈاؤن کے دوران دہلی فسادات پر لکھی گئی کتاب کا اجرا کل

یہ کتاب شمال مشرقی دہلی میں 24 فروری کو ہوئے فسادات پر اقلیتی کمیشن کی جانچ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر لاک ڈاؤن کے دوران لکھی گئی ہے۔ کتاب میں اقلیتی کمیشن کی مکمل رپورٹ ہندی میں شائع کی گئی ہے۔

نئی دہلی: دہلی فسادات کی حقیقت اب ایک کتاب کی شکل میں سامنے آ گئی ہے اور اس کا کل بروز جمعہ دارالحکومت میں اجرا کیا جا رہا ہے۔ اس کتاب میں دلی فسادات کی جانچ ایک منصفانہ ایجنسی سے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ کتاب شمال مشرقی دہلی میں 24 فروری کو ہونے والے فسادات پر اقلیتی کمیشن کی جانچ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر لاک ڈاؤن کے دوران لکھی گئی ہے۔ کتاب میں اقلیتی کمیشن کی مکمل رپورٹ ہندی میں شائع کی گئی ہے۔ یہ کتاب انڈین پولیس سروس کے ریٹائرڈ افسر وجے سنگھ نے تحریر کی ہے اور اس کی تدوین نیشنل بک ٹرسٹ کے ایڈیٹر اور صحافی پنکج چترویدی نے کی ہے۔

لوک مترا پبلیشر کی جانب سے شائع یہ کتاب تحریر کرنے میں نو دیگر صحافیوں اور کارکنوں نے تعاون دیا ہے۔ ریٹائرڈ پولیس افسر وجے سنگھ نے کتاب میں لکھا ہے کہ اس فساد میں مجموعی طور پر 751 فوجداری مقدمات درج کیے گئے تھے اور ان فسادات میں 52 افراد ہلاک اور 473 افراد زخمی ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ 185 مکانات تباہ اور 19 مذہبی مقامات کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا، لیکن دہلی پولیس نے فسادات سے متعلق اقلیتی کمیشن کے کسی خط کا جواب تک نہیں دیا۔ کمیشن کی جانچ ٹیم نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ فروری میں دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں ہونے والے فسادات طے شدہ اور منظم نظر آتے ہیں۔ یہ فساد اقلیتی فرقے کو اور نشانہ بناکر کئے گئے تھے۔