جمعیۃ علماء بہار کی مشاورتی نشست اختتام پذیر، علماء کرام،ائمہ مساجد کے ساتھ شہر پٹنہ کے دانشوروں اور صحافیوں کی بھی شرکت!
رپورٹ: خالد انور پورنوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پٹنہ/بہار(آئی این اے نیوز 19/نومبر 2017) مسلمان صرف اپنے معاملات سے کام رکھیں، صرف اور صرف تعلیم پر توجہ دیں، آگے پیچھے، دائیں، بائیں کچھ نہ دیکھیں، آج جتنے تعلیم یافتہ ہیں، آج سے پہلے کبھی نہیں تھے ،لیکن اچھی کوالیٹی کی ضرورت آج بھی بہت زیادہ ہے ،اردو اکادمی اشوک راج پتھ پٹنہ میں جمعیۃ علماء بہار کی مشاورتی اور ہنگامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی جناب مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب نے یہ باتیں کہیں.
انہوں نے کہا نظریہ اور پالیسی کے اعتبار سے سب سے طویل پالیسی جمعیۃ علماء ہند کی رہتی ہے اور سب سے زیادہ کام بھی جمعیۃ علماء ہند کا ہی ہے، ہاں مگر بہت سے لوگوں کو معلوم نہیں ہے ، انہوں نے کہا ہمارا کام کام کرنا ہے اس لئے کام کرنے پر توجہ دیتے ہیں، کام پہنچانے پر نہیں۔اسلام اور مسلمانوں کے حوالہ سے انہوں نے کہا مسلمان بڑی چیز نہیں، اسلام بڑی چیز ہے، ہم مسلمانوں کیلئے نہیں، اسلام کیلئے ہیں، تحفظ اسلام ہماری بنیاد ہے، اسلام طاقوں میں سجانے کے لئے نہیں، بلکہ ہمارے سینوں میں رہے ، ہمارے عقیدے اور عمل میں رہے ، تین طلاق کے حوالہ سے انہوں نے کہا عدالت سے ہمارے خلاف فیصلہ آگیا، لیکن سوال یہ ہے کہ کس نے کہہ دیا کہ ایک بار میں تین طلاق دو، اگر یہ غلط ہے تو پھر ایسا کیوں کرتے ہیں،ہمارا کام ہے کہ ہم عوام کو سمجھائیں اور اصل طریقہ سے واقف کرائیں.
مخلوط تعلیم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا مخلوط تعلیم کی وجہ سے بچے اور بچیاں بہک رہی ہیں، دوسروں کو تو بہت زیادہ فکر ہے، اس لئے انہوں نے لو جہاد کا نام دیا، مگر ہم بے فکر ہیں، اور ابھی تو بے توجہی ہے، اگر یہی حال رہا تو بعد میں بیزاری کی شکل بھی آنے والی ہے، مدنی صاحب نے اپنے جاری خطاب میں اچھے اور برے دنوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا اچھے دنوں کے نام پر برے دن آگئے، ڈھائی کروڑ سے زیادہ بے روزگار ہوگئے، جو مڈل کلاس کے لوگ ہیں وہ ملک سے باہر جارہے ہیں، بے روزگاری کے بڑھنے کا مزید خطرہ بڑھ گیا ہے ، ریاست بہار کے تمام اضلاع سے آئے ہوئے ضلعی صدور و نظماء اور مندوبین کو توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے کہا ہمیں دوکام کرناہے ایک تو نیت درست کریں، اور دوسرے جہد مسلسل کے ساتھ کام کرتے رہیں.
واضح رہے کہ بوقت ۹؍ بجے صبح اردو اکادمی پٹنہ میں جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب کی صدارت میں جمعیۃ علماء بہار کے اراکین مجلس عاملہ،ضلعی صدور ونظماء اور مدعوئین خصوصی کی مشاورتی نشست کا انعقاد ہوا، قاری مسلم ایاز صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا، محمد تنظیم عالم کٹیہاری نے نعمت پاک پیش کیا، جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی جناب مولانا سید محمود اسعد مدنی، جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب کے ساتھ ساتھ، جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری جناب مولانا حکیم الدین قاسمی ، جمعیۃ علماء بہار کے نائب صدر مفتی جاوید اقبال ، دیگر نائبین صدور، ضلعی صدور ونظماء ، اراکین مجلس عاملہ، اور شہر پٹنہ کے معزز حضرات میڈیا اور اخبارات کے مدیران شریک ہوئے ، جمعیۃ علماء بہار کے ناظم اعلی جناب مولانا محمد ناطم نے سابقہ کارروائی کی خواندگی کی، حاضرین نے اس کی توثیق فرمائی، اور سکریٹری رپورٹ بھی پیش کیا، انہوں نے بتایا کہ سیمانچل سمیت شمالی بہار میں آئے بھیانک اور قیامت خیز سیلاب کی راحت رسانی کے لئے جمعیۃ علماء ہند اور اس کی شاخ جمعیۃ علماء بہار بہت پیش پیش رہی، جمعیۃ علماء ہند تو بڑے پیمانہ پر ریلیف کا کام کر رہی ہے ، جبکہ جمعیۃ علماء بہار کی جانب سے اب تک ۲۷؍ لاکھ کی رقم سے اشیاء خوردنی تقسیم کیاجاچکاہے ۔
ریلیف کمیٹی جمعیۃ علماء بہار کے کنوینر جناب مفتی جاوید اقبال صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء بہار نے سیمانچل میں آئے بھیانک سیلاب کی تباہی اور راحت و بچاؤ کیلئے جمعیۃ علماء ہند کے عملی اقدامات کا تفصیلی تذکرہ کیا.
جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب نے مختصر انداز میں صدارتی خطاب بھی فرمایا، انہوں نے کہا ۱۹۴۷؍ میں ملک آزاد ہوا آزادی کے بعد ہندوستانی مزاج کو سیکولر قرار دینے کے باوجود اسکولوں، کالجوں، یونیورسیٹیوں میں اکثریت کی چھاپ نظر آنے لگی اور مسلمانوں کو اسلام سے بے گانہ کرنے اور مسلان بچوں کے ذہن ودماغ میں اسلام سے دودری اور نفرت پیدا کرنے کے لئے اسلامی شعائرکے خلاف مضامین داخل کئے جانے لگے تو جمعیۃ علماء ہند کے بینر تلے دینی تعلیمی بورڈ کا قیام عمل میں آیا، اور اس کی زیر نگرانی ملک بھر میں مکاتب کے قیام کا سلسلہ شروع ہوا، انہوں نے مکاتب کے قیام کی ضرورت کا احساس دلاتے ہوئے حاضرین سے پرزور اپیل کی کہ وہ اس طرف توجہ دیں، جمعیۃ علماء بہار کی ترقی اور استحکام، جمعیۃ علماء کی ضلعی شاخوں کو فعال اور متحرک بنانے، پسماندہ علاقوں میں دینی مکاتب کے قیام، موجودہ ملکی فرقہ وارانہ صورت حال اور دیگر اہم مسائل پر تجاویز منظور کی گئی، ماہنامہ ندائے قاسم پٹنہ کے ایڈیٹر خالد انور پورنوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ،قائد جمعیۃ جناب مولانا سید محمود اسعدمدنی کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا،جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب، مولانا محمد سالم، قاری محمد ایاز، مولانا نورالزماں، و دیگراساتذہ جامعہ مدنیہ سبل پور پٹنہ بھی شریک ہوئے، اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔
رپورٹ: خالد انور پورنوی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پٹنہ/بہار(آئی این اے نیوز 19/نومبر 2017) مسلمان صرف اپنے معاملات سے کام رکھیں، صرف اور صرف تعلیم پر توجہ دیں، آگے پیچھے، دائیں، بائیں کچھ نہ دیکھیں، آج جتنے تعلیم یافتہ ہیں، آج سے پہلے کبھی نہیں تھے ،لیکن اچھی کوالیٹی کی ضرورت آج بھی بہت زیادہ ہے ،اردو اکادمی اشوک راج پتھ پٹنہ میں جمعیۃ علماء بہار کی مشاورتی اور ہنگامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی جناب مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب نے یہ باتیں کہیں.
انہوں نے کہا نظریہ اور پالیسی کے اعتبار سے سب سے طویل پالیسی جمعیۃ علماء ہند کی رہتی ہے اور سب سے زیادہ کام بھی جمعیۃ علماء ہند کا ہی ہے، ہاں مگر بہت سے لوگوں کو معلوم نہیں ہے ، انہوں نے کہا ہمارا کام کام کرنا ہے اس لئے کام کرنے پر توجہ دیتے ہیں، کام پہنچانے پر نہیں۔اسلام اور مسلمانوں کے حوالہ سے انہوں نے کہا مسلمان بڑی چیز نہیں، اسلام بڑی چیز ہے، ہم مسلمانوں کیلئے نہیں، اسلام کیلئے ہیں، تحفظ اسلام ہماری بنیاد ہے، اسلام طاقوں میں سجانے کے لئے نہیں، بلکہ ہمارے سینوں میں رہے ، ہمارے عقیدے اور عمل میں رہے ، تین طلاق کے حوالہ سے انہوں نے کہا عدالت سے ہمارے خلاف فیصلہ آگیا، لیکن سوال یہ ہے کہ کس نے کہہ دیا کہ ایک بار میں تین طلاق دو، اگر یہ غلط ہے تو پھر ایسا کیوں کرتے ہیں،ہمارا کام ہے کہ ہم عوام کو سمجھائیں اور اصل طریقہ سے واقف کرائیں.
مخلوط تعلیم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا مخلوط تعلیم کی وجہ سے بچے اور بچیاں بہک رہی ہیں، دوسروں کو تو بہت زیادہ فکر ہے، اس لئے انہوں نے لو جہاد کا نام دیا، مگر ہم بے فکر ہیں، اور ابھی تو بے توجہی ہے، اگر یہی حال رہا تو بعد میں بیزاری کی شکل بھی آنے والی ہے، مدنی صاحب نے اپنے جاری خطاب میں اچھے اور برے دنوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا اچھے دنوں کے نام پر برے دن آگئے، ڈھائی کروڑ سے زیادہ بے روزگار ہوگئے، جو مڈل کلاس کے لوگ ہیں وہ ملک سے باہر جارہے ہیں، بے روزگاری کے بڑھنے کا مزید خطرہ بڑھ گیا ہے ، ریاست بہار کے تمام اضلاع سے آئے ہوئے ضلعی صدور و نظماء اور مندوبین کو توجہ دلاتے ہوئے انہوں نے کہا ہمیں دوکام کرناہے ایک تو نیت درست کریں، اور دوسرے جہد مسلسل کے ساتھ کام کرتے رہیں.
واضح رہے کہ بوقت ۹؍ بجے صبح اردو اکادمی پٹنہ میں جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب کی صدارت میں جمعیۃ علماء بہار کے اراکین مجلس عاملہ،ضلعی صدور ونظماء اور مدعوئین خصوصی کی مشاورتی نشست کا انعقاد ہوا، قاری مسلم ایاز صاحب نے قرآن کریم کی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا، محمد تنظیم عالم کٹیہاری نے نعمت پاک پیش کیا، جمعیۃ علماء ہند کے ناظم عمومی جناب مولانا سید محمود اسعد مدنی، جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب کے ساتھ ساتھ، جمعیۃ علماء ہند کے سکریٹری جناب مولانا حکیم الدین قاسمی ، جمعیۃ علماء بہار کے نائب صدر مفتی جاوید اقبال ، دیگر نائبین صدور، ضلعی صدور ونظماء ، اراکین مجلس عاملہ، اور شہر پٹنہ کے معزز حضرات میڈیا اور اخبارات کے مدیران شریک ہوئے ، جمعیۃ علماء بہار کے ناظم اعلی جناب مولانا محمد ناطم نے سابقہ کارروائی کی خواندگی کی، حاضرین نے اس کی توثیق فرمائی، اور سکریٹری رپورٹ بھی پیش کیا، انہوں نے بتایا کہ سیمانچل سمیت شمالی بہار میں آئے بھیانک اور قیامت خیز سیلاب کی راحت رسانی کے لئے جمعیۃ علماء ہند اور اس کی شاخ جمعیۃ علماء بہار بہت پیش پیش رہی، جمعیۃ علماء ہند تو بڑے پیمانہ پر ریلیف کا کام کر رہی ہے ، جبکہ جمعیۃ علماء بہار کی جانب سے اب تک ۲۷؍ لاکھ کی رقم سے اشیاء خوردنی تقسیم کیاجاچکاہے ۔
ریلیف کمیٹی جمعیۃ علماء بہار کے کنوینر جناب مفتی جاوید اقبال صاحب نائب صدر جمعیۃ علماء بہار نے سیمانچل میں آئے بھیانک سیلاب کی تباہی اور راحت و بچاؤ کیلئے جمعیۃ علماء ہند کے عملی اقدامات کا تفصیلی تذکرہ کیا.
جمعیۃ علماء بہار کے صدر محترم جناب مولانا محمد قاسم صاحب نے مختصر انداز میں صدارتی خطاب بھی فرمایا، انہوں نے کہا ۱۹۴۷؍ میں ملک آزاد ہوا آزادی کے بعد ہندوستانی مزاج کو سیکولر قرار دینے کے باوجود اسکولوں، کالجوں، یونیورسیٹیوں میں اکثریت کی چھاپ نظر آنے لگی اور مسلمانوں کو اسلام سے بے گانہ کرنے اور مسلان بچوں کے ذہن ودماغ میں اسلام سے دودری اور نفرت پیدا کرنے کے لئے اسلامی شعائرکے خلاف مضامین داخل کئے جانے لگے تو جمعیۃ علماء ہند کے بینر تلے دینی تعلیمی بورڈ کا قیام عمل میں آیا، اور اس کی زیر نگرانی ملک بھر میں مکاتب کے قیام کا سلسلہ شروع ہوا، انہوں نے مکاتب کے قیام کی ضرورت کا احساس دلاتے ہوئے حاضرین سے پرزور اپیل کی کہ وہ اس طرف توجہ دیں، جمعیۃ علماء بہار کی ترقی اور استحکام، جمعیۃ علماء کی ضلعی شاخوں کو فعال اور متحرک بنانے، پسماندہ علاقوں میں دینی مکاتب کے قیام، موجودہ ملکی فرقہ وارانہ صورت حال اور دیگر اہم مسائل پر تجاویز منظور کی گئی، ماہنامہ ندائے قاسم پٹنہ کے ایڈیٹر خالد انور پورنوی نے نظامت کا فریضہ انجام دیا ،قائد جمعیۃ جناب مولانا سید محمود اسعدمدنی کی دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا،جناب مولانا مرغوب الرحمن صاحب، مولانا محمد سالم، قاری محمد ایاز، مولانا نورالزماں، و دیگراساتذہ جامعہ مدنیہ سبل پور پٹنہ بھی شریک ہوئے، اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اہم رول ادا کیا۔