رپورٹ: محمد ساجد کریمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
میوات(آئی این اے نیوز 21/مئی 2017) ایک شخص قصبہ پنہانہ جمال گڈھ روڑ پر اپنی لوہار کی دکان پر سورہا تھا رات کے کسی پہر میں نامعلوم افراد نے آکر ان کی چارپائی پر ہی انکا قتل کر دیا.
معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ان کی پوتی مسمہ عرف نفیسہ اپنے دادا جان کو صبح کے وقت چائے لیکر ان کے کمرے میں پہنچی تو دیکھا کہ ان کے دادا کسی حادثے کا شکار ہوئے ہیں، اور دادا جان کی نعش کو خون میں لت پت دیکھ کر فوراً ان کے ہوش اڑگئے، اور اس بچی نے فوری طور پر اپنے والدصاحب کو حادثے کی اطلاع دی تو اہل خانہ نے رونا شروع کر دیا جس سے اس پراسرار قتل کی خبر آگ ہی طرح پورے گاؤں میں پھیل گئی اور گاؤں والوں کا جم غفیر وہاں ہوگیا.
اس کے بعد مقتول شفیع محمد کے بیٹے عطاء الرحمن نے اپنے بھائیوں کے ساتھ مل کر پولیس کو اطلاع دی؛ اور پولیس نے پہنچ کر فوراً جائےحادثے کا معائنہ کیا.
مقتول شفیع پنہانہ کے پاس گاؤں لہر واڑی کا باشندہ تھا جیسے ہی لہر واڑی کے باشندگان کو اطلاع ہوئی تو موضع لہر واڑی کے لوگوں کی ایک بہت بڑی تعداد مقتول شفیع کے مکان پر پہنچ گئی اور سب لوگوں نے مقتول کے لئےانصاف دلوانے کے لئے جمال گڈھ روڑ کو جام کر دیا؛ اور فورا ڈی ایس پی اپنی ٹیم کے ساتھ جائے حادثہ پر پہنچ گئے اور مقتول کے ورثاء اور باشندگان لہر واڑی کو یقین دلایا کہ تین روز کے اندر کارروائی مکمل کر کے بعد اس قتل کا خلاصہ کرکے مجرمین کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے؛ ڈی ایس پی کی اس یقین دہانی کے بعد جام کو کھول دیا گیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے پولیس کے حوالے کر دیا گیا. پولیس نے مقتول کا پوسٹ مارٹم کرا کر لاش کو اس کے ورثاء کے حوالے کر دیا ہے اور 20 مئی کو شام 8 بجے تجہیز وتکفین عمل میں آچکی ہے.
اس کے بعد 21 مئی کی صبح کو مولانا محمد یحی کریمی صاحب صدر جمعیتہ علماء ہریانہ پنجاب ہماچل و چندی گڈھ بھی موضع لہر واڑی اپنے رفقاء کے ساتھ تشریف لے گئے اور مقتول کے پسماندگان کے ساتھ اظہارتعزیت کی اور مولانا کریمی نے کہا کہ ہم خدام جمعیة علماء آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور اہل خانہ کو اس بات کا یقین دلایا کہ خدام جمعیة علماء مظلوم کی حمایت و اِمداد کو اپنا فریضہ سمجھتے ہیں اور ظالمین کو ظلم سے روکنے اور ان کو کیفر کردار تک پہچانے کے لئے مکمل کوشش کریں گے.
اس وفد میں حضرت صدر محترم کے علاوہ مولانا عبد المجید صاحب سنگار قاری علی محمد رانوتہ مولانا عبدالرحمن لہر واڑی مولانا عبد اللہ رہیڑا قاری ناظرالحق کریمی بھی شریک تھے۔