اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…
Tuesday, 15 November 2016
تذکرہ حکیم محمد ایوب منظر عام پر!
ثاقب اعظمی
ــــــــــــــــــــــــ
بلریاگنج/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/ نومبر 2016) ضلع اعظم گڑھ کے قصبہ بلریاگنج سے تعلق رکھنے والے ممتاز و مشہور طبیب اور ہر دلعزیز سماجی شخصیت حکیم محمد ایوب ؒ کی شخصیت پر ایک کتاب ’’ تذکرہ حکیم محمد ایوبؒ ‘‘ حال ہی میں زیور طبع سے آراستہ ہو کر منظر عام پر آئی ہے یہ کتاب ڈاکٹر صباح الدین اعظمی نے بڑی عرق ریزی سے تیار کی ہے یہ کتاب حکیم ایوب مرحوم کی حیات وخدمات کا ہمہ گیر احاطہ کرتی ہے حکیم محمد ایوب ؒ نہ صرف ضلع اعظم گڑھ بلکہ مشرقی اتر پردیش اور اس سے بھی آگے ایک ماہر، دردمند طبیب کی حیثیت سے مشہور تھے۔ ان کی پیدائش 1924ء میں ضلع اعظم گڑھ کے قصبہ بلریاگنج میں ہوئی۔ ہندوستان کی مشہور و معروف دینی درسگاہ ندوۃ العلماء لکھنؤ سے تعلیم حاصل کی، بعدازاں منبع الطب کالج لکھنؤ سے طب کی سند لی۔ ایک ایسے وقت اورماحول میں جب طبی سہولیات مفقود تھیں، حکیم صاحب نے خدمت کے جذبے سے اپنا طبی سفر شروع کیا اور بہت ہی قلیل عرصے میں پورے علاقے میں مسیحا کی حیثیت سے مشہور ہو گئے۔ آپ کا طبی سفر لگ بھگ چھ دہائیوں پر محیط رہا۔ درست تشخیص، سہل طریقہ علاج، واجبی ہدیہ، بہترین خدمت، بلریا گنج میں واقع ان کے مطب کی نمایاں خصوصیات تھیں جن کی وجہ سے یہ چھوٹا سے قصبہ پورے ہندوستان میں پہچانا جاتا تھا۔
حکیم صاحب ایک ممتاز طبیب کے ساتھ ساتھ ہر دلعزیز سماجی شخصیت کے حامل تھے۔ سماج کے ہر طبقے میں ان کو قدر اور احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ نوجوانی کے ایام میں آپ جمعیت علماء ہند سے متاثرتھے اور اس کی پالیسیوں کے تحت ملک کی آزادی کی تحریک میں کافی سر گرم رہے۔ بعد میں وہ جماعت اسلامی ہند سے وابستہ ہوگئے اور تاحیات اس کے فعال رکن رہے۔ اس کی مختلف کمیٹیوں کے ممبر رہے۔ حکیم صاحب کو لکھنے پڑھنے کا بہت شوق تھا۔ اپنے طبی تجربات کو انھوں نے کتابی شکل میں ترتیب دیا جو ’ معالجاتی مشاہدات‘ کے نام سے ان کی زندگی میں طبع ہوئی جس میں چار سو سے زائد مریضوں کے کامیاب علاج کا تذکرہ تفصیل سے کیا گیا ہے۔ حکیم صاحب کا انتقال 2004ء میں ہوا۔ بلریاگنج میں ان کا قائم کردہ مطب اب انھیں کے نام سے منسوب ایک شاندار اسپتال کی شکل اختیار کر چکا ہے جہاں ان کی اولاد بڑی ہی جانفشانی سے خدمت خلق کے اس سلسلے کو قائم رکھے ہوئے ہے۔