رپورٹ: محمد ساجد کریمی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
فریدآباد(آئی این اے نیوز 16/اکتوبر 2017) جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانامحمود مدنی کی ہدایت پر جمعیۃ علماء ہریانہ، پنجاب ہماچل پردیش کے صدر مولانا یحیی کریمی کی قیادت میں ایک وفد نے فرید آباد میں نام نہاد گئو رکشکوں کے ذریعہ ایک آٹو ڈرائیور اور اس کے اہل خانہ کو درندگی کے ساتھ زدوکوب کیے جانے کے خلاف کمشنر حنیف قریشی اور ڈی سی پی آستھا مودی گپتا سے ملاقات کی اور ظالموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ۔
وفد نے اس سے قبل فریدآباد کے بادشاہ خاں ہسپتال جا کر زیر علاج زخمیوں سے ملاقات کی اور ان کا غم بانٹنے کی کوشش کی اور وقتی طور سے جزوی مالی مدد بھی کی، حالات کی جانکاری کے بعد جمعیة کے وفد نے کہا کہ گوشت لے جارہے ان لوگوں کی منت و سماجت کے باوجود وحشیوں نے بری طرح پیٹا، سینے پر چڑھ کر جے شری رام کے نعرے لگائے، ان کے منہ پر پیشاب کیا اور تین کلو میٹر دوسرے گاؤں لے جاکر سخت اذیتیں دیں۔
مولانا یحیی کریمی نے کہا کہ ہم نے کمشنر سے سوال کیا کہ اس کے باوجود ان کے خلاف دفعہ 307 کے تحت اقدام قتل کا مقدمہ کیوں نہیں کیا گیا ؟ اگر پولس اور انتظامیہ کی طرف سے اس طرح کا رویہ اپنایا گیا تو ملک میں امن کی کوئی ضمانت نہیں لی جاسکتی، کمشنر صاحب نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ایس آئی ٹی تشکیل کردی گئی ہے، ظالموں کے خلاف سخت سے سخت اقدام کیے جائیں گے، بروقت اسٹراٹیجی کے طور پر کچھ اقدامات نہیں کیے گئے ہیں، لیکن آئندہ کوئی نہیں بخشا جائے گا ۔
جمعیۃ کے وفد میں حاجی رمضان، مولانا ارشد، مولانا لقمان، حاجی ذاکر اور رضوان صاحب موجود تھے ۔