اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مچھلی مارنے کے تنازعہ میں نوجوان کو ماری گولی، حالت نازک !

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 12 December 2016

مچھلی مارنے کے تنازعہ میں نوجوان کو ماری گولی، حالت نازک !

® سلمان اعظمی ـــــــــــــــــــــــــــ جین پور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 12/دسمبر 2016) جين پور کوتوالی علاقے کے املونی گاؤں میں مچھلی مارنے کو لے کر ہوئے تنازعہ میں ایک نوجوان کو گولی مار دی گئی گولی لگنے سے نوجوان شدید طور پر زخمی ہو گیا مقامی لوگوں کی مدد سے اسے علاج کے لئے ضلع اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹر نے اسے ریفر کر دیا اس کا علاج شہر کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں چل رہا ہے معلومات کے مطابق مذکورہ گاؤں رہائشی جھنک عرف لالو (20) ولد سندل پاسوان اپنے بھائی منوج اور گاؤں کے دوسرے لوگوں کے ساتھ قریبی واقع تال کنارے کھیت میں مچھلی مارنے پہنچا تھا ایک دن پہلے بھی وہاں مچھلی مارنے کو لے کر تنازعہ ہوا تھا اس کا سیورا کنڈ رہائشی آشیش ولد موتی سنگھ سے مچھلی مارنے کو لے کر تنازعہ ہو گیا آشیش نے مچھلی مارنے کے لیے منع کیا اور کہا کہ یہ ہمارا کھیت ہے اس میں مچھلی مت مارو اس پر دوسرے فریق نے کہا کہ ہم تمہارے کھیت میں نہیں بلکہ اپنے کھیت میں مچھلی مار رہے ہیں جس پر بات بڑھ گئی تبھی دوسری طرف سے چار پانچ کی تعداد میں آئے لوگوں نے جھنک پر حملہ کر دیا اسی دوران ایک نوجوان نے براؤننگ نکال کر اسے گولی مار دی گولی لگنے سے وہ شدید زخمی ہو کر گر پڑا مقامی لوگ آناً فاناً اس کے علاج کے لئے مقامی اسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹر نے ریفر کر دیا علاج شہر کے ایک اسپتال میں چل رہا ہے جھنک کے گھر پر گاؤں والے لگے ہوئے تھے وہیں غریب خاندان کا ہونے کے ناطے جھنک کے علاج کے لئے دیہاتیوں نے چندہ جمع کر پیسے دیئے جس سے اس کا علاج ہو سکے واقعہ کی اطلاع ملتے ہی جين پور کوتوال سنجے ورما، SI کرشن کمار پرجاپتی و ڈی این تیواری کے ساتھ میں فورس موقع پر پہنچ گاؤں کے باہمی تنازعہ کو بڑھنے سے روکا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دیا دوسری طرف آشیش کے تین ساتھی کو پولیس نے پکڑ لیا ہے پوچھ گچھ کر رہی ہے خبریں لکھے جانے تک متاثرہ فریق کی طرف سے تھانے میں تحریر نہیں دی گئی تھی وہیں کوتوال سنجے ورما کا بیان تھا کہ گولی لگنی سے نہیں بلکہ دھاردار ہتھیار سے حملہ ہوا ہے جس کی تصدیق ڈاکٹر کی رپورٹ کے بعد ہی ہو سکے گی.