رپورٹ: شعیب اختر بستوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ممبئی/مہاراشٹرا(آئی این اے نیوز 17/اپریل 2017) جمال اے چودھری پچھلے دو سال سے ضلع کے صدر رہے ہیں لیکن انھوں نے اچانک اپنی ذمہ داری چھوڑ کر استعفی دے دیا، انھوں نے اپنے استعفیٰ والے کاغذ پر لکھا کہ میں اپنی ذمہ داری سمجھ کر پچھلے دو سالوں سے ہر ایک پروگرام میں حاضر رہا، ہر مورچے ہر دھرنا میں اپنے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو لیکر حوصلہ بڑھاتا رہا، ہر ایک پروگرام کو کامیاب کیا، پروگرام بھی کروایا، پارٹی کو مضبوطی دینے میں نے کسی بھی طرح کی کوئی کمی نہیں چھوڑی، جو بھی ایک صدر کی ذمہ داری ہوتی ہے بخوبی نبھائی اور ہر جگہ کامیابی حاصل کی انھوں نے مزید لکھا کہ جمال چودھری نے بتایا کہ جب الیکشن کے وقت مجھے نظر انداز کر دیا نا ہی مجھ سے پوچھ کر کسی امیدوار کو ٹکٹ دیا.
اس پر وہاں کی عوام نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سماج وادی پارٹی نے اپنے رہنماؤں میں اپنے ایک رہنما کو کھو دیا.
جمال اے چودھری صرف ایک لیڈر ہی نہیں بلکہ ایک اچھے انسان اور اخلاق کے مالک ہیں اور ایک سماجی کارکن ہیں ان کی اچھائیوں و سماجی کاموں کی مثال صرف عرس البلاد ممبئی میں ہی نہیں بلکہ پورے ہندوستان میں دی جاتی اور کہا کہ اب ان کی طرح سماج وادی پارٹی کو کوئی جمال چودھری نہیں مل سکتا نا ہی ان کی طرح پارٹی کو لیکر حوصلہ والا صدر اور کہا کہ صرف سماج وادی پارٹی نے جمال چودھری کو نہیں کھویا ہے بلکہ ہم لوگوں کے ساتھ ہزاروں حامیوں کو بھی کھو دیا.
جمال صاحب کے پارٹی چھوڑنے سے ان کے حلقے میں رنج و غم کا اظہار ہو رہا ہے.