اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مولانا عبد القیوم شاکرالاسعدی کے انتقال سے ملت کا عظیم نقصان مہراج گنج :01/ستمبر 2020 آئی این اے نیوز

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 1 September 2020

مولانا عبد القیوم شاکرالاسعدی کے انتقال سے ملت کا عظیم نقصان مہراج گنج :01/ستمبر 2020 آئی این اے نیوز


 مولانا عبد القیوم شاکرالاسعدی کے انتقال سے ملت کا عظیم نقصان


مہراج گنج :01/ستمبر 2020 آئی این اے نیوز 

پروانچل کے مشہور ومقبول عالم دین ، نامی گرامی شخصیت و مدرسہ اصلاح المسلمین جمدا شاہی کے موسس ومہتمم مولاناعبد القیوم شاکرالاسعدی کا انتقال پوری ملت اسلامیہ کیلئے عموماً وعلمی حلقوں کے لئے خصوصاً ایک دل دوز سانحہ ہے، وہ ایک صاحب نسبت بزرگ اور جامعہ مظاہر العلوم کے ممتاز فضلاءمیں سے تھے، فراغت کے بعد آپ نے اپنے علمی، دعوتی اور اصلاحی محنتوں کے لئے جمدا شاہی کو مرکز بنایا، وہیں پر رہ کر آپ نے پوری زندگی اسلامی علوم کی اشاعت ودعوتی کام کی ایسی تحریک چلائی کہ جس سے نہ صرف یہ کہ جمداشاہی قریہ کو شہرت نصیب ہوئی بل کہ علاقے بھر میں آپ کی جدوجہد سے متعدد دینی ، اصلاحی وتعلیمی ادارے وجود میں آئے،جو آج اپنے اپنے خطہ میں شاندار دینی خدمات انجام دینے میں مصروف عمل ہیں، آج مولانا گوکہ ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں ، دنیائے فانی سے عالم جاودانی کی طرف منتقل ہوچکے ہیں، مگر وہ اپنے ملی ، دعوتی ، علمی اور اصلاحی کارناموں اور مدرسہ اصلاح المسلمین کے لئے اپنی بے لوث خدمات کے نتیجے میں عوام کے دلوں میں ہمیشہ زندہ جاوید رہیں گے۔ مذکورہ خیالات کا اظہار دارالعلوم فیض محمدی کے سربراہ اعلیٰ حضر ت مولانا قاری محمد طیب قاسمی نے یہاں منعقدہ ایک تعزیتی نشست سے کیا۔

ادارہ کے ناظم اعلیٰ مولانا سعد رشید ندوی نے اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ: علماءکسی بھی معاشرے کا حسن اور وقار ہوتے ہیں،علماءکا وجود معاشرے کے لئے اس اعتبار سے انتہائی ضروری ہے کہ عوا م الناس ان سے شرعی ، دینی ، سماجی ودیگر معاملات میں رہنمائی حاصل کرتے ہیں،اور انکی تقریروں اور صحبتوں سے اپنے عقائد ، نظریات اور اعمال کی اصلاح کرتے ہیں، سچ پوچھئے تو جید علماءکی رفاقت دین ودنیا کی فلاح وبہبود کےلئے ایک بہترین ذریعہ ہے۔انہی علماءمیں سے مولانا عبد القیوم شاکرالاسعدی بھی تھے، جنہیں اللہ نے گونا گوں صلاحیتوں سے نوازا تھا، وہ اپنی تصنیفی وتالیفی کاوشوں ، نیزناصحانہ وخطیبانہ لیاقت کی وجہ سے عوام سمیت علمی حلقوں میں بڑی مضبوط پکڑ اور زبردست مقبولیت حاصل تھی، آپ کا شمار علاقے میں بڑے درجے کے علماءوصلحا ءمیں ہوتا تھا، درس وتدریس کے علاوہ انتظامی صلاحیت بھی انہیں کچھ کم نہ تھی یہی وجہ ہے کہ تقریباً پچاس سال تک مدرسہ اصلاح المسلمین کی شاندار قیادت کا فریضہ بہ حسن وخوبی انجام دیتے رہے ، اس بات کا ہرشخص اعتراف کرتا ہے کہ اللہ نے مدرسہ کے انتظام وانصرام کے حوالہ سے آپ کو بہترین سوجھ بوجھ عطا کیا تھا،اسی کے ساتھ ساتھ آپ کے اندر زہد وتقوی، تواضع وخاکساری، جیسی صفات بھی بدرجہ اتم موجود تھیں۔ 

ادارہ کے مہتمم وجمعیة علماءمہراج گنج کے جنرل سکریٹری مولانا محی الدین قاسمی ندوی نے اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ مولانا عبد القیوم شاکر الاسعدی کے اس دنیاسے رخصت ہونے پر ملت کا اتنا عظیم خسارہ ہے جس کی تلافی مستقبل قریب میںمشکل نظر آتی ہے،آپ جیسے کبار علماءوصلحاءکی جس تسلسل کے ساتھ وفات ہورہی ہے ، اسے دیکھ، سن کر ہر شخص سکتہ میں ہے، علماءکے اٹھ جانے سے ایسا لگتا ہے کہ دنیا اب اپنی تمام تر رعنائیوں اور تابناکیوں کے باوجود تاریک سی ہوگئی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت مرحوم کی مجاہدانہ زندگی ، سرگرمی عمل ، اخلاص واحتساب کی دولت بے بہا نے آپ کو ایسی محبوبیت ومقبولیت بخشی تھی ، جس کی نظیر خال خال ملتی ہے۔ آپ نے بڑی خوبصورتی کے ساتھ نظام تعلیم کو بہتر سے بہتر بنانے کیلئے ایک مخلص ذمہ دار کی حیثیت سے جوگراں قدر خدمات تادم واپسیں انجام دی ہیں انہیں کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، دعاءہے کہ اللہ تعالیٰ مدرسہ اصلاح المسلمین کاجو علمی وادبی خسارہ ہواہے اس کی بھر پائی فرماتے ہوئے ، ادارہ کے لئے کوئی بہترین جانشیں عطا فرمائے ۔آمین

اس تعزیتی نشست میں، مفتی احسان الحق قاسمی، ڈاکٹر محمد اشفاق قاسمی، مولانا وجہ القمر قاسمی ، مولانا محمد سعید قاسمی مولانا شکراللہ قاسمی ، مولا محمدصابر نعمانی ، حافظ ذبیح اللہ ، حافظ ناظم ، ، محمد قاسم، مولانا محمد یحیٰ ندوی، مولانا ظل الرحمان ندوی، ماسٹر محمد عمر خان ، ماسٹر جاوید احمد ، ماسٹر جمیل احمد ، مولانا محمد قیصر فاروقی، ماسٹر صادق علی، ماسٹر فیض احمد ، ملا محمد مسلم ، وغیرہ موجود تھے۔