رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کولکاتا(آئی این اے نیوز 22/نومبر 2017) اس وقت دنیائے انسانیت میں کروڑوں لوگ حق کے متلاشی ہیں اور انہیں ایک ایسے روحانی راستے کی جستجو ہے جو نجات اور دائمی کامیابی تک پہنچانے والا ہو، ہمارافریضہ ہے کہ ان کے لئے رکاوٹ بننے کے بجائے ان کے لئے معاون ثابت ہوں اور انہیں دامنِ حق سے وابستہ ہونے میں اپنا تعاون پیش کریں اوراس کی شکل یہ ہے کہ ہم اپنے اعمال و معاملات درست کرلیں تاکہ کسی کو یہ کہنے کا موقع نہ ملے کہ اسلام مذہب تو اچھا ہے، لیکن اس مذہب کے ماننے والے برے ہیں، موجودہ حالات میں اقوامِ عالم کا دل جیتنے اور رائے عامہ کو اسلام کے حق میں ہموار کرنے کا اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار معروف عالمِ دین اور ممبرپارلیمنٹ اور دارالعلوم دیوبندکے نو منتخب رکن شوریٰ مولانا اسرار الحق قاسمی نے تانتی باغ پروگریسیو سوسائٹی کی جانب سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر ملی الامین کالج بنیاپوکھر کولکاتا میں منعقدہ تفہیمِ شریعت کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام ایک دین فطرت ہے اور اس کی تعلیمات و ہدایات بھی انسانی فطرت کے تقاضوں کو پورا کرنے والی اور دائمی و ابدی ہیں۔آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے رکن اور تفہیم شریعت کمیٹی کے صدر مولانا ابوطالب رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے اور اس کے اصول لازوال اور اٹل ہیں اور تاقیامت زندگی گزارنے کا سب سے عمدہ اور کامیاب طریقہ اسی مذہب نے بیان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ عائلی مسائل میں مسلم پرسنل لاء بورڈ صرف اور صرف اسلامی احکام و ہدایات پر عمل کرنے کا پابند ہے اور طلاق، وقف، ہبہ اور وصیت وغیرہ کے مسائل میں اسلام نے جو رہنمائی کی ہے ہم مسلمان اسی کے مطابق عمل کریں گے، اس سلسلے میں ہم جگہ جگہ پروگرام منعقد کرکے لوگوں میں بیداری لانے کی مہم چلائیں گے۔
تفہیم شریعت کمیٹی کے نائب صدر مولانا حکیم عبدالرحمن جامی نے کہا کہ اسلام دنیا کا واحد ایسا مذہب ہے جس میں نہ صرف اپنے رشتہ داروں بلکہ ماتحتوں کے ساتھ بھی حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے، حتی کہ مریضوں کی عیادت، جنازہ کے پیچھے چلنے اور مہمانوں کے استقبال کو بھی باعث اجر و ثواب اعمال میں شمار کیا گیا ہے، پس ہمیں پہلے خود اسلام کے ان امتیازات پر غور و فکر کرکے انہیں اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا چاہیئے، پھر دوسرے خود بخود ہماری طرف کھینچے چلے آئیں گے۔
عظمیٰ عالم نے کہا کہ طلاق اگرچہ ایک ناپسندیدہ عمل ہے لیکن اگر کوئی شخص طلاق دیتا ہے تو شریعت کے حکم کے مطابق وہ نافذ ہوجائے گی، اس سلسلے میں مسلمانوں کو حد درجہ احتیاط سے کام لینا چاہیئے، اپنے ازدواجی رشتے کو بہتر بنا کر رکھنا چاہیئے اور اگر کبھی کوئی مسئلہ پیش آجائے تو حتی الامکان باہمی مصالحت سے مسئلہ سلجھانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
اس موقع پر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری شمیم اختر جاوید نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے مہتمم مولانا نوشیر احمد نے انجام دیئے، اجلاس کے دیگر مقررین وخصوصی شرکاء میں پروگریسیو سوسائٹی کے صدر مسرت حسین، رافع محمودصدیقی، مولانا طلحہ جمال قاسمی، مولانا عبدالسبحان ندوی، مولانا سیف الزماں قاسمی، محترمہ اعظمی عالم، محترمہ نورجہاں شکیل اور محترمہ سبوحی عزیز وغیرہ کے نام قابلِ ذکر ہیں۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
کولکاتا(آئی این اے نیوز 22/نومبر 2017) اس وقت دنیائے انسانیت میں کروڑوں لوگ حق کے متلاشی ہیں اور انہیں ایک ایسے روحانی راستے کی جستجو ہے جو نجات اور دائمی کامیابی تک پہنچانے والا ہو، ہمارافریضہ ہے کہ ان کے لئے رکاوٹ بننے کے بجائے ان کے لئے معاون ثابت ہوں اور انہیں دامنِ حق سے وابستہ ہونے میں اپنا تعاون پیش کریں اوراس کی شکل یہ ہے کہ ہم اپنے اعمال و معاملات درست کرلیں تاکہ کسی کو یہ کہنے کا موقع نہ ملے کہ اسلام مذہب تو اچھا ہے، لیکن اس مذہب کے ماننے والے برے ہیں، موجودہ حالات میں اقوامِ عالم کا دل جیتنے اور رائے عامہ کو اسلام کے حق میں ہموار کرنے کا اس سے بہتر کوئی طریقہ نہیں ہے، ان خیالات کا اظہار معروف عالمِ دین اور ممبرپارلیمنٹ اور دارالعلوم دیوبندکے نو منتخب رکن شوریٰ مولانا اسرار الحق قاسمی نے تانتی باغ پروگریسیو سوسائٹی کی جانب سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کی ہدایت پر ملی الامین کالج بنیاپوکھر کولکاتا میں منعقدہ تفہیمِ شریعت کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسلام ایک دین فطرت ہے اور اس کی تعلیمات و ہدایات بھی انسانی فطرت کے تقاضوں کو پورا کرنے والی اور دائمی و ابدی ہیں۔آل انڈیا مسلم پرسنل بورڈ کے رکن اور تفہیم شریعت کمیٹی کے صدر مولانا ابوطالب رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے اور اس کے اصول لازوال اور اٹل ہیں اور تاقیامت زندگی گزارنے کا سب سے عمدہ اور کامیاب طریقہ اسی مذہب نے بیان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ عائلی مسائل میں مسلم پرسنل لاء بورڈ صرف اور صرف اسلامی احکام و ہدایات پر عمل کرنے کا پابند ہے اور طلاق، وقف، ہبہ اور وصیت وغیرہ کے مسائل میں اسلام نے جو رہنمائی کی ہے ہم مسلمان اسی کے مطابق عمل کریں گے، اس سلسلے میں ہم جگہ جگہ پروگرام منعقد کرکے لوگوں میں بیداری لانے کی مہم چلائیں گے۔
تفہیم شریعت کمیٹی کے نائب صدر مولانا حکیم عبدالرحمن جامی نے کہا کہ اسلام دنیا کا واحد ایسا مذہب ہے جس میں نہ صرف اپنے رشتہ داروں بلکہ ماتحتوں کے ساتھ بھی حسن سلوک کا حکم دیا گیا ہے، حتی کہ مریضوں کی عیادت، جنازہ کے پیچھے چلنے اور مہمانوں کے استقبال کو بھی باعث اجر و ثواب اعمال میں شمار کیا گیا ہے، پس ہمیں پہلے خود اسلام کے ان امتیازات پر غور و فکر کرکے انہیں اپنی عملی زندگی کا حصہ بنانا چاہیئے، پھر دوسرے خود بخود ہماری طرف کھینچے چلے آئیں گے۔
عظمیٰ عالم نے کہا کہ طلاق اگرچہ ایک ناپسندیدہ عمل ہے لیکن اگر کوئی شخص طلاق دیتا ہے تو شریعت کے حکم کے مطابق وہ نافذ ہوجائے گی، اس سلسلے میں مسلمانوں کو حد درجہ احتیاط سے کام لینا چاہیئے، اپنے ازدواجی رشتے کو بہتر بنا کر رکھنا چاہیئے اور اگر کبھی کوئی مسئلہ پیش آجائے تو حتی الامکان باہمی مصالحت سے مسئلہ سلجھانے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
اس موقع پر سوسائٹی کے جنرل سکریٹری شمیم اختر جاوید نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا، جبکہ پروگرام کی نظامت کے فرائض دارالعلوم اسراریہ سنتوش پور کے مہتمم مولانا نوشیر احمد نے انجام دیئے، اجلاس کے دیگر مقررین وخصوصی شرکاء میں پروگریسیو سوسائٹی کے صدر مسرت حسین، رافع محمودصدیقی، مولانا طلحہ جمال قاسمی، مولانا عبدالسبحان ندوی، مولانا سیف الزماں قاسمی، محترمہ اعظمی عالم، محترمہ نورجہاں شکیل اور محترمہ سبوحی عزیز وغیرہ کے نام قابلِ ذکر ہیں۔