اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…
Sunday, 13 November 2016
مسلمان سب کچھ برداشت کر سکتا ہے لیکن...
ازقلم: عبدالرحمٰن الخبیر
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
🔷چھوڑ سکتےہم نہیں مسلم پرسنل لاء کو
🔷 سارے مسلم ایک طرف تیری حکومت ایک طرف🔷
شریعت میں مداخلت اور یکساں سول کوڈ مسلمانوں کو منظور نہیں، اسلام کو انسانوں کیلئے قانونِ زندگی،اور اُصولِ بندگی بنایاگیا، ہر دور میں انسانوں کیلئے دستوربنائے گئے انبیاء ومر سلین کی معرفت ان پرنافذ کی گئی ہے اور جب رسول اللہ(صلعم)کی بعثت سے نبوّت و رسالت کا سلسلہ ختم کردیاگیا تو اسلام کی بھی تکمیل کردی گئی (سورہ انعام آیت نمبــــر ۳)
لہٰذا ھمارےاسلامی قانون ، شریعتِ محمّدی صلی اللہ علیہ وسلم میں مداخلت نہیں ھوگی.
ہم گجرات کے دنگے کو نظر انداز کرسکتے ہیں.
مظفرنگر کے فساد پر پردہ ڈال سکتے ہیں.
اخلاق مظلوم کے اوپر گئو کشی کا الزام لگا کر جان سے مار کر ہمیشہ ہمیش کے لئے دنیا سے محروم کردینا، اہل و عیال کو سسکنے پر مجبور کر دینا
اورقاتلوں کے اوپر کاروائی نہ کرنے کو برداشت کر سکتے ہیں.
مکّہ مسجد حیدرآباد و مالیگاؤں میں بم دھماکے موقع پر مسلم نوجوانوں کو پکڑ پکڑ کر جیلوں کو آباد کر کے پھر نتیجہ برآمد ہونے پر باعزّت بری ہونے کا فیصلہ سنائے جانے پر جو اپنی زندگی کی حسین راتیں اور زندگی کا قیمتی خوشگوار حصّہ جیلوں پر قربان کر دیتے ہیں ہم ان نوجوانوں پر کئے گئے ظلم برداشت کر سکتے ہیں لیکن یہ نہی ہو سکتا.
مسٹر مودی جی!
پیارے حبیب (صلعم) کی لائی ہوئی شریعت میں کوئی ترمیم ہو ھمارے پاس جب تک قرآن و احادیث جو کتابی شکل میں ہے زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی کرتا ہے اور کرتا رھے گا اُس وقت تک کوئی بھی ھماری شریعت میں مداخلت نہیں کرسکتا.
ھمارے حق میں کوئی ایسا قانون نافذ نہیں کرسکتے جو ہمارے شریعت کے خلاف ہو ھم ھر گز ھر گز برداشت نہیں کرینگے اور ہم سب مسلم پرسنل لاء کے ساتھ ہیں .