رپورٹ: وسیم شیخ
ــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 12/اگست 2017) آل انڈیا سنت کمیٹی کے صدر آچاریہ پرمود کرشن نے یوپی کی یوگی حکومت پر نشانہ لگایا ہے، آچاریہ پرمود نے گورکھپور ہسپتال میں مرنے والے بچوں کو لے کر یوگی کو گھیرتے ہوئے کہا ہے کہ گورکھپور کے ہسپتال کا حال یہ ہے تو باقی اضلاع کا کیا هوگا هے بھارت کی بھاگیہ ودھاتاؤں(قسمت لکھنے والے) گائے، بھینس، بکرا اور مدارس سے باہر آؤ، انسان کو بچاؤ، آچاریہ پرمود نے یہ سب باتیں ٹویٹ کرکے کہی ہیں.
ایک دوسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ بچوں دردناک موت پر کیا کوئی چینل حکومت سے پوچھے گا، کے جب گورکھپور میں بچے دم توڑ رہے تھے، تو حکومت کہاں سو رہی تھی.
60 بچے تڑپ تڑپ کے مر گئے اور تم دامن جھاڑ رہے ہو، ارے "نالائقوں" حکومت اور انتظامیہ سب تمہارا ہے، صرف بچے تمہارے نہیں تھے.
آپ کو بتا دیں کہ گورکھپور میں بچوں کی موت کے بعد یوپی حکومت نے کہا تھا کہ بچوں کی موت کا سبب ہسپتال میں آکسیجن نہ ہونا نہیں ہے، اس سے پہلے یوپی حکومت کے آفیشیل ٹوئٹر کے اكاؤنٹ پر بھی کہا گیا تھا کہ ایسا کوئی واقعہ نہیں ہوا ہے.
مرنے والوں کے اہل خانہ کو لاش دے کر بھگا دیا گیا، میت کا پوسٹ مارٹم تک نہیں ہوا ہے، بھرتی کارڈ بھی غائب کر دیا گیا ہے. حد سے زیادہ المناک بات ہے.
گورکھپور ہسپتال میں ہوئے اس حادثے پر جہاں کانگریس نے وزیر اعلی سے استعفی کا مطالبہ کیا ہے وہیں نوبل انعام فاتح کیلاش ستیارتھی نے کہا ہے کہ یہ حادثہ نہیں ہے بلکہ قتل ہے، اس حادثے پر یوپی کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ٹویٹ کرکے نظام پر سوال اٹھائے ہیں اکھلیش نے الزام لگایا ہے کہ "مرنے والوں کے اہل خانہ کو لاش دے کر بھگا دیا گیا، میت کا پوسٹ مارٹم تک نہیں ہوا ہے، بھرتی کارڈ بھی غائب کر دیا گیا ہے .
اکھلیش یادو نے ایک اور ٹویٹ میں میت کے اہل خانہ کیلئے بیس بیس لاکھ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے، اکھلیش نے کہا ہے کہ گورکھپور میں آکسیجن کی کمی سے بچوں کی دردناک موت، حکومت ذمے دار ہے اس پر سخت کارروائی ہو، 20-20 لاکھ حکومت میت کے اہل خانہ کو معاوضہ دے.