اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: وقت کی ضرورت ہے مسلمان مراٹھا کرانتی مورچہ کا ساتھ دیں، مظلوم مظلوم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر، ہندوتوا کے خلاف ہوں، خلافت ہاؤس ممبئ میں صحافی کا خطاب!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 8 August 2017

وقت کی ضرورت ہے مسلمان مراٹھا کرانتی مورچہ کا ساتھ دیں، مظلوم مظلوم کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر، ہندوتوا کے خلاف ہوں، خلافت ہاؤس ممبئ میں صحافی کا خطاب!



رپورٹ: عبیــــد اعظمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ممبئی(آئی این اے نیوز 8/اگست 2017) آج پورے ملک میں ہندوتوا واد کے ہاتھوں ملک کی اقلیتیں، دلت، مسلمان، کسان، چھوٹے صنعت کار وغیرہ انتہائی پر آشوب دور سے گذر رہے ہیں، ان سب کو متحد ہو کر اپنے دستوری حقوق کے لئے جمہوری طریقہ لڑائی لڑنا ہے، یہ باتیں صحافی اور سماجی شخصیت سمیع احمد قریشی نے آج خلافت ہاؤس ممبئ میں مراٹھا کرانتی مورچہ کی حمایت میں تقریر کرتے ہوئے اک نشست میں کہیں.
 ممبئ میں 9/ اگست کو پورے مہاراشٹر سے مراٹھا سماج، اپنی مانگوں کو لے کر ممبئ میں رانی باغ سے تاریخی آزاد میدان تک، تاریخی سطح پر لاکھوں کی تعداد میں  مراٹھا کرانتی مورچہ نکلنے کی پوری امید ہے - اس کی حمایت میں خاطر خواہ تعدا میں ممبئ کی سرکردہ سماجی انجمنون اداروں کی شخصیات نے کل خلافت ہاؤس کی نشست میں شرکت کی -
سمیع قریشی نے مزید تقریر کرتے ہوئے کہا کہ آج پورا ملک ہندوتوا کے راج میں اک پر آشوب دور سے گذر رہا ہے، اس کی بڑی وجہ آر ایس ایس ہے، اس ہندوتوا وادی تنظیم کا قیام 1925 کو ملک میں ہوا، تب سے اب تک وہ ملک میں ہندو راشٹر کے قیام کے لئے کام کر رہی ہے، جب سے آر ایس ایس کی نور نظر بی جے پی کی مرکز میں سرکار آئی ہے، دلتوں  مسلم پچھڑوں اور دیگر کمزور طبقات کی ہندوتوا کے ہاتھوں زندگی اجیرن بنی جا رہی ہے، ہٹلر اور مسولینی جابر اور ڈکٹیٹر تھے، ان کا ستم جبر و تشدد ہمیشہ ٹکا نہیں، آج پورے ملک میں ہندوتوا کے راج میں جو جبر و تشدد ہو رہا ہے، اس کے خلاف تمام مظلوم بیدار ہو رہے ہیں، ملک آزاد ہوا، مگر دستوری آزادی نہیں ملی، جس کا عروج آج ہندوتوا کے راج میں دن بدن عروج پر ہے، کندھے سے کندھا ملاکر مظلوموں کو اس کے ازالہ کے لئے میدان عمل میں آنا ہے، مراٹھا کرانتی مورجہ اپنی جائز دستوری مانگوں کے لئے پورے مہاراشٹر میں گذشتہ کئی مہینوں سے تحریک چلا رہی ہے، مسلمان بھی خاطر خواہ اس میں شامل ہو کر وقت کی آواز کو جان رہے ہیں، اب ممبئ میں 9/اگست کو مراٹھا کرانتی مورچہ میں بڑی تعداد میں شریک ہو کر اپنی ملی قومی بیداری کا ثبوت فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں گے -