*قاضی شریعت مولانا
قاسم مظفر پوری نورا للہ مرقدہ کی شاہکار تصنیف‘‘ ادلۃ الحنیفۃ من الاحادیث النبویۃﷺ علی المسائل الفقہیہ کی خصوصیات و امتیازات*
ازقلم : عبد ا لرحمن چمپارنی ؔ
تلمیذ مدنی ؒو چمپارنی ؒ ، معاصر مجاہد ؒ ، مقبول محدث ، مشہور قاضی ، علم وعمل ، فکر و فن سے آراستہ ، اخلاق حسنہ اور صفات حمیدہ سے متصف ،نہایت ہی حلیم و بردبار، عجز و انکساری کا پیکر ، حسن اخلاق کا کوہ ہمالیہ ، حسن سلوک سے مزین ، خوش اخلاق ، خوش رو ، خوش لباس اور خوش مزاج کا حامل شخص عظیم جناب الحاج قاضی مولانا محمد قاسم مظفر پور ی نور اللہ مرقدہ ، کل گذشتہ شب ۱؍ ستمبر ۲۰۲۰ ء کو ہمیں داغ مفارقت دے گئے ،
*متنوع صفات و کمالات اور عہدو مناصب کے جامع*
آپ ؒ جمیع صفات حسنہ سے لیس تھے ، بول چال ، گفتار و کردار ، چال چلن ، نششت و برخاست میں معتدل ، پر وقار اور سنجیدہ واقع ہوئے تھے ، مہمانوں کی آداب و رعایت ، ضیافت و مہمان نوازی حد درجہ کرتے تھے ، بڑے چھوٹے ، عوام و علماء ، طلباء و اساتذہ سب ہی سے ہنس مکھ انداز میں ملتے ،آپ ؒ مشفق و مہرباں مربی تھے ،اگر کبھی کسی غلطی ،یا ادب کے خلاف کسی پیش آمدہ چیز کا آپ ؒ کو اطلاع ہوتا ، یآپ ؒ دیکھتے یا محسوس کرتے تو نہایت ہی مناسب انداز ، نرم بھر ا لہجہ میں اس کی اصلاح کرتے ، آپ ؒ فاضل دارلعلوم تھے ، آپ ؒ مدرسہ رحمانیہ سوپول ، دربھنگہ کے شیخ الحدیث ، اور امارت شرعیہ پٹنہ کے قاضی القضاۃ تھے ، آپ ؒ کل اپنے مالک حقیقی سے جاملے ، مگر اپنے چندو ہ انمٹ اور تابندہ نقوش چھوڑ گئے ، جو آپ ؒ کی یاد کراتی رہے گی اور جو ان شاء اللہ العزیز آپ ؒ کے لیے بہ طور صدقۂ جاریہ ثابت ہوگی اور آپ ؒ کے مغفر ت کا سامان بھی ، آمین
آپؒ کے صدقۂ جاریہ میں جہاں دیگر بہت ساری چیزیں ہیں وہیں آپ ؒ کی تصانیف و تالیفات ہیں ، آپ ؒ کی تصانیف میں ‘‘ ادلۃ الحنفیۃ من الاحادیث النبویۃ علی المسائل الفقہیۃ ’’ ہے
*ادلۃ الحنفیۃ من الاحادیث النبویۃ علی المسائل الفقہیۃ کا مختصر تعارف*
ادلۃ الحنفیۃ من الاحادیث النبویۃ ﷺ علی المسائل الفقہیۃ کے نام سے ہی اس کا تعارف خود بہ خود واضح ہوجاتا ہے کہ اس کتاب میں حنفی مسائل کے دلائل حدیثوں کے ساتھ بیان کیا گیاہے ،
*ادلۃ الحنفیۃ من الاحادیث النبویۃ علی المسائل الفقہیۃ کی خصوصیات و امتیازات*
1۔ احادیث کا استخراج ، حدیث کے نمبرات اور کتب حدیث کا تعیین بھی ہے
2۔ نئے باب کی ابتد اء کے وقت متعلقہ باب کے لغوی و اصطلاحی کی تعریف اور کچھ رموزات حاشیہ میں درج ہے ، جس سے فقہ و فتوی سے متعلق اشخاص کے لیے آسانیاں ہی آسانیاں ہیں ،
3۔بعض مقامات پر مسائل حنفی کے تائیدی حدیث کے سلسلہ یا اس مسئلہ کے بارےمیں کسی فقیہ کی رائے یا نظریہ ہے ، اور وہ قابل ذکر ہے تو اسے بھی ذکر کیا گیا ہے ۔
4- بعض مقامات پر کسی مسئلہ کی وضاحت میں اگر آیت قرآنیہ کی ضرورت پیش آئی ہے تو اسے بھی ذکر کیا گیا ہے
5- کتب احادیث کے حوالات کا پورے پورے طو ر پر اہتمام کیا گیاہے
اللہ تعالی فقیہ العصر کی اس شاہکار اور بے مثال کتاب کو شرف قبولیت سے نوازے ، ذخیرہ ٔ آخر ت بنائے اور ذریعہ ٔ مغفرت بھی آمین یار ب العالمین