اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: اگر لوگ سلجھے ہوں تو الجھے مسائل بھی آسانی سے حل ہوجاتے ہیں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 5 October 2017

اگر لوگ سلجھے ہوں تو الجھے مسائل بھی آسانی سے حل ہوجاتے ہیں!


تحریر: مولانا طاہر مدنی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
ازدواجی زندگی اگرچہ دوام کی متقاضی ہے، لیکن اگر نباہ مشکل ہوجائے اور عائلی زندگی کا سکون درہم برہم ہوجائے تو شریعت نے اس کو خوب صورتی کے ساتھ ختم کرنے کا راستہ بھی کھلا رکھا ہے، کیونکہ گھر محبت اور باہمی اعتماد کی فضا ہی میں پرسکون طریقے سے چل سکتا ہے، مرد اگر مطمئن نھیں ہے تو اسے طلاق دینے کا حق ہے اور عورت اگر رشتہ باقی نہیں رکھنا چاہتی تو اسے خلع لینے کا اختیار ہے، عام طور سے یہ دیکھنے میں آتا ہے کہ مرد تو اپنا حق طلاق بآسانی استعمال کرکے رشتہ ختم کر دیتا ہے لیکن اگر عورت خلع کی خواستگار ہو تو اسے بہت پاپڑ بیلنا پڑتا ہے اور بسا اوقات اسے معلق بنا کر چھوڑ دیا جاتا ہے، جبکہ یہ صریح زیادتی اور صنف نازک کے ساتھ جور و ستم ہے، اگر بااختیار قاضی ہو تو ایسے شوہروں کی تعزیر کا مناسب بندوبست کرے، خاص طور سے مسلم اقلیتوں کو اس طرح کے معاملات میں بہت دقتوں کا سامنا ہے.
چند روز قبل میرے پاس خلع کا ایک معاملہ آیا، لڑکی رشتہ باقی نہیں رکھنا چاہتی تھی اور اس نے خلع کی درخواست دی، لڑکا شروع میں آنا کانی کر رہا تھا لیکن گھر کے لوگ تعلیم یافتہ، مہذب اور بہت سلجھے ہوئے تھے، انہوں نے لڑکے کو سمجھایا اور سرزنش بھی کی کہ جب تمہاری بیوی نہیں رہنا چاہتی ہے تو اس کے ساتھ زبردستی نہیں کی جا سکتی، چنانچہ وہ بھی تیار ہوگیا اور خلع نامہ تیار ہوا اور تمام معاملات طے ہوگئے، بدل خلع کے طور پر مہر کی واپسی اور عدت کے خرچ سے دست برداری طے کی گئی.
جب لوگ سلجھے ہوئے نہیں ہوتے ہیں تو بڑی دشواری ہوتی ہے، میرے علم میں کئی ایسے معاملات ہیں، جن میں لڑکیاں خلع چاہتی ہیں اور انہیں معلق بنا کر چھوڑ دیا گیا ہے، دار القضاء کے لوگ بھی کوئی موثر رول نہیں ادا کر پارہے ہیں، ایسی پریشان حال خواتین جب عدالتی چارہ جوئی کرتی ہیں تو عدالتوں کو ہمارے عائلی قوانین میں دخل دینے کا موقع مل جاتا ہے، اس لیے آج اصلاح معاشرہ اور شریعت کے تعلق سے بیداری پیدا کرنے کی شدید ضرورت ہے.