29 دنوں بعد منڈل جیل سے رہا جاوید حسن انصاری صحافی مبارکپور!
ازقلم: جاوید حسن انصاری
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 10/ستمبر 2017) 29 دنوں کے بعد اعظم گڑھ کے منڈل جیل سے رہائی کے بعد اپنے درجنوں دوستوں و ہمدردوں کے ساتھ جاوید حسن انصاری صحافی مبارکپور پہنچے، منڈل ضلع جیل اعظم گڑھ کے باہر کا منظر، جیل سے رہائی جیسے ہی ملی درجنوں ذمہ داروں نے پہنچ کر مبارکباد اور استقبال کر ایک قافلے کی شکل میں مبارکپور اپنے گھر پہنچا، جہاں سینکڑوں لوگوں نے بھی خیر مقدم کیا اور ایسی ناقص حرکت کرنے والوں کی پورے علاقے میں لوگوں نے فرقہ پرستوں اور 4 دلال صحافیوں کی خوب مذمت کی، سب سے زیادہ آپ میونسپلٹی چئرمین کی لوگ کر رہے ہیں جو میری ضمانت کی مخالفت میں کئی ایک وکیل کھڑا کئے تھے اسی وجہ بیل ہونے میں 29 دن لگ گیا ورنہ ہفتہ میں جیل سے چھوٹ جاتا، نگر پالیکا ایک خاص چہیتا، و نوکر اپنے مالک کے احکامات پر عمل کرتے ہوئے کورٹ میں میرے خلاف 2015 کا ایک فرضی کیس دکھا کر ضمانت کا بار بار مخالفت کر رہا تھا.
دوستوں میرے اوپر فرضی ہریجن ایکٹ، آئی ٹی ایکٹ 66a 67، 504، 506،352 سمیت 8 سنگین دفعات میں گزشتہ ماہ 11 اگست کو جیل بھیجا گیا آپ لوگوں کی دعا سے 29 دنوں بعد جیل سے 8 ستمبر 2017 کو رہائی ہوئی میری رہائی کرانے اور میری لئے رات دن ایک کرنے والے تمام دوستوں و ساتھیوں کا بہت بہت شکریہ.
میرے اوپر فرضی کیس شہر کے روڈویز کے قریب ایک سونکر برادری کو استعمال کیا گیا ہے جو تین ماہ پہلے 8/5/2017 کو تھانے میں سابق تھانہ انچارج سنتلال یادو کی ملی بھگت سے موٹی رقم لے کر فرضی کیس کیا تھا یہی ایس او جين پور کوتوال عہدہ پر حال ہی میں، کپتان نے کسی بھی معاملے میں ان کو معطل کر دیا ہے.
ساتھ ہی دکھ کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ بلدیہ کونسل مبارکپور کے چیئرمین میری ضمانت کی مخالفت میں چار چار اپنا وکیل کھڑا کر میری بیل ضمانت کسی طرح نہ ہو اس کے لئے بھر پور کوشش کی اور ان کا چہیتا نوکر جو میرے خلاف کئی کٹنگ لے کر عدالت گیا تھا کہ کسی قیمت پر میری ضمانت نہ ہو مگر ان کے ایک منصوبے کامیاب نہیں ہوئے معزز عدالت نے ضمانت دی.
میری عوام میں بڑھتی ہوئی مقبولیت سے گھبرا کر علاقے کے چار دلال مبینہ صحافیوں نے بھی فرضی کیس اور جیل بھیجوانے میں اندر اندر بڑا کردار ادا کیا ہے.
میری غلطی بس یہی ہے ہم شہر میں ناقص تعمیر، تيرمورتی ٹھیکیداروں کی کھلے عام سرکاری دولت کو لوٹنا، بلدیہ میں پھیلی بھرشٹاچار کو اجاگر کرنا مفاد عامہ سے وابستہ لوگوں کے مسائل کو نمایاں لکھتا رہا سچائی کو دبانے کے لئے نگرپالیکا نے شہر کے ہی بی جے پی رہنماؤں، اور سنگھ پریوار لیڈروں سے سانٹھ گانٹھ کر میری قلم کو دبانے کے لئے اقتدار کا رعب دکھا کر ضلع پولیس انتظامیہ پر مکمل طور پر دباؤ ڈال کر جیل کی اونچی اونچی چاردیواری میں 29 دنوں تک قید کرا دیا، جہاں جیل میں بند تمام دگجو، دبنگوں، کئی بلاک پرمکھ، مهاپردھان محمد عاصم بھائی منگراواں، جیل میں بند بھاری ووٹوں سے انتخابات جیت پردھان محمد رضوان انصاری، سمندرپور جين پور سمیت چندرشیکھر یادو جی هرياں بلاک، سابق وزیر یوپی حکومت انگد یادو جی سمیت درجنوں نے عزت دی، پورا خیال رکھے ساتھ ہی جیلر ایس کے پانڈے جی جیل سپرنٹنڈنٹ اے گوتم جی اور ڈپٹی جیلر صاحب نے صحافی ہونے کے ناطے جیل میں کوئی دقت نہیں ہونے دیا اور رہائی کے دن تمام جیل حکام نے رہائی کی مبارک باد دی، ساتھ ہی سبھی نے جیل میں آخری وقت چائے پر بلایا، میں ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں.