اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مبارکپور نگر پالیکا انتخاب: سخت حفاظتی بندوبست کے ساتھ پر امن ماحول میں ہوئی پولنگ!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Wednesday, 22 November 2017

مبارکپور نگر پالیکا انتخاب: سخت حفاظتی بندوبست کے ساتھ پر امن ماحول میں ہوئی پولنگ!

رپورٹ: ابوالفیض خلیلی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
مبارکپور/اعظم گڑھ(آئی این اے نیوز 22/نومبر 2017) بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلہ میں نگر پالیکا مبارک پور میں الیکشن پرامن ماحول میں شروع ہوکر پر امن ماحول میں ہی اختتام پذیر ہوگیا پولنگ بند ہونے تک کہیں سے کسی ناخوش گوار واقعہ کی اطلاع نہیں ملی ہے۔ البتہ فرضی ووٹنگ کے الزام میں کئی افراد کو حراست میں لیا گیا ہے جس میں دو افراد کی گرفتاری تو خود کمشنر اعظم گڑھ رویندرناتھ کے ذریعہ کی گئی ہے، سخت حفاظتی بندوبست کے درمیان صبح سات بجے پولنگ شروع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے تمام بوتھوں پر لمبی لمبی قطاریں لگ گئیں جو
شام تک جاری تھیں، ضلع کی سب سے بڑی گاؤں پنچایت املو کو مبارک پورنگر پالیکا میں شامل کردینے کے بعد املو والوں کو نگر پالیکا کے لئے ووٹ ڈالنے کا یہ پہلا موقع تھا اس لئے ان میں کافی جوش و خروش نظر آیا، دوسری جانب قصبہ مبارک پور میں بھی ووٹروں کا جوش کچھ کم نہیں تھا اور وارڈ ممبری کے امیدوار گھر گھر سے ووٹروں کو پولنگ اسٹیشن تک پہنچانے میں لگے رہے جس سے ووٹ فیصد امید سے زیادہ بڑھ گیا، پہلے لوگوں کا امکان تھا کہ کم سے کم یہاں 60 فیصد پولنگ ہوسکتی ہے لیکن شام چار بچے تک بیشتر پولنگ بوتھوں کی پولنگ 60 فیصد سے اوپر جاچکی تھی۔
واضح رہے کہ ووٹروں کی سہولت کے لئے مبارک پور نگر پالیکا حلقہ میں 19 پولنگ اسٹیشن اور 94 بوتھ بنائے گئے تھے، جس میں عہدۂ چیئرمینی کے 12؍اور وارڈ ممبری کے151 امیدواروں کے لئے ووٹ ڈالے گئے اور شام 5 بجے ان کی قسمت بلیٹ بکس میں بند ہوگئی اب یہ بکس یکم دسمبر کو کھلے گا، اس الیکشن کو لے کر جوانوں کے ساتھ ہی معمر افراد میں بھی کافی امنگ دیکھنے کو ملی جیسے کہ محلہ پورہ خضر کی رہنے والی ضعیفہ زیت النسا زوجہ خلیل الرحمن (104) اپنا ووٹ ڈالنے کے لئے بوتھ نمبر 48 محلہ پورہ خضر پر گئیں، اسی طرح عائشہ خاتون(99) اور سراج الدین شاہ ابن ظہیر الدین (معذور) محلہ نوادہ نے بھی اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا، جبکہ96 سالہ فضل الرحمن اور80 سالہ مختار احمد نوادہ نے بیساکھی کے ذریعہ پولینگ بوتھ پہنچ کر اپنے ووٹ ڈالے۔
مبارک پور کے الیکشن کو لے کر اعلیٰ افسران کافی سرگرم نظر آئے کمشنر، ڈی آئی جی، ضلع مجسٹریٹ ، پولس کپتا، سی ڈی او، اور ایس پی سٹی سمیت سبھی افسران حفاظتی دستوں کے ساتھ یہاں کے سبھی پولنگ مراکز پر مسلسل گشت کرتے نظر آئے اسی دوران مبارک پور سے املو جاتے ہوئے مقامی تھانہ کے پاس واقع خوبصورت پوکھرے پر جب ان کی نظر پڑی تو وہ گاڑی سے اتر کر پوکھرے کے زینے پر پہنچ گئے اور جب انھیں پتہ چلا کہ اس میں کافی مچھلیاں پلی ہوئی ہیں جو دانا دیکھ کر کنارے آجاتی ہیں تو افسران فورا لائی اور بسکٹ وغیرہ منگاکر مچھلیوں کو قریب بلاکر انھیں کھلایا، پولنگ کو پرامن ماحول میں مکمل کرانے کے لئے تمام تر حفاظتی انتظامات کے باوجود بھی پولنگ پارٹیوں کے لئے کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا، سبھی پولنگ اہلکار بھوکے پیاسے اپنے فرائض کی انجام دہی میں لگے رہے بعد میں جب کچھ امیدواروں کو اس کی جانکاری ہوئی تو انھوں نے اپنے طور پر پانی چائے ناشتے کا انتظام کرایا، ویسے تو عہدہ ٔ چیئرمینی کے یہاں کل بارہ امیدوار میدان میں تھے لیکن پولنگ کا رجحان صرف چار امیدواروں تک ہی محدود نظر آیا جس میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار کریم النساء ،آزاد امیدوار حبیب النسا، تمنا بانو اور بھاجپا امیدوار پونم دیوی شامل ہیں اس کے علاوہ دیگر امیدواروں کا تذکرہ برائے نام سننے کو ملا جس سے قیاس آرائیاں زور پکڑ رہی ہیں کہ اصل مقابلہ ان چار امیدواروں کے مابین ہی ہوسکتا ہے اور بقیہ امیدوار حاشیہ پر چلے گئے ہیں جس میں بسپا امیدوار بھی شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مبارک پور نگر پالیکا میں اس وقت ووٹروں کی کل تعداد 70 ہزار 778 ہے جس میں مرد ووٹروں کی تعداد 63 ہزار 363 اور خاتون ووٹروں کی تعداد 34 ہزار 415 ہے۔