اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: تعلیم کوئی بھی ہو لیکن اس کے ساتھ دین داری کو پیدا کیا جائے: مولانا عبدالملک بجنوری

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 4 April 2017

تعلیم کوئی بھی ہو لیکن اس کے ساتھ دین داری کو پیدا کیا جائے: مولانا عبدالملک بجنوری


رپورٹ: محمد انظر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 4/اپریل 2017)سرائے میر میں واقع قاسمی کمپیوٹر انسٹی ٹیوٹ کا معلوماتی پروگرام بحسن خوبی اختتام پزیرہوا، پروگرام کا آغاز محمد فیصل کی نعت سے ہوا اور بارگاہ رسالت میں نزرانہ عقیدت ارشد قمر نے پیش کیا اس کے بعد باضابطہ آپکی عدالت پروگرام شروع کیا گیا جس میں سب سے پہلے مدرسے کے دو طالب علم محمد آصف اور محمد سلمان کو پیش کیا گیا اور ان پر انظر اعظمی نے یہ سوال اٹھایا کہ آپکو دینی تعلیم کیساتھ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کے میدان میں آگے آنے کی ضرورت کیوں ہوئی، اس کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ دور ترقی کا دور ہے اور اس دور میں اپنی بات کو اور دینی خدمات کو لوگوں تک با آسانی پہونچانا یہ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ ہی سے ہوسکتا پہر دونوں طلبہ نے کس طرب سے ہم اپنی بات اور دینی خدمات لوگوں تک پہونچائنگے اس کو کمپیوٹر سے کرکے بھی دکھایا اس کے بعد 10 طلبہ کو اور عدالت میں پیش کیا گیا جن پر انپیج، کورل ڈرا، فوٹو شاب،مائکروسافٹ، ورڈ ایکسل، ٹیلی جیسے سافٹ ویئر پر بحث کی گئی اور سوال اٹھایا گیا، آخیر میں ایک دلچسپ پروگرام انٹرنیٹ کتنا فائدہ کب کیسے عبد العزیز اور احمد اللہ نے پیش کیا اس کے بعد حضر ت مولانا مفتی اشفاق احمد اعظمی نے سب کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ اس پانچ مہینے میں بہت ہی عمدہ کاکردگی کا مظاھرہ کیا گیا ہے حضر ت مولانا عبد الملک صاحب بجنوری نے اپنے خطاب میں کہا کہ طلبہ کا یہ پروگرام کافی اچھا رہا اور آج ضروت ہے کہ اس سے بھی آگے بڑھ کر ہم اپنا ایک اسکول بنائے جس میں دین داری پر خواص توجہ دیں منیجر محمد فیصل اعظمی نے آئے ہوئے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا، اخیر سرپرست مفتی اشفاق احمد اعظمی اور ڈائرکٹر محمد انظر اعظمی کے ہاتھوں QCi Prize بھی پہلے ٹسٹ میں پوزیشن لانے والے طلبہ کو اور پروگرام میں شرکت کرنے والے طلبہ کو انعامات سے نوازا گیا.
 اس پروگرام میں مفتی سیف الاسلام صاحب، مولانا انیس احمد اصلاحی، ماسٹر خاور صدیقی، جناب زید صاحب، جناب شمشاد صاحب، ڈاکٹر اختر صاحب، جناب لئیق احمد صاحب، اور کافی تعداد میں لوگ موجود رہے.