اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: ہمارے وجود و بقاء کا مسئلہ اور ہماری ذمہ داری!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 14 April 2017

ہمارے وجود و بقاء کا مسئلہ اور ہماری ذمہ داری!


تحریر: بلال اختر قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
جو لوگ قوموں کے عروج و زوال، تہذیبوں کے تصادم اور سلطنتوں کی بقاء و فنا کی تارخ پر عمیقانہ نظر رکھتے ہیں وہ بخوبی واقف ہیں کہ طاقت و منصب اور اقتدار کی تبدیلی ہی کسی مخصوص نظریہ یا کلچر کے فروغ کے لئے کافی نہیں بلکہ اس نظریہ و اندازِ فکر پر مبنی نظامِ تعلیم کےتسلط سے کام بآسانی تمام ہوسکتا ہے ۔۔ایک روز انقلاب میں ایک غیر معمولی خبر شائع ہوئی ہے جس کو پڑھ کر اصحاب فکر و نظر کی پیشانیاں عرق آلود اور تشویش کی لکیریں واضح طور پر نظر آتی ہیں دارالحکومت دہلی میں آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی صدارت میں ایک ورکشاپ منعقد ہوا جس میں تعلیمی بھگواکاری کو فروغ دینے کے طریقہ کار پر غورکیا گیا یہ بات قابلِ تعجب نہیں اس لئے کہ وہ انکا مشن ہے  فکر انگیز بات یہ ہے کہ اس پروگرام میں سینٹرل و صوبائی یونیورسٹیوں کے 51 وائس چانسلر بھی شریک ہوئے اتنی بڑی تعداد میں شیوخ الجامعات کی شرکت ایک غیر سرکاری پروگرام میں اور ایک خاص طریقہ فکر کو فروغ دینے کے لئے دراصل اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کا کام تیزی سے جاری ہے  سوال ہےایسے حالات میں ہمیں کیا کرنا ہے؟ ملک کے تیزی سے بدلتے تعلیمی منظرنامے میں ہمارا رول کیا ہونا چاہئے؟
میری ناقص رائے کے مطابق سب پہلا اور ضروری کام ہے کہ اپنےعلاقوں  میں اسلامک انگلش میڈیم اسکول قائم کیا جائے نئ نسل کو عقاید و بنیادی دینی تعلیم سے روشناس کرایا جائے تاکہ وہ جب کالج اور یونیورسٹیوں میں پہونچے تو انکا اسلام سلامت رہے وہ وقت کے دھاروں میں بہنے اور ارتداد میں مبتلا ہونے کے بجائے اپنی شناخت کو قائم رکھ سکیں  اس سلسلے میں تیزی سے کام کرنے اور تجربہ کاروں سے فائدہ اٹھا نے کی سخت ضرورت ہے  یہ ہمارے وجود و بقاء کا مسئلہ ہے.