رپورٹ: یاسین صدیقی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 14/نومبر 2017)آج جامعہ منبع العلوم پوجا کالونی میں ایک تعزیتی نسشت کا انعقاد کیا گیا جسمیں جامعہ کے اساتذہ و طلبہ سمیت سرکردہ افراد نے شرکت کی، تعزیتی مسنونہ پیش کرتے ہوئے جامعہ کے روح روا مولانا نظام الدین قاسمی نے کہاکہ حضرت الاستاذ نہایت سادہ مزاج ولئ کامل اور بانئ دارالعلوم دیوبند حجتہ الاسلام مولانا قاسم نانوتوی کے پرپوتے و حکیم السلام حضرت مولانا قاری طیب صاحب رح کے بیٹے و خانوادہ قاسمی کے چشم قطعاً تھے نہایت اسلوب انداز میں درس وتدریس کے ساتھ آپ دارالعلوم وقف دیوبند کے صدر مدرس و ناظم تعلیمات کے عہدہ پر فائز تھے الحمد للہ میں نے حضرت الاستاذ سے بخاری شریف پڑھنے کا شرف حاصل ہے اس وقت دارالعلوم وقف کی تعلیم دیوبند کی عظیم الشان مسجد جامع مسجد دیوبند میں تھی اللہ تعالی حضرت الاستاذ کی بال بال مغفرت فرمائے آمیــــن.
مولانا یاسین صدیقی قاسمی نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ آج ہم لوگ ایک ایسی ہستی کی سرپرستی سے محروم ہوگئے جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی، اور علمی دنیا میں یہ خلا پر ہونا ناممکن ہے، یوں تو خالق و مالک کا دستور ہے کہ جو آیا ہے اسے جانا بھی ہے اور ہمیشہ ہمیش والی زندگی کو اپنانا ہے لیکن عقلمند انسان وہی ہے جو مرنے سے پہلے اس کی تیاری کرے.
ـــــــعـــــ
آہ موت سے کس کو رستگاری ہے
آج اس کی کل ہماری باری ہے
لیکن ان سب کے باوجود آپ ایک مربی و مشفق استاذ تھے آپ نے علم حدیث کے ساتھ ساتھ عربی انگریزی زبان پر بھی عبور حاصل تھا .
آپ 3جون1937کوپیدا ہوئے اور دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی 1960میں آپ کا بحیثیت مدرس دارالعلوم دیوبند میں تقرر ہوا آپ کا حلقہ درس طلبہ کے اندر بے حد مقبول تھا اور آپ کے شاگرد دنیا کے گوشے گوشے میں پھیلے ہوئے ہیں، اللہ تعالی حضرت الاستاذ کی مغفرت فرمائے اور دارالعلوم وقف دیوبند کو اس کا بہترین نعم البدل عطا کرے. آمین
اس کے بعد قرآن شریف پڑھ کر ایصال ثواب کیا گیا، اس مجلس میں مولانا نوید مظاہری،قاری معراج، قاری عمران، قاری یوسف، بھائی مرسلین، بھائی انیس وغیرہ کے علاوہ طلبہ و اساتذہ موجود رہے.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لونی/غازی آباد(آئی این اے نیوز 14/نومبر 2017)آج جامعہ منبع العلوم پوجا کالونی میں ایک تعزیتی نسشت کا انعقاد کیا گیا جسمیں جامعہ کے اساتذہ و طلبہ سمیت سرکردہ افراد نے شرکت کی، تعزیتی مسنونہ پیش کرتے ہوئے جامعہ کے روح روا مولانا نظام الدین قاسمی نے کہاکہ حضرت الاستاذ نہایت سادہ مزاج ولئ کامل اور بانئ دارالعلوم دیوبند حجتہ الاسلام مولانا قاسم نانوتوی کے پرپوتے و حکیم السلام حضرت مولانا قاری طیب صاحب رح کے بیٹے و خانوادہ قاسمی کے چشم قطعاً تھے نہایت اسلوب انداز میں درس وتدریس کے ساتھ آپ دارالعلوم وقف دیوبند کے صدر مدرس و ناظم تعلیمات کے عہدہ پر فائز تھے الحمد للہ میں نے حضرت الاستاذ سے بخاری شریف پڑھنے کا شرف حاصل ہے اس وقت دارالعلوم وقف کی تعلیم دیوبند کی عظیم الشان مسجد جامع مسجد دیوبند میں تھی اللہ تعالی حضرت الاستاذ کی بال بال مغفرت فرمائے آمیــــن.
مولانا یاسین صدیقی قاسمی نے اپنے مختصر خطاب میں کہاکہ آج ہم لوگ ایک ایسی ہستی کی سرپرستی سے محروم ہوگئے جن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی، اور علمی دنیا میں یہ خلا پر ہونا ناممکن ہے، یوں تو خالق و مالک کا دستور ہے کہ جو آیا ہے اسے جانا بھی ہے اور ہمیشہ ہمیش والی زندگی کو اپنانا ہے لیکن عقلمند انسان وہی ہے جو مرنے سے پہلے اس کی تیاری کرے.
ـــــــعـــــ
آہ موت سے کس کو رستگاری ہے
آج اس کی کل ہماری باری ہے
لیکن ان سب کے باوجود آپ ایک مربی و مشفق استاذ تھے آپ نے علم حدیث کے ساتھ ساتھ عربی انگریزی زبان پر بھی عبور حاصل تھا .
آپ 3جون1937کوپیدا ہوئے اور دارالعلوم دیوبند سے فراغت حاصل کی 1960میں آپ کا بحیثیت مدرس دارالعلوم دیوبند میں تقرر ہوا آپ کا حلقہ درس طلبہ کے اندر بے حد مقبول تھا اور آپ کے شاگرد دنیا کے گوشے گوشے میں پھیلے ہوئے ہیں، اللہ تعالی حضرت الاستاذ کی مغفرت فرمائے اور دارالعلوم وقف دیوبند کو اس کا بہترین نعم البدل عطا کرے. آمین
اس کے بعد قرآن شریف پڑھ کر ایصال ثواب کیا گیا، اس مجلس میں مولانا نوید مظاہری،قاری معراج، قاری عمران، قاری یوسف، بھائی مرسلین، بھائی انیس وغیرہ کے علاوہ طلبہ و اساتذہ موجود رہے.