اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: عالمی حقوق نسواں پر کچھ تبصرہ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 8 March 2017

عالمی حقوق نسواں پر کچھ تبصرہ!


ازقلم: محمد سلمان دھلوی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
آج پوری دنیا میں عورتوں کے حقوق کے  معاملہ میں لڑائیاں لڑی جارہی ہیں یورپ والوں کا یہ طریقہ مسلم سماج بہت تیزی سے پھیل رہا ہے ان یورپ کی تہذیب کے ماننے والوں تہذیب وتمدن و ثقافت کا وہ ننگا ناچ کھیل کھیلا ہے کہ  ہر چیز کا دن(DAY) مخصوص بناکر یہ سمجھ لیا کہ ہم نے عورتوں کے تمام حقوق ادا کردیئے اور نہ جانے کیسے کیسے دن  مناتے ہیں اور اب تو حد یہ ہوگئی کہ کبھی باپ کا دن (FATHER DAY)کبھی ماں کا دن( Mother Day) تو کبھی دوست کا دن( Friend Day) اور اب تو حقوق نسواں کو بھی ایک دن کے لیے خاص کر لیا گیا ہے جیسا کہ 8/مارچ کو  یوم عالمی نسواں کے  نام سے موسوم کردیا ہے، اور اس کو مسلم سماج میں  بھی لوگ آج  بڑے شوق و ذوق اور دھوم دھام سے مناتے ہیں اور یہ خیال کرتے ہیں کہ ہم نے عورتوں کے حقوق کو ادا کردیا جبکہ در حقیقت ہم اس غلط فہمی کے شکار ہوکر عورتوں کے تمام حقوق کو بھلا بیٹھے ہیں جو حقوق اسلام نے عورتوں کو دئے ہیں وہ حقوق آج تک دنیا کی کوئ تہذیب یا دوسرا مذہب نہ دے سکا ہے اور چاہ کر بھی دے نہیں سکتا ہے کیونکہ یہ اسلام ہی وہ تنہا مذہب ہے جو ہر انسان کو برابر کا حق دیتا ہے بلکہ مذہب اسلام تو بلا تفریق و ملت سب کے ساتھ یکسانیت کا سبق دیتا ہے اسلام نے تو  کالے، گورے، امیر، غریب، چھوٹے، بڑے  سب کا فرق مٹاتا ہے اور یہ بتاتا ہے کہ سب ایک ہوکر آپس میں مل کر رہو اور پیار ومحبت بانٹو ہر دن کو امن وامان بناؤ نہ کہ کوی ایک دن خاص کر کے سب ختم کردو اور یہ سبق ہم کو ہمارے آقاء جناب محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم نے حجةالوداع کے موقع پر آپ نے آخری خطبہ میں ارشاد فرمایا تھا کہ کہ آج مجھ پر دین مکمل کردیا گیا ہے اور میں تم لوگوں کے درمیان دو چیزیں چھوڑ کر جارہا ہوں جب تک اس کو مضبوطی سے پکڑے رہوگے کامیاب رہوگے اور آپس میں میل جول رکھنا کہیں دور جاہلیت کی طرح پھر سے منتشر ہوجاؤ ایسا ہرگز مت کرنا اور نہ ہی کسی کا حق مارنا عورتوں کی عزت ان کی حفاظت یہ تمہاری ذمہ داری پے عورتیں گھروں کی زینت ہیں اس کا خیال رکھنا ان کو بازاروں اور گانے بجانے کی زینت نہ سمجھنا یہ درس ہم کو مذہب اسلام نے دیا عورتوں کی حقوق کی بات کرنے والوں تم کیا ہماری مسلم عورتوں کے حقوق دوگے اسلام نے تو ہم کو پہلے ہی دیدیا ہر وہ چیز جو اچھی اور قیمتی ہوتی ہے اس کی حفاظت کی جاتی ہے اور ہم عورتوں کو وہ مقام دیتے ہیں پردہ میں رکھ کہ تم کوئی ایسی ویسی چیز نہیں ہو بلکہ تم اس قوم کی موتی ہو اور موتی کو الماری میں تالے کے اندر رکھا جاتاہے  اس لیے ہم بھی اپنی مسلم عورتوں کو گھروں میں رکھتے ہیں اگر باہر جانا ہے تو شرعی پردہ کرکے جاؤ ورنہ اپنے گھروں میں رہو تمہارے سارے ضرورت بشریہ کو مکمل کرنا گھر کے مردوں کی ذمہ داری ہے.
آج جو لوگ آزادی نسواں کی بات کرتے ہیں وہ درحقیقت ان کو آزادی نہیں دلانا چاہتے ہیں بلکہ ان کی عزت وعفت جو ان کو اسلام نے دی ہے اس کو ختم کرنے کی ایک سازش کر رہے ہیں کیونکہ جب اسلام نے اگر یہ عورت بیٹی کی روپ میں ہے تو باپ کو اس کا مکمل خرچہ اٹھانے اور ضروریات کو مکمل کرنے کا حکم دیا اور بچی کی پرورش پر جنت کا وعدہ کیا ہے اگر یہ بہن کے روپ میں ہے تو بھائیوں کو بیوی کے روپ میں ہے تو شوہر ماں کے روپ میں ہے تو اولاد کو ان خدمات کا حکم دیا ہے تو اس سے زیادہ تم کیا آزادی دوگی سواے اس کے کہ تم ان کی عفت و پاکدامنی سے کھلواڑ کرنا چاہتے ہو اور ان کی  باتوں میں  ہماری نہ سمجھ" مائیں‘ بہنیں‘ بیویاں‘ آکر یہ کہتی ہیں کہ ہم کو آزادج چاہیے ہم آزاد رہنا چاہتی ہیں‘ سنو" آپ کو اسلام نے صرف شریعیت کا پابند بنایا ہے نہ کہ تم کو غلام نہیں بنایا ہے اگر تم یہ تصور کرتی ہو تو یہ آپ کی کم ظرفی اور نا اہلی کی بات ہے  بلکہ  قوم کا سرمایا تمہارے ہاتھوں میں ہے تمہاری گود سے بڑے بڑے اللہ والوں نے بڑے  بڑے محققین و دانشوارن قوم نے جنم لیا ہے.
آج مغرب کا یہ طریقہ جنہوں حقوق نسواں کا نعرہ بلند کیا ہے خود کی جیلوں میں نہ جانے کتنی خواتین قید ہیں ان پر طرح طرح کی اذیتیں پہچائ جارہی ہیں لیکن ان پر کوی توجہ نہیں دی جارہی ہے.
                        🔴آخر ایسا کیوں ؟🔴
وہ اس وجہ سے کہ درحقیقت یہ صرف حقوق کی بات کرتے ہیں لیکن دینا نہیں جانتے ہیں کیا صرف سال میں ایک دن کو خاص کرلینے سے عورت کے حقوق کی ادائگی ہوجاتے ہے ہوجاتے ہے تو ہم کو ایسا حق نہی چاہیے کہ پورے سال ان پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جائیں اور سال میں ایک بار Father Day, Mother Day اسی طرح سے یوم عالمی حقوق نسواں بنالیے جاتے ہیں اور یہ باور کرانے کی کوشش کی جاتی ہے کہ ہم عورتوں کو ان حق دینا چاہتے ہیں بھلا بتلایں سچے دل سے کہ یہ کونسا انصاف ہے.  مجھے تو سمجھ میں نہیں آتا ہے.
 ارے وہ مغرب کی تہذیب کے دلداداؤں!!!
 آؤ میں بتاتا ہو اسلام نے عورت کے حقوق کو کس طرح سے دیا تمہاری طرح سے ایک دن کو ان کے حقوق کے نام سے بنانے لینے سے منع اسی لیے کہ کہ عورت کو ان کا مکمل حق دو صرف سال میں ایک بار نعرہ بازی اشتہار لگوادینے سے  ان کا حق ادا نہیں ہوجاےگا اسلام نے عورت کو اس کے مقام کے اعتبار سے درجات میں حصہ دیا ہے جیساکہ اوپر میں مجملاً بتلا چکا ہوں کہ اگر عورت ماں کا حق رکھتی ہے تو اولا کو قرآن مقدس میں حکم ہوتا ہے ان کی اطاعت وفرمانبرداری کرو ان کی نافرمانی مت کرو اگر وہ ناراض ہیں تو اللہ بھی ناراض ہے ماں کے قدموں کے نیچے جنت کا دراوزہ ہے ماں کی خدمت کرو گے تو جنت پاوگے ورنہ جنت سے محروم کردئے جاوگے اور اگر تم کو ان کی کوی بات بری لگے تو اس پر منہ نہ بناو اور ہی ان کو کچھ کہو جس کو قران کریم میں اس طرح سے بیان کیا گیا ہے. ارشاد ربانی ہے"اف لکم ولا تنھرھم قولا کریما" ترجمہ:  "تم ان کو اف تک نہ کہو اور نہ تم ان کو جھڑکو قول کریم یعنی نرمی سے بات کرو"
یہ تو والدین کا درجہ ہے، صرف ماں کے درجہ کو لیکر کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے
                        ـــــــعـــــــ
     تڑپتا   ہے اگر   بچہ,  تو ماں کا دم  نکلتا  ہے
     مگرجب ماں تڑپتی ہےتو پھر زمزم نکلتا ہے

اور اگر بہن ہے تو بھائیوں پر اس کی دیکھ بھال کرنے سے رضاے الہی کا درجہ حاصل ہوتا ہے  اگر بیٹی ہے تو باپ کو یہ حکم ہوتا ہےکہ اگر تو اپنی بچی کی اچھے سے پرورش کرتا ہے اور اس کو دین دار بناتا ہے تو اللہ اس کے بدلہ تم کو جنت میں جگہ دےگا‘ یہ ہے اسلام کا طریقہ جو عورتوں کو پردہ میں رکھ کر بھی ان کے تمام حقوق اداء کروارہا ہے مردوں سے نہ کہ اے اہل مغرب تمہاری طرح کے اپنی  بہؤ بیٹیوں ماؤوں بہنوں کو کھل عام گھونے پہرنے کی اجازت دے اور فحاشی و عریانیت کے دلدل میں ڈھکیل دیں اور اس کا نام دیا جاے کہ عورتوں کے حقوق کے جنگ کر رہے ہیں ان کے لیے لڑائ کر رہے ہیں یہ سراسرا دھوکہ اور گمراہی کی جانب عورتوں کو لیجانا ہے اور یہ ہم ہونے نہیں دیں گے.
کیونکہ عورت پردہ کی چیز ہے ہم اس کو پردہ اے باہر آنے نہیں دیں گے اس کے لیے تم جو چاہو کرو ہم تم کو تا دم حیات کامیاب نہیں ہونے دیں گے ان شاء اللہ تعالی اور تمہارا یہ مکر وفریب ہم سارے دنیا کے سامنے لایں گے پہر یہ عورتیں خود تم پر لعنت کریں گے اور اسلام کی حقانیت کو قبول کر کے باپردہ ہوجائیں گی.
اللہ رب العزت سے دعاء ہےکہ ہماری عورتوں کی جان و مال عزت و عفت کو جو تارتار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ان کی کوششوں کو ناکام کرے اور مسلم معاشرے کی اصلاح کے لیے جو ہو وہ ہم کو کرنے کی توفیق دے اور امت ملسمہ میں اتفاق واتحاد کی پیدا کرنے کی توفیق عطاء فرمائے.آمیــــــن.