تحریر: مولانا طاہر مدنی
ناظم اعلیٰ جامعة الفلاح بلریاگنج اعظم گڑھ
ـــــــــــــــــــــــــــــ
برما کا سانحہ پوری انسانیت کو شرمسار کرنے والا ہے، حیرت کی بات ہے کہ ہزاروں بے گناہ بے دردی سے شھید کردیئے گئے، بستیاں جلا دی گئیں، ڈیڑھ لاکھ لوگ دو ہفتہ کے اندر بنگلہ دیش میں پناہ لینے کے لئے مجبور ہوگئے، لیکن اقوام متحدہ میں کوئی حرکت نہیں، او آئی سی سرگرم نہیں، امریکہ بہادر اپنے اتحادیوں کے ساتھ نہیں پہنچا اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں خاموش.... آخر ایسا کیوں ہے؟ صرف اس لئے کہ متاثرین غریب مسلمان ہیں.
پوپ نے ان کیلئے دعا کا اہتمام کیا، ترک صدر نے سوچی سے بات کی اور امدادی سامان بھیجنے کیلئے راستہ ہموار کیا، ترکی کی خاتون اول وفد کے ساتھ بنگلہ دیش پناہ گزینون کا آنسو پوچھنے پہنچ گئیں، سعودی عرب سلامتی کونسل میں مسئلہ اٹھانے کے لیے کوشاں ہے؛ یہ سب امید کی کرنیں ہیں، لیکن افسوس ہمارے وزیراعظم برما کی راجدھانی میں روہنگیائی مظلوموں کیلئے ہمدردی کے دوبول بولنے کے بجائے برما کی ظالم حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہیں. ھندوستان کی ایک تاریخ رہی ہے، اس نے ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز اٹھائی اور مظلوموں کا ساتھ دیا، فلسطینیوں کے کاز کی حمایت کی، آج ہماری اس شناخت کو باقی رکھنے کا چیلنج درپیش ہے.
ساری دنیا میں برما کے مظلوم مسلمانوں کیلئے ہمدردی کی لہر پائی جاتی ھے، مظاہرے ھورھے ھیں اور برما کے ظالم حکمرانوں کے خلاف غم و غصہ پایا جاتا ھے، سانحہ اتنا المناک ہے کہ جس کے دل میں انسانیت کیلئے ھمدردانہ جذبات ہیں، وہ بے چین ہے، ضرورت اس بات کی ہے اس ظلم و ستم کو ہر سطح پر اجاگر کیا جائے اور برمی حکومت، فوج اور بدھ انتہا پسندوں کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے، مظلوموں کی ھر طرح کی مدد کا اہتمام کیا جائے، اس ضمن میں مسلم ممالک کو سب سے ایم اور موثر رول ادا کرنا چاہیے. آج سب سے آسان نسخہ حکومتیں یہ استعمال کرتی ہیں کہ جب کسی کمیونٹی کو ریاستی دہشت گردی کا نشانہ بناتی ہیں تو اپنی جارحانہ کارروائی کو دہشتگردی کے خلاف جنگ کا نام دے دیتی ہیں اور اس فریب دہی کے ذریعے اپنی گھناؤنی حرکت کیلئے وجہ جواز پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں. لیکن اب شوشل میڈیا کا زمانہ ہے، اب دھوکہ دینا اتنا آسان نھیں رہ گیا ہے. آج اسی میڈیا کی بدولت یہ انسانی المیہ عالمی سطح پر ھائی لائٹ ہوا ہے اور دنیا کی ہمدردی مظلوموں کے حق میں دکھائی دے رہی ہے، پوپ کی ان کے حق میں آواز اٹھانا اور یہ گواہی دینا کہ یہ اچھے اور پرامن لوگ ہیں، غیر معمولی بات ہے.
اس نازک وقت میں جو کچھ جس سے بن پڑے، اس میں دریغ نہ کرے. اللہ روھنگیائی مظلوموں کی مدد کرے، ہمیں ان کی آواز بننے کی توفیق دے اور ظالموں کی گرفت کرے. آمین