اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: گئو ركشا کے نام پر ہو رہے قتل کی مخالفت میں سرائے مير میں احتجاج!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Sunday, 6 August 2017

گئو ركشا کے نام پر ہو رہے قتل کی مخالفت میں سرائے مير میں احتجاج!


رپورٹ: محمد طارق
ـــــــــــــــــــــــــــــــ
سرائے میر/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 6/اگست 2017) مسلم سماج کے لوگوں کی گوركشا کے نام پر آئے دن ہو رہے قتل کی مخالفت میں اب لوگوں میں غم و غصہ بڑھنے لگا ہے، لوگ متحد ہونے لگے ہیں، دلت، مسلم، یادو وغیرہ معاشرے کے لوگوں نے آج تھانہ موڑ سے كھریواں موڑ تک پیدل مارچ نکالا اور ریاست اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی، كھریواں موڑ پر احتجاجی اجلاس کا انعقاد کیا گیا، گئو ركشا کے نام پر ہو رہی ہلاکتوں کو بند کرنے اور ہندو مسلم بھائی چارے کو تباہ کرنے میں لگے لوگوں پر سخت کارروائی کی مانگ کی گئی.
رابسنن ونايكر نے دلت اور مسلمانوں کے ساتھ ہو رہے تعصب پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہم سب کو ایک ساتھ مل کر یہ جنگ لڑنے کی ضرورت ہے.
کلیم جامعی نے کہا کہ آج ملک میں نفرت کی ایسی دیوار کھڑی کی جا رہی ہے جس سے کی ہندو مسلم بھائی چارہ ختم ہو رہا ہے، ملک کو توڑنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جمہوریت کمزور ہو رہا ہے، ذات مذہب کے نام پر لوگوں کو پیٹا جا رہا ہے اور ہلاکتیں ہو رہی ہیں، یہ صورت حال ٹھیک نہیں ہے، دلت اور اقلیتی معاشرے میں خوف کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے، دہشت گردی کا ماحول پیدا کرنے والوں پر اب سخت کارروائی ہونی چاہئے.
راشتڑیہ علماء کونسل کے  نوجوان نائب صدر نورالہدی نے کہا کہ بھيڑتنتر کو فروغ دینے والے ملک کے غدار ہیں، اس سے ملک و معاشرہ دونوں ٹوٹتا، یہ بھیڑ طریقہ کار کی طرف سے کی جانے والی تشدد جس کسی بھی حکومت میں ہوئی ہو ہم اعظم گڑھ والوں نے اسکا منہ توڑ جواب دیا، چاہے وہ شہید  اخلاق کا معاملہ رہا ہو یا جنید، منہاج، نجیب یا روہت ویملا کا، اگر موجودہ حکومت اس پر بلا تاخیر روک نہیں لگاتی ہے تو تحریک کے لئے ہم پابند ہوں گے.
اس موقع پر محمد، اشرف، محمد فیصل، طارق شفیق، دلراج بابو، ڈاکٹر عظیم نے خطاب کیا، اس میں بنیادی طور پر ندیم خان، ابوالکلام، مسيح الدين سنجری، سالم ، اشرف اعظمی، ابو، سراج احمد، محمد بلال، رابسنن ونايكر، اشرف سراج، محمد اجود، عمران بندی، محمد اعظم، ابو مشعل وغیرہ رہے.