اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کل یوم جمعہ "یوم دعاء" کے طور پر منائیں اور نماز جمعہ میں روہنگیا مسلمانوں کے لئے خاص طور سے دعاء کا اہتمام کریں: جمعیۃ علماء ہند

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 7 September 2017

کل یوم جمعہ "یوم دعاء" کے طور پر منائیں اور نماز جمعہ میں روہنگیا مسلمانوں کے لئے خاص طور سے دعاء کا اہتمام کریں: جمعیۃ علماء ہند


رپورٹ: ایڈیٹر انچیف
ـــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 7/ستمبر 2017) جمعیۃ علماء ہند کے صدر امیر الہند مولانا قاری سید محمد عثمان منصورپوری اور جنرل سکریٹری مولانا محمو د مدنی نے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ جاری ظالمانہ اور وحشیانہ عمل پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی طاقتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بلاتاخیر انسانی جان کے تحفظ کے لیے ضروری اور مثبت قدم اٹھائیں، انھوں نے عالمی ادارہ اقوام متحدہ کو خاص طور سے متوجہ کیا ہے کہ وہ سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرکے میانما ر حکومت کو اپنے رویے میں تبدیلی پر مجبور کرے اور عدم تعمیل کی صورت میں ان کے خلاف فوجی کارروائی اور اقتصادی پابندی عائد کی جائے ۔
’’ حقوق انسانی کے مسئلے پر پوری دنیا میں بیداری پائی جاتی ہے اور بہت سی تنظیمیں اور ادارے بلا امتیاز مذہب وفرقہ سرگرم عمل ہیں اور موجودہ حالات کی سخت مذمت اور ان کے خلاف احتجاج کررہے ہیں ، لیکن اس کے باوجود میانمار سرکار اور ان کی رہنماء آنگ سان سوچی کا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے۔ میانمار کی فوج ، بے قصور اور نہتے روہنگیا شہریوں کے گھروں اور مکان کو جلا رہی ہے اور عام شہریوں، بچوں، عورتوں اور بوڑھوں پر اندھادھند گولی چلا کر مسلسل سرکشی کا مظاہرہ کررہی ہے، ایسی صورت میں پر محترمہ سوچی کی خاموشی کا کوئی جواز نہیں ہے ، یہ رویہ ظالموں کو طاقت فراہم کررہا ہے۔‘‘
مولانا منصورپوری اور مولانا مدنی نے اس بات پر زوردیا کہ روہنگیا مسلمانوں کے مسائل کو مذہب کے عینک سے نہیں بلکہ انسانی حقوق کے طور پر دیکھے جانے کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں خطے کی مضبوط طاقتوں کو سیاسی مقاصد بالائے طاق رکھ کر اپنے حصے کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔
جمعیۃ علماء ہند نے اس سلسلے میں مطالبہ کیا کہ (۱) بلاتاخیر رکھائن میں جاری انسانی المیہ کی بین الاقوامی انکوائری کرائی جائے اور متاثرین تک عالمی میڈیا اور رفاہی اداروں کی رسائی کی اجازت دی جائے (۲) انتہائی کسمپرسی کے عالم میں کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے متاثرین کی بازآبادکاری کی جائے (۳) روہنگیا مسلمانوں کو حق شہریت دیا جائے، ان کو ۱۹۸۲ء کے قانون کے ذریعہ شہریت کے حق سے محروم کرنا اقوام متحدہ کے بین الاقوامی حقوق انسانی چارٹر کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ ان کو پہلے کی طرح وہاں کا آئینی شہری تسلیم کیا جائے(۴) جولوگ حالات سے متاثر ہو کر دوسرے ممالک میں پناہ لے رہے ہیں، متعلقہ ممالک ریفیوجی کا درجہ دے کر ان کے ساتھ انسانی سلوک کریں اور ہر ممکن مدد کریں ۔جمعیۃ علماء ہند نے خاص طور سے حکومت ہند سے مطالبہ کیا کہ وہ مظلوموں کے ساتھ اپنی قدیم اور روایتی انسانی ہمدردی کا معاملہ جاری رکھے اور اس سلسلے میں دنیا کی ترقی یافتہ ممالک بالخصوص یوروپی یونین اور برطانیہ کی طرح فراخ دلی کا مظاہرہ کرے ۔
جمعیۃ علماء ہند نے تمام مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ میانمار کے مظلوموں کے ساتھ یک جہتی کا اظہا رکرتے ہوئے کل جمعہ کو ان کے لیے’’ یوم دعاء‘‘ کے طور پر منائیں اور نماز جمعہ میں خاص طور سے دعاء کا اہتمام کریں ۔