رپورٹ: عبدالکافی چشتی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی(آئی این اے نیوز 7/اگست 2017)سگڑی تحصیل علاقے کے روناپار کے چاروں طرف ہلکی برسات کے بعد ہی تقریبا 50 میٹر تک پانی جمع ہو جانے کی وجہ سے وہاں سے گزرنے والوں اور ارد گرد کے دکانداروں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جبکہ محکمہ جاتی افسران کو ان کی شکایت کی سنائی نہیں دے رہے ہے، جس کی مخالفت کرتے ہوئے مہولا سیلاب متأثرین سنگھرش سمیتی تنظیم کے لوگوں نے اتوار کو عوامی بیداری پروگرام کرتے ہوئے روناپار چوک پر کارگل شہید کی مورتيوں کی صفائی کرتے ہوئے سڑک پر دھان کی روپائی کر حکومت پرساشن کے خلاف جم کر نعرے بازی کر مخالفت كيا.
جل جماؤ سے متعدد بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے جبکہ سڑک ابھی ایک سال بھی بنے نہیں ہوئے اور روناپار سے چاندپٹی تک گڈھے میں بدل گئی ہے.
تنظیم کے لوگوں نے ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست اور مرکزی حکومت سڑکوں پر ہو رہے پانی کی لاگنگ کو بہت جلد ٹھیک کرائے نہیں تو یہ کام کمیٹی کے لوگ ضلع افسر کے دفتر پر دھرنا مظاہرہ کرنے کے لیے تیار هوں گے، كارگل شہید مورتی کے پاس ہفتوں سے جمع پانی ان تینوں بہادر شہداء کی توہین ہے جو حکام کو دکھائی نہیں دے رہا ہے.
پروگرام میں خواتین سمیت سیکڑوں افراد نے شرکت کی.