دربھنگہ ضلع کا کئی گاؤں سیلاب سے متاثر ہے۔ جماعت اسلامی ہند دربھنگہ نے پہلے مرحلہ میں سنگھوارہ بلاک کے بردی پور ، چمن پور، سوبھن، سیول، ارئی وغیرہ کا جائزہ لیکر راحت کے طور پر اشیائے خوردنی کا پیکٹ متاثرین تک پہنچانا شروع کر دیا ہے۔
آج جماعت کا قافلہ برھولیا پہنچا۔پورا علاقہ زیر آب ہے۔ دور دور تک پانی ہی دکھائی پڑتا ہے۔ بڑی مشکل سے ہماری گاڑی سرھوار پہنچی وہاں سے بذریعہ کشتی برھولیا جانا ہوا۔ پچیس دن سے زیادہ سیلاب آئے ہوئے ہو گیا۔ لیکن آج بھی لوگوں کے گھروں میں پانی ہے۔ لوگ اسکول کے چھتوں پر اپنے گھر کی چھتوں پر پناہ گزیں ہیں۔خود سابق سرپنچ جواد ہاشمی صاحب پروسی کے گھر میں پناہ گزیں ہیں۔ کشتی ہی آمد رفت کا واحد سہارا ہے۔ویسے حکومت کی طرف سے بوٹ بھی آتی ہے ۔ لیکن ضرورت کی تکمیل نہیں ہوتی۔ لوگوں نے ڈرام جوڑ کر کشتی بنا رکھی ہے۔ کشتی کے ذریعہ پوری بستی میں گھر گھر جاکر سامان تقسیم کیا گیا۔
اس کام میں ڈاکٹر مشتاق صاحب کے صاحبزادے خصوصیت کے ساتھ ڈاکٹر شاداب نے کافی مدد کی۔ اس کے علاوہ شمس تبریز، خالد حسین، ممتاز انصاری اور کئی افراد نے ہماری مدد کی۔ شمس تبریز نے بتایا کے خود بھی نوجوانوں کی جماعت بنا کر راحت کا کام ہم لوگ کر رہے ہیں۔ نوجوانوں کا جذبہ قابل قدر ہے۔ہونا یہ چاہیئے کہ ہر بستی میں نوجوانوں کی جماعت موجود ہو جو ہر مصیبت کی گھڑی میں کے کام آئے۔
ہمارے قافلے میں ریلیف انچارج افتخار احمد ، جاوید ذوالقرنین صاحب، BYO کہ سکریٹری عبدالملک صاحب، SIO کے سکریٹری احسان اللہ خالد، کے علاوہ عدنان ہاشمی اور مزمل حق شامل تھے۔ اگر ہمارے ہمدردان ہماری معاونت کرتے رہیں تو یہ کام جاری رہےگا۔
نظیر احمد
ناظم علاقہ جماعت اسلامی ہند، دربھنگہ۔