از قلم: مفتی محمد ثاقب قاسمی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
وزارتِ حج کی ایک نئی پالیسی کے مطابق 45 سال یا اس سے زیادہ عمر کی عورتیں بغیر محرم کے سفرِ حج پر جاسکتی ہیں، وزارتِ حج کی اس تجویز کے سامنے آنے کے بعد جہاں علماء اور دانشوران کے شدید رد عمل سامنے آرہے ہیں، وہیں مسلم خواتین نے بھی اس تجویز کے واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، اور اس مسئلہ کو براہ راست شریعت مطہرہ میں مداخلت سے تعبیر کیا جارہا ہے اور اسکی سخت ترین مذمت کی جارہی ہے، اس طرح کی پالیسی شریعت میں دخل اندازی ہے جسے مسلمان کبھی بھی برداشت نہیں کرسکتا اور یہ سب سوچی سمجھی سازش کے تحت کیا جارہا ہے تاکہ مسلمانوں کا اپنے دین ومذہب سے رشتہ کمزور ہوجائے، خواتین کیلئے حج کا سفر بغیر مرد محرم کے کرنا ممنوع ہے، اسلام اسکی اجازت نہیں دیتا، حدیث میں صراحت کے ساتھ یہ بات موجود ہے کہ خواتین بغیر محرم مرد کے سفرِ حج اختیار نہیں کرسکتی، حکومت اگرچہ اس طرح کی اجازت بھی دیتا ہو لیکن مسلم خواتین کو اس سے اجتناب کرنا چاہیئے، جو آزاد خیال کی مسلم خواتین ہیں انکو بھی اپنے مذہبی احکامات کو فراموش نہیں کرنا چاہیئے، خواتین کو وزارت حج کی تجویز کے بجائے اللہ سبحانہ وتعالی کے احکام وفرامین پر عمل پیرا ہونا چاہیئے.
اسلئے میں حکومت ہند سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ سفر حج کی اس طرح کی تجویز رد کریں، اور شریعت مطہرہ کے مطابق حج کا نیا مسودہ تیار کریں.