اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور: نالے کے پانی کیوجہ سے نوادہ املو روڈ کی خستہ حالت سے لوگ ہیں پریشان!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Monday, 21 August 2017

مبارکپور: نالے کے پانی کیوجہ سے نوادہ املو روڈ کی خستہ حالت سے لوگ ہیں پریشان!


رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 21/اگست 2017) مبارکپور حلقہ کے تحت نوادہ املو کا حال گزشتہ کئی ماہ سے قابل رحم بنا ہوا ہے لیکن حکومت سے لے کر ضلع انتطامیہ تک کوئی بھی اس پر رحم کرنے کے لئے تیار نہیں ہے، اس پر مزید ستم یہ ہے کہ مبارک پور میونسپلٹی جس نے نوادہ املو گاؤں پنچایت کو میونسپلٹی کا حصہ بنا کر اس کے پورے فنڈ پر قبضہ کر لیا ہے وہ اس معاملے میں خاموش تماشائی بنا ہوا ہے جبکہ نوادہ مین روڈ کا حال یہ ہے کہ کئی ماہ سے مکمل آبادی کا سارا گندا پانی یہاں جمع ہے جس سے نہ صرف نوادہ کے لوگوں کے لئے ایک بڑی مصیبت ہے بلکہ ارد گرد کے گاؤں رسولپوراور پاهی وغیرہ کے لوگوں کے لئے بھی اس راہ سے گزرنا جوے شير لانے کے مترادف ہے جبکہ مبارک پور آمد ورفت کے لئے ان کے پاس صرف یہی ایک راستہ ہے، دوسری جانب گندے پانی کی بدبو سے ہزاروں لوگوں کی زندگی جہنم بنی ہوئی ہے، اس روڈ کا حال یہ ہے کہ بغیر برسات کے بھی یہاں اس طرح پانی جمع رہتا تھا کہ جیسے یہ روڈ نہ ہوکر خود ایک تالاب ہو اور اب اس برسات میں تو روڈ کا جو حال ہے اس کی مثال شاید پورے ضلع میں کہیں نہ ملے مگر پھر بھی کسی کو اس کی فکر نہیں ہے، اگرچہ بار بار یہ ضلع انتظامیہ تک پہنچ رہا ہے مگر سب ٹائیں ٹائیں فش.
 تقریبا پانچ ماہ پہلے علاقے کے لوگوں نے ای او کو اس کی معلومات اور عوام کی بیماری کی تفصیل بتا کر ٹھیک کرانے کی گزارش کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ املو گاؤں پنچایت تو فی الحال معلق ہے اور وہ کاغذی طور مبارک پور نگر پالیکا کا حصہ بنا ہوا ہے اس کے تمام ترقیاتی فنڈ نگر پالیکا کے بینک اکاؤنٹ میں منتقل کرا لیا گیا ہے، لیکن پھر بھی کوئی کارروائی نہیں ہوئی جس کے نتیجے میں یہ بیماری مزید خوفناک بن گئی ہے، مین روڈ پر گاؤں کا سارا گندا پانی جمع ہونے کی وجہ سے پورے گاؤں کا حال برا ہو چکا ہے اور اب تو بہت سے لوگوں کے گھروں سے گندا پانی باہر آتا ہی نہیں اور وہ گھر کے صحن میں ہی جمع ہوکر اہل مكان کو گھر سے باہر کرنے پر آمادہ ہے، مہینوں سے جمع گندے پانی میں طرح طرح کے کیڑے اور جراثیم پنپ رہے ہیں جو کسی بھی وقت پوری آبادی کو وبائی امراض کی گرفت میں لے سکتے ہیں.
واضح رہے کہ ریاستی اور مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائی جارہی سوكشتا مہم کی دھجیاں کس طرح سے اڑائی جا رہی ہیں اس کی منہ بولتی تصویر دیکھنے کے لئے  نوادہ رسولپور کا روڈ کافی ہے، حد تو یہ ہے کہ عوام جب اس طرح معاملات میونسپلٹی میں پیش کرتے ہیں تو اس پر سنجیدگی سے غور کرنے کی بجائے دھول بنا کر ہوا میں اڑا دیا جاتا ہے.
 قابل ذکر ہے کہ مذکورہ روڈ سے قریب نصف درجن گاؤں کے لوگ آمد و رفت کرتے ہیں تقریبا پانچ ماہ پہلے اسی محلے کے کچھ لوگوں نے روڈ کے کنارے سے گزرنے والے نالے کا کچھ حصہ پاٹ کر اپنے قبضہ میں لے لیا جس سے محلے کے گندے پانی روڈ پر ہی جمع ہونے لگا، جبکہ اس قبضے کو خالی کرانے کے لئے ضلع انتظامیہ نے قابضوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فرمان بھی جاری کر رکھا ہے لیکن اب تک کوئی ٹھوس کارروائی نہیں ہو سکی ہے جس سے سڑک پر لگا گندا پانی اور گھروں سے نکلنے والا پانی آج بھی سڑک پر ہی جمع ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں اس راہ سے گزرنے والے دو چار راہگیر روزانہ گر کر زخمی ہو رہے ہیں، اس سلسلے میں علاقے کے جاوید احمد اعظمی، حاجی منظور، جمال احمد، توفیق احمد وغیرہ لوگوں کا کہنا ہے کہ کئی بار میونسپل میں درخواست دی چا چکی ہے لیکن ذمہ داروں نے کوئی توجہ نہیں دی۔