رپورٹ: وسیم شیخ
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
روناپار/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 15/اکتوبر 2017) اعظم گڑھ ضلع کے روناپار تھانہ علاقہ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ ہوا، دیر شام کچھ اسكارپيو سواروں نے ایک نوجوان عورت کو بیہوشی کی حالت میں گاڑی سے پھینک کر فرار ہو گئے، لڑکی کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کا شک ہے.
اعظم گڑھ کے روناپار تھانہ علاقہ کے ماهاپارا گاؤں کے لوگوں کے مطابق سیاہ سكارپيو میں سوار چار سے پانچ لوگ جمعہ کی شام سات بجے گاؤں کے قریب اسكارپيو سے ایک نوجوان عورت کو بیہوشی کی حالت میں پھینک کر فرار ہو گئے.
لوگوں نے موٹر سائیکل سے ان کا پیچھا کیا، لیکن کامیابی نہیں ملی، اور یوپی پولیس 100 پر بھی اطلاع دی گئی، یوپی 100 پولیس نے گاڑی کو پکڑنے کی کوشش کی کے ساتھ ساتھ دیگر تھانوں کی پولیس کو بھی اطلاع دی تو شہر کوتوالی پولیس نے اسے گھیرابندی کر پکڑ لیا.
گاڑی میں ایک ہی شخص بیٹھا ہو ملا جبکہ دوسرے لوگ فرارہو گئے، یہ بھی چرچا کی جارہی ہے کہ گاڑی بڑے دل کے نیتا کی ہونے کیوجہ سے پولیس نے اسے بغیر کسی تحریر کے چھوڑ دیا، گاؤں والوں کے اطلاع دینے پر روناپار تھانے کی پولیس نے لڑکی کو پہلے سی ایچ سی بلرياگج لے گئے، جہاں سے ڈاکٹروں نے لڑکی کی سنگین حالت کو دیکھ کر انہیں وارانسی کیلئے ریفر کر دیا، وہ ابھی وارانسی کے ایک نجی ہسپتال میں داخل ہے.
لوگوں کے مطابق اسکارپیو سوار لڑکی کے ساتھ آبروریزی کر اسے پھینک دیا، روناپار پولیس کے مطابق لڑکی وارانسی میں داخل ہوگئی ہے، ایسی کوئی بات نہیں ہے، افواہ ہے.
ادھر ہفتے کی دوپہر ایس پی اجے کمار ساہنی، سی او سگڑی سدھاکر سنگھ، ایس او روناپار کے کوتوالی میں موجود ہونے سے بھی قیاس آرائی کا بازار گرم رہا، لیکن کسی نے لڑکی کے ساتھ آبروریزی کا معاملہ قبول نہیں کیا، پولیس سپرنٹنڈنٹ اجے کمار ساہنی کا کہنا ہے کہ نہ کسی لڑکی سے گینگ ریپ ہوا، نہ ہی کوئی اسكارپيو پکڑی اور چھوڑی گئی ہے. یہ صرف افواہ ہے.