ازقلم: احمد افسر علی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مسجد اقصی مسلمانوں کا قبلہ اول اور خانہ کعبہ اور مسجد نبوی کے بعد تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سفر معراج کے دوران مسجد حرام سے یہاں پہنچے تھے اور مسجد اقصیٰ میں تمام انبیاء کی نماز کی امامت کرنے کے بعد براق کے ذریعے سات آسمانوں کے سفر پر روانہ ہوئے۔
قرآن مجید کی سورہ الاسراء میں اللہ تعالٰی نے اس مسجد کا ذکر ان الفاظ میں کیا ہے:
” پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کورات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصی لے گئی جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائيں یقینا اللہ تعالٰی ہی خوب سننے والا اوردیکھنے والا ہے
(سورہ الاسراء آیت نمبر 1)
احادیث کے مطابق دنیا میں صرف تین مسجدوں کی جانب سفر کرنا باعث برکت ہے جن میں مسجد حرام، مسجد اقصٰی اور مسجد نبوی شامل ہیں۔
حضرت ابوذر سے حدیث مروی ہے کہ
” میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے پوچھا کہ زمین میں سب سے پہلے کون سی مسجد بنائی گئی؟
تو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : مسجد حرام ( بیت اللہ ) تو میں نے کہا کہ اس کے بعد کونسی ہے ؟
تو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرمانے لگے : مسجد اقصیٰ ، میں نے سوال کیا کہ ان دونوں کے درمیان کتنا عرصہ ہے ؟ تو نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا کہ چالیس سال، پھرجہاں بھی تمہیں نماز کا وقت آجائے نماز پڑھ لو کیونکہ اسی میں فضیلت ہے ۔
(صحیح بخاری حدیث نمبر 3366، صحیح مسلم حدیث نمبر 520)
مسجد اقصیٰ مسلمانوں کا قبلۂ اول ہے اور معراج میں نماز کی فرضیت 16 سے 17 ماہ تک مسلمان مسجد اقصٰی کی جانب رخ کرکے ہی نماز ادا کرتے تھے پھر تحویل قبلہ کا حکم آنے کے بعد مسلمانوں کا قبلہ خانہ کعبہ ہوگیا.
مگر یہودیوں کا کہنا ہیکہ مسجد اقصی صرف ان کا ہے اسی لئے وہ مسلسل اس پہ قبضہ جمانے کےلئے کوشاں رہتے ہیں اور فلسطینیوں کا خون بہاتے رہتے ہیں-
چنانچہ فلسطینی مسلمانوں نے یہودیوں کے خلاف آواز بلند کی اور احتجاج شروع کیا جو اب تک جاری ہے جس میں ہزاروں زخمی اور شہید ہوچکے ہیں.
مگر عالمی میڈیا اور عرب حکمراں خاموش ہیں،آنکھوں پرپردہ ڈالے ہوئے اسرائیل سے دوستی کا حق ادا کررہے ہیں.
اس لئے اے نوجوانوں اٹھو اور تم سے جو ہوسکے کرو اور بے غیرت حکمرانوں کو جگاؤ سوشل میڈیا کا سہارالو ورنہ ان ماؤں اور بہنوں کو جواب دینا ہوگا جنہوں نے اپنے بچے کھوئے اور خود کو بے سہارا کیا.
آج وہ مسجد اقصی کے باہر کھڑے ہیں اور تمہیں آواز دے رہے ہیں کہ
اے! امت مسلمہ یہ مسجد یہ صرف میری مسجد نہیں یہ مسئلہ صرف میرامسئلہ نہیں بلکہ ہم سب کا مسئلہ ہے تم مجھے تنہا مت چھوڑو ورنہ اسرائیلی درندے مجھے ماردیں گے.
کیا تم اب بھی خاموش رہوگے؟؟
ــــــــــعـــــــــ
یہ میری قوم کے حکمراں بھی سنیں
میری اجڑی ہوئی داستاں بھی سنیں
جو مجھے ملک تک مانتے ہی نہیں
ساری دنیا کے وہ رہنما بھی سنیں
صرف لاشیں ہی لاشیں میری گود میں
کوئی پوچھے میں کیوں اتنا غمگین ہوں
میں فلسطین ہوں میں فلسطین ہوں