*بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار نے بھاجپائیوں کے آگے ٹیکا گھٹنا: نظرعالم*
*تیجسوی یادو اسمبلی انتخاب میں سماج سے جڑے نوجوانوں کو دیں موقع: بیداری کارواں*
مدھوبنی:03/ستمبر 2020 آئی این اے نیوز
رپورٹ! محمد سالم آزاد
ریاست بہار میں ان دنوں فرقہ وارانہ ماحول لگاتار خراب کیا جارہا ہے۔ جگہ جگہ فساد برپا کرایا جارہا ہے اور نتیش کمار کی پولیس اس میں روٹی سینکتی نظرآتی ہے۔ ایک ہی فرقہ کے لوگوں کی گرفتاری کی جاتی ہے اور گھروں میں گھس کر پولیس دہشت پیدا کرتی ہے۔ ماں بہنوں کو ڈرایا ڈھمکایا جارہا ہے۔ نوجوانوں کو گھرچھوڑنے کے لئے مجبور کیاجاتا ہے اور نوجوانوں پرجھوٹے مقدمے میں سنگین دھاراؤں میں مقدمہ درج کر جیل کی سلاخوں میں ڈال دیا جارہا ہے۔ حد تو یہ ہے کہ اتنا سب کچھ ہونے کے بعدایک بھی مسلم لیڈران کی زبان تک نہیں کھل رہی ہے۔ پارٹی کے آقاؤں کو خوش رکھنے اور اپنی کرسی بچانے کی خاطرنام نہاد مسلم لیڈران قوم کے اوپر ہورہے ظلم پرخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ مزے کی بات یہ ہے کہ حکومت بہارکے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی بھی پورے معاملے پر زبان نہیں کھل رہی ہے اور تماشائی بن کر پولیس افسران اور بھاجپائیوں کی حمایت کرتے نظرآرہے ہیں۔ ان باتوں کا اظہارخیال کرتے ہوئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کے صدرنظرعالم نے کہاکہ ایسا لگتا ہے کہ سوشاسن بابو بھاجپائیوں کے سامنے گھٹنا ٹیک چکے ہیں۔ مسٹر عالم نے آگے کہا کہ جدیو کے ذریعہ مسلمانوں پر ہورہے حملہ پرخاموشی اس بات کو ثابت کرتاہے کہ ریاست بہار کے وزیراعلیٰ کی پارٹی مسلم مخالف پارٹیوں سے کرسی کی خاطر سودا کرچکی ہے یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کو اسمبلی انتخاب سے پہلے جان بوجھ کر نشانہ بنایا جارہا ہے۔ مسٹرنظرعالم نے یہ بھی کہا کہ بھاجپائیوں کے آگے نتیش کمار کی خاموشی یہ بتاتی ہے کہ نتیش کمار کی پارٹی کی بہارمیں خودکی کوئی اوقات نہیں ہے اسی وجہ سے بھاجپا سے اتحاداُن کی مجبوری ہے۔مسٹر عالم نے صاف طور پرکہا کہ اقلیتی طبقہ اب سوشاسن بابو کو پوری طرح سے سمجھ چکا ہے۔ کیونکہ سوشاسن بابو کی حکومت میں عوام کو انصاف نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی ریاست بھر میں انصاف نام کی کوئی چیز باقی رہ گئی ہے۔ تھوڑا سا انتظار اور کیجئے۔ سوشاسن بابو اب اوراقلیتی طبقہ اور دلتوں کو نہیں ٹھگ پائیں گے، آنے والے انتخاب میں عوام نتیش کمار کو جواب ضرور دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم لوگ مل کر فرقہ پرست طاقتوں کا مقابلہ کرنے کوتیار ہیں۔ ملک اور ریاست کو ایسی طاقتوں سے بہت جلد چھٹکارا دلوانے، قومی ایکتا کو مضبوط کرنے کے لئے گاؤں سے لیکر پنچایت تک جائیں گے اور عوام کو بیدار کریں گے۔ گنگاجمنی تہذیب کو ختم کرنے والی طاقتوں کو بھی مقصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔وہیں نتیش کماراور حزب مخالف لیڈر تیجسوی یادو سے یہ مانگ کرتے ہوئے کہا نظرعالم نے کہا کہ آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخاب میں زیادہ سے زیادہ مسلم نوجوانوں کو ٹکٹ دے اور اسمبلی تک پہنچائے۔