رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سگڑی/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 3/ستمبر 2017) کارگل شہید رام سموجھ یادو کے مجسمے کی نقاب کشائی کے موقع پر 30 اگست کو سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی جانب سے کئے گئے شہیدوں کے اعزاز کو لے کر گھمسان مچا ہے.
ایک طرف شہید عبدالحمید کے خاندان کی جانب سے پروگرام میں نہ آنے پر بھی رسولن بی بی کے نام پر کسی کو عزت پر اعتراض ظاہر کیا گیا ہے، وہیں اناؤنسر کی غلطی کو طول دے کر بدنام کرنے پر شہید بھگوتی سنگھ کے خاندان نے اسے شہیدوں کی توہین بتایا ہے.
30 اگست کو انجانشہيد کے پاس نتھوپور میں کارگل شہید رام سموجھ یادو کے مجسمے کی نقاب کشائی میں سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی جانب سے شہیدوں کے اہل خانہ کو اعزاز سے نوازا گیا.
آرگنائزر شہید رام سموجھ کے بھائی پرمود یادو کے مطابق پروگرام میں کل 37 شہیدوں کو خاندانوں کو اعزاز کے لئے مدعو کیا گیا تھا، اس میں غازی پور کے شہید ویر عبدالحمید کی بیوی رسولن بی بی کو بھی مدعو کیا گیا تھا.
پرمود کے مطابق انہوں نے خود رکچھا بندھن کے دن دلہہ پور پر انکے پٹرول پمپ سے پر گئے تھے وہاں انہوں نے فون پر انکے پوتے سلیم سے بات کرنے کے بعد دعوت نامہ چھوڑ گئے تھے.
انہوں نے ساتھ لیکر آنے کی بات بھی کہی تھی، 28 اگست کو بھی سلیم سے فون پر بات ہوئی تھی، جس میں انہوں نے رسولن بی بی کی طبیعت خراب کی بات تو بتائی تھی، لیکن ٹھیک ہونے پر لے کر آنے یا خود آنے کی بات کہی تھی.
کیسے پھیلی یہ بات!
شہیدوں کے اعزاز کی تقریب کے دوران 37 شہیدوں میں سے 25 شہیدوں کے خاندان پہنچا، اسٹیج پر اناؤنسر کر رہے بلیا کے وجے بہادر سنگھ نے تھوڑی سی چوک کی وجہ سے موجود شہید خاندانوں میں رسولن بی بی کا نام بھی لے لیا، جبکہ وہ پروگرام میں نہیں آئی تھیں، اس کے بعد افواہ پھیل گئی کہ رسولن بی بی کا اعزاز ایک فرضی خاتون نے لے لیا، تاہم جس عورت کو دینے کے لئے کہا جا رہا ہے وہ اعظم گڑھ کے مدیاپار سے شہید بھگوتی سنگھ کی بیوی للیتا دیوی ہیں.
چین کی جنگ میں بھگوتی سنگھ کو شہید کیا گیا تھا، سینے پر گولی مار دی گئی تھی، اس نے اپنا اعزاز لیا ہے، ایک طرف پروگرام میں نہ آنے پر بھی اعزاز دیئے جانے کی بات سامنے آنے پر اب جہاں شہید ویر عبد الحمید کے لواحقین اس پر اعتراض جتا رہے ہیں، وہیں فرضی عورت کے طور پر پروپیگنڈے کرنے پر مدياپار رہائشی شہید کی بیوی اور اہل خانہ نے اسے شہیدوں کی توہین کو بتایا ہے.
مقامی لوگوں میں اسے اناؤنسر کی چوک کو فرضی بتاتے ہوئے موضوع بحث بنا ہوا ہے.
رسولن بی بی کے پوتے سلیم نے کہا کہ یہ پروگرام میں دادی کو مدعو کرنے کی بات کہی جارہی ہے حالانکہ دعوت نامہ ہمارے ہاس نہیں پہنچا تھا، یہ کہنا غلط ہے کہ یہ پروگرام میں موجود نہیں تھے.
پروگرام کے آرگنائزر پرمود یادو نے کہا کہ رکچھا بندھن کے دن ہی شہید ویر عبد الحمید کے اہل خانہ کو دلہہ پور مین واقع پیٹرول پمپ پر دعوت نامہ دیا تھا، اس کے بعد دو مرتبہ فون پر بات چیت کی تھی. میرے پاس آڈیو ریکارڈنگ ہے، پہلے سے طے شدہ ہونے کے باوجود اناؤنسر نے رسولن بی بی کا نام لیا، اس پروگرام میں کی دوسرے خاندان کو اعزاز نہیں دیا گیا ہے، بغیر وجہ کے یہ طول دیا جا رہا ہے.
شہید بھگوتی سنگھ کی بیوی للیتا دیوی نے کہا کہ وہ مدعو کے بعد ہی پروگرام میں حصہ لینے کے لئے گئے تھے، اس کے باوجود بھی، یہ غلط تشریح کی جا رہی ہے، بے وجہ ہمارے جذبات کا مذاق اڑایا جا رہا ہے یہ شہیدوں کی توہین ہے.