اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اردو اکیڈمی اور مولانا آزاد ایجوکیشنل سوسائٹی کی سرپرستی میں مشاعرہ کا انعقاد!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 6 October 2016

اردو اکیڈمی اور مولانا آزاد ایجوکیشنل سوسائٹی کی سرپرستی میں مشاعرہ کا انعقاد!

عبدالکافی چشتی ـــــــــــــــــــــــــــــــــ انجان شہید/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 6/اکتوبر 2016)سگڑی تحصیل علاقے کے مولانا آزاد انٹر کالج انجانشہید میں کل اتر پردیش اردو اکیڈمی اور مولانا آزاد ایجوکیشنل سوسائٹی کی سرپرستی میں بچوں کے مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں کل 23 شرکاء نے حصہ لیا مہمانوں نے تمام شرکاء کو اتر پردیش اردو اکیڈمی کی طرف سے سرٹیفکیٹ اور مومینٹو دے کر نوازا گیا بہت اسکولوں سے آئے شرکاء نے بچوں کے مشاعرے میں شاعروں کی نظم و غزل پر داد دی لوگوں نے خوب سراہا مہمان خصوصی ڈاکٹر نواز دیوبندی ڈائریکٹر اردو اکیڈمی اترپردیش نے کہا کہ کوئی بھی حکومت اردو اور دیگر زبانوں کو زندہ نہیں رکھ سکتی جب تک کہ ہم اسے خود نہیں چاہیں گے ہم سب کو اسکی کوشش کرنے کی ضرورت ہے حکومت آکسیجن تو دے سکتی ہے زندگی نہیں انہوں نے کہا کہ لوگ اردو سے منسلک یہ پہل اردو اکیڈمی کی طرف پردیش کی ایک منفرد پہل اور اتر پردیش میں سرکلر بھیج کر ہم لوگوں سے حکام سے اردو زبان کو سیکھنے کے لئے فریاد لگا رہے ہیں جو بہت اضلاع میں اردو تربیت چلایا بھی گيا انهوں نے کہا کہ اردو اکیڈمی کی طرف سے بچوں کو مشاعرہ منعقد سے نوجوانوں میں جو 20 سے 22 سال کے درمیان ہیں ان میں ایک انقلاب آئے گا آج وہ دوسروں کی نظمیں پڑھ رہے ہیں کل وہ اپنی پڑھیں گے آپ کی زبان کے مطابق ایک جذبہ ہونا چاہئے اور وہ ان بچوں میں ہے آگے بھی اس طرح کے واقعات سے لوگوں کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے ہم کلاس 10، اور 12 کے اردو موضوع کے ضلع ٹاپروں کو 51 سو روپے اور سرٹیفکیٹ دیتے ہیں یہاں تک کہ اردو سے پی ایچ ڈی کرنے والوں کو اسکالر شپ تک دیتے ہیں ہائی اسکول انٹر میں ضلع ٹاپروں کو 5100 دیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور ہم چاہے تو کسی بھی زبان کو زندہ رکھ سکتے ہیں پر صرف چاہنے سے کچھ نہیں ہوگا پروگرام میں صدارت کے فرائض اردو اکیڈمی اترپردیش کے چیئرمین مہمان خصوصی ڈاکٹر نواز دیوبندی نے انجام دیا اس موقع پر مینیجر مرزا عارف بیگ، سی او سگڑی سہراب عالم، مرزا ارشاد بیگ، ڈاکٹر اسد ادریس، آصف نسیم، پرنسپل شاهدين، مرزا عارف بیگ، مرزا محفوظ بیگ وغیرہ موجود رہے.