® ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
لکھنؤ(آئی این اے نیوز 8/فروری2017) آج شام راشٹریہ علماء کونسل اور بہوجن سماج پارٹی کے دونوں قد آور نیتا نسیم الدین صدیقی صاحب اور مولانا عامر رشادی مدنی صاحب کی موجودگی میں یوپی کا الیکشن ایک ساتھ لڑنے کی بات کہی وہیں نسیم الدین صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ ملک اور اتر پردیش کو فرقہ پرستوں سے بچانا ہے، اور ہم لوگ ملکر کرکے ایک اتہاس رچیں گے راشٹریہ علماء کونسل کے قومی صدر مولانا عامر رشادی مدنی نے کہا کہ ملک کے بٹوارے سے لیکر بابری مسجد کی شہادت میں جہاں جہاں دنگے نہیں ہوئے تھے وہاں وہاں بھی پانچ سال سپا حکومت نے دنگوں کا تحفہ دیا انہوں نے کہا کہ ہمیں بابری اور دادری کےخون آلود لوگوں کا صفایا کرناہے وہیں کانگریس کے لئے مولانا نے ایک شعر پڑھا۔
خود مسیحا خود ہی قاتل،وہ بھی آخر کیا کرے،
زخم دل پیدا کرے یا درد دل اچھا کرے۔
اکھلیش یادو پر جم کر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ جو اپنے باپ کا نا ہوا وہ کسی کا نہیں ہوسکتا ایس پی حکومت میں عام لوگ تو چھوڑدیں پولس والے بھی محفوظ نہیں ہیں اسکی مثال ضیاءالحق ہیں مظفر نگر کے دنگائیوں کو کھلی چھوٹ دینے والے الیکشن آتے ہی انہیں گرفتار کرنے کی بات کررہے ہیں،سپا کے لئے بھی مولانا نے ایک شعر کہا۔
تیری چاہت میں ہم در بدر ہوگئے
اپنی ہستی سے ہی ہم بے خبر ہوگئے
تم سنور کر صنم سیفئی ہوگئے
ہم اجڑ کر مظفر نگر ہوگئے
ایسی صورت میں ایک ہی پارٹی نظر آتی ہے بسپا کے نام سے بسپا کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بسپا حکومت میں لااینڈ آرڈر کا مسئلہ نہیں رہتا۔صحافیوں کے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم کسی امیدوار کو میدان میں نہیں اتاریں گے،اور اگر بسپا چاہے گی تو ہم انکے لئے پرچار بھی کریں گے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پارٹی اتحاد کررہی نا کی خم ہورہی ہے.