رپورٹ: سلـمان اعـظمـی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 4/جولائی 2017) اعظم گڑھ شہر میں بارش بند ہوتے ہی لوگوں کا ریلا امڑ پڑا، حالات یہ رہے کہ جگہ جگہ جام کے جھام سے لوگ جوجھتے رہے، یہی نہیں بارش ہونے کی وجہ سے موٹر سائیکل پھسل جانے سے بہت سے لوگ گر کر زخمی بھی ہو گئے، نرولی سے اوور برج، هربنش پور، چوک، تکیا، پہاڑپور تک باہر چلنا مشکل تھا، کہیں بھی پیر تک رکھنے کی جگہ نہیں بچی تھی، گاڑی تو دور پیدل بھی چلنا مشقت تھا، چلچلاتی دھوپ میں لوگ پسینے سے تر ہوتے ہوئے انتظامیہ کو کوستے رہے اور پولیس انتظامیہ مکمل طور پر خاموش تماشائی بنا رہی.
دن میں ساڑھے دس بجے کے بعد جھماجھم بارش شروع ہو گئی، آدھے گھنٹے تک بارش ہونے کے بعد شہر کے چوک سے لے کر تکیا، پہاڑپور، معتبرگنج، شنکر جی تراها پر لوگ جام سے جوجھتے رہے، دوسری طرف نرولی سے لے کر پہلوان تراها، اوور برج، هربنش پور، آر ٹی او آفس تک گاڑیوں کی لمبی لمبی لائن لگی رہی، وارانسی جانے والے گاڑیوں کو گھنٹوں لائن میں انتظار کرنا پڑا، نرولی وارانسی اور لکھنؤ جانے والا راستہ مکمل طور پر بند ہو گیا تھا، تمام لوگ جام میں پھنسے رہے، ایک کلو میٹر کی دوری طے کرنے میں لوگوں کو دو دو گھنٹے لگ گئے، دوپہر میں چلچلاتی دھوپ اور بھری گرمی نے لوگوں کا حال بے حال کر دیا، مختلف اسکولوں سے چھوٹے بچے بھی اس جام سے جوجھتے رہے، اس دوران مٹی ہونے کی وجہ سے کئی جگہ لوگوں کی گاڑی پھسل گئی، اس کی وجہ سے لوگ زخمی بھی ہو گئے، مجموعی طور پر پورا دن مکمل طور پر جام کے جھام رہا، جگہ جگہ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، مسافروں کو منزل تک پہنچنے میں تاخیر ہوئی.