تحریر: محمد عاصم اعظمی
متعلم حجة الاسلام اکیڈمی دارالعلوم وقف ديوبند
(آئی این اے نیوز 8/فروری 2017)
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مسلمانوں میں بہت ہی سیاح گزرے ہیں مگر ان میں سب سے زیادہ شہرت کے لحاظ سےبڑھا ہوا نام علامہ ابن بطوطہ کا ہے علامہ نے اپنی زندگی کے 30 سال سیرو سیاحت میں گزارے اس طویل عرصہ میں انہوں نے تقریباً 750 میل کا سفر طے کیا عصر حاضر میں انسانی تخیل کا پرواز وہاں تک نہیں جاتا، علامہ ابن بطوطہ کی ولادت با سعادت 17 رجب المرجب 703 هجری بمطابق 1304 عیسوی کو شمالی افریقہ کے شہر طنجہ میں ہوئی اور وہیں پر آپ کی نشوونما ہوئی اپنے علاقے کی بڑی بڑی اسلامک دینی درسگاہوں سے علم کی پیاس بجھائی اور آپ کو اپنے زمانے کے یکتائے روزگار عالمی اور عبقری شخصیات سے کسب فیض کا موقع میسر آیا مدت قلیل ہی میں علوم عالیہ اور عقلیہ پر دسترس حاصل کر لی حتی کہ جب 21 سال کے ہوئے تو شہر طنجہ سے 725 ہجری میں باراده حج روانہ ہوئے اور یہیں سے آپ کی سیرو سیاحت آغاز ہوتا ہے، ایک مرتبہ گھومتے پھرتے خشکی کے راستے سے 734 ہجری میں سر زمین ھند آپہونچے اس وقت یہاں فیروز شاہ محمد تغلق کی حکومت تھی آپ کی ہندوستان آمد پر پر تپاک استقبال کیا پھر 12 ہزار روپئے ماہانہ پر آپ کو دہلی کا قاضی مقرر کر دیا آٹھ دس سال تک علامہ ابن بطوطہ یہاں مقیم رہے پھر ایک وفد میں چین کے لیے روانہ ہوے چین سے واپسی میں جزائر شرق الہند سرندیپ وغیرہ سے گزر کر 748 ہجری میں سومطرا کی راہ سے عراق، شام، فلسطین وغیرہ کی سیاحت کرتے ہوئے مکہ مکرمہ پہونچے، پھر آپ کو اپنے وطن مالوف کی یاد آئی چنانچہ مکہ مکرمہ سے وطن مالوف کے لیے نکل پڑے تو راستے میں مصر، تونس، الجزائر، اور مراکش ہوتے ہوئے 750 ہجری میں گھر پہونچے گھر پر بمشکل پانچ چھ سال قیام رہا کہ پھر اندلس گئے وہاں سے واپس ہوئے تو پھر صحرائے افریقہ ہوتے ہوئے 754 ہجری میں تمبکتو پہونچے مگر وہاں سے جلد ہی وطن مالوف لوٹ آئے پھر اس کے بعد علامہ نے اپنا مشہور سفرنامہ مرتب کیا جو سفر نامہ ابن بطوطہ کے نام سے دنیا بھر میں مشہور ہوا اس کی ترتیب وتسوید سے 756 ہجری میں فارغ ہوئے اس کے بعد 779 ہجری میں انتقال ہوا انا لله وانا اليه راجعون اللہ تعالی ان کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے آمین ثم آمین