بہار کے سیمانچل سے سلمان کبیر نگری کی خصوصی رپورٹ
ــــــــــــــــــــــــــــ
بہار(آئی این اے نیوز 14/اگست 2017)گزشتہ کئی روز سے مسلسل ہورہی بارش نے بہار کے سیمانچل علاقے میں کہرام برپاکردیا ہے، خاص طور سے کملا ندی کے پانی میں روز بروز اضافہ ہی ہور ہا ہے جس سے وہاں کے پاشندے میں خوف و ہراس کا ماحول بن گیا ہے، جھنجھار پور میں پرتاپول کملاندی سے بالکل مل چکی ہے جس کی وجہ سے اس پل پر سے سفر کرنا مشکل ہی نہیں بلکہ محال ہوگیا ہے کیونکہ پانی اس پل کے اوپر سے گزر رہی ہے ، اسی کے ساتھ جھنجھار پور کے آس پاس کے لوگ بھی بہت زیادہ ڈرے ہوئے ہیں ،ان کو اس بات کا خدشہ ہے کہ ناجانے کب پانی میں مزید اضافہ ہو اور کوئی نہ کوئی باندھ ٹوٹ جائے ،
جھنجھار پور سے متصل ہرنا اور بھدوار کے کئی باشندے نے آئی این اے نیوز نمائدہ سے بات کرتے ہوئے یہ خبر دی ہے کہ یہاں سبھی لوگ خوف کے سایہ تلے سورہے ہیں کسی کو ایک پل بھی چین نہیں مل رہا ہے سارے لوگ سہمے سہمے اور ڈرے سے رہے ہیں ،جیسا کے معلوم ہونی چاہئے کہ ہرنا اور بھدوار ایک ایسا علاقہ ہے جو دوباندھوں کے درمیان بسا ہوا ہے اور بیچ سے کملا ندی گزرتی ہے، اور کملاندی اس وقت پانی سے بھرا ہوا ہے ،اور یہ دونوں باندھ اتنے کمزور ہیں جیسے کے ندی کو روئی کے گولے سے گھیر دیا گیا ہو،یہ بھی اہم بات ہیکہ2004اور 2002 میں بھدوارکا باندھ ٹوٹ بھی چکا ہے اور ابھی کے رپوٹ کے مطابق پھر اسی جگہ جہاں اس سے قبل ٹوٹا تھا باندھ میں پانی رستا ہوا دکھائی دے رہا ہے جس کی وجہ سے لوگ اور خوف سے بے حال ہیں اور وہاں کے نیتا اور وداھیک اپنے گھر آرام کی نیند لے رہے ہیں میں اس علاقے کا عینی شاہد ہوں کے جب بارش ہوتی ہے تو لگتا ہے کہ نہ جانے کب یہ باندھ ٹوٹے گا اور اس علاقے کے سارے لوگ اس باندھ کی نظر ہو جائیں لیکن حکومت کو اس سے کوئی سروکار نہیں لیکن جب ووٹ کا وقت آتا ہے تو یہ نیتا لوگ ووٹ مانگے جاتے ہیں اور اس بات کا حوالہ دے کر ووٹ اپنے نام کر لیتے ہیں میں اس باندھ کے نیچے سے ایک راستہ بنا دوں گا بیچاری عوام اس نیتا کی بات پر اندھی تقلید کرتی ہوئی اس کو ووٹ دیے دیتی ہے اور لوگوں کے اس بے وقوفانہ رویہ پر ہنسی بھی آتی ہے کہ وہ پھر اسے بھول بھی جاتی ہے لیکن جب وہی سیلاب کا وقت آتا ہے تو پھر اپنے آپ سے وعدہ کرلیتی ہے اب اس نیتا کو ووٹ نہیں دیں گے ۔مجھ حقیر کی ادنیٰ سی رائے ہے کہ اگر آپ کو اس باندھ کا کام ہی کروانا ہے اور اپنی زندگی کو بغیر کسی ٹینشن کے ساتھ گزارنا ہے تو آپ ابھی ہی ایک پہل کریں کے اس نیتا کو اس باندھ پر لائیں اور اپنی بے بسی کا مظاہرہ کریں اور صرف ووٹ دینا کا دھمکی نہ دیں بلکہ اس پر عمل کریں ۔اس لئے کے حکومت کا نام ہے عوام کی پریشانی کو سننا اور اس کو عمل میں لاکر ان کی پریشانی کو دور کرنا۔نہ کے خود کو آرام کی نیند نہ سلانا لیکن وہاں کے نیتا کو دیکھ کر ایسا ہی لگ رہا ہے ۔