رپورٹ: محمد صدرعالم نعمانی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی/بہار (آئی این اے نیوز 3/دسمبر 2017) شیوہر پارلیمانی حلقہ سے راجد کے سابق ایم پی و قدآور مسلم رہنما مرحوم محمد انوارالحق کے بیٹے محمد اعظم حسین انور آج جے ڈی یو کے ریاستی صدر وسسٹھ نرائن سنگھ کی موجودگی میں سیکڑوں حامیوں کے ساتھ پارٹی آفس پٹنہ میں راشٹریہ جنتادل چھوڑ کر جے ڈی یو میں شامل ہوگئے، اعظم حسین انور کے جے ڈی یو میں شامل ہونے سے سیتامڑھی، شیوہر، مشرقی چمپارن میں جے ڈی یو کی بہت ہی مضبوط پوزیشن میں ہوگی،
جے ڈی یو میں شامل ہونے کی خبر ملتے ہی اعظم حسین کے حامیوں نے زبردست خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جگہ جگہ آتش بازی و نعرہ بازی کر مٹھائیاں تقسیم کی، انکے حامیوں کو امید ہے کہ جے ڈی یو میں اعظم حسین انور کو کوئی بڑی ذمہ دار ی سونپی جائے گی.
ذرائع کے مطابق اعظم حسین آج جے ڈی یو میں شامل ہونے کے لئے سیکڑوں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ سیتامڑھی سے پٹنہ کیلئے روانہ ہوئے.
واضع ہو کہ مرحوم محمد انوارالحق 1980میں سونبرسا اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے اور پھر 1999میں شیوہر پارلیمانی حلقہ سے راشٹریہ جنتادل کے ٹکٹ پر آنند موہن کو شکست دیکر ایم پی بنے تھے، ان کا شمار شمالی بہار کے قدآور اور مقبول ترین مسلم لیڈر میں ہوتا تھا، انکی مقبولیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتاہے کہ جب انکی وفات 12 اگست2016 کو ہوئی تو انکے جنازہ میں اندازہ کے مطابق کم سے کم پانچ لاکھ افراد شریک ہوئے تھے جن میں ایک لاکھ سے زیادہ برادران وطن کی تعداد تھی، اعظم حسین انور بھی خواص و عام میں بے حد مقبول ہیں اور والد کے نقش قدم پر چل کر فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں، اعظم حسین بھی 2005 کے اسمبلی انتخاب میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر رونی سیدپور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑچکے ہیں، جہاں سے وہ تقریباً ایک ہزار ووٹ کے فرق سے ہار گئے تھے، جے ڈی یو میں شامل ہونے پر مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
سیتامڑھی/بہار (آئی این اے نیوز 3/دسمبر 2017) شیوہر پارلیمانی حلقہ سے راجد کے سابق ایم پی و قدآور مسلم رہنما مرحوم محمد انوارالحق کے بیٹے محمد اعظم حسین انور آج جے ڈی یو کے ریاستی صدر وسسٹھ نرائن سنگھ کی موجودگی میں سیکڑوں حامیوں کے ساتھ پارٹی آفس پٹنہ میں راشٹریہ جنتادل چھوڑ کر جے ڈی یو میں شامل ہوگئے، اعظم حسین انور کے جے ڈی یو میں شامل ہونے سے سیتامڑھی، شیوہر، مشرقی چمپارن میں جے ڈی یو کی بہت ہی مضبوط پوزیشن میں ہوگی،
جے ڈی یو میں شامل ہونے کی خبر ملتے ہی اعظم حسین کے حامیوں نے زبردست خوشی و مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جگہ جگہ آتش بازی و نعرہ بازی کر مٹھائیاں تقسیم کی، انکے حامیوں کو امید ہے کہ جے ڈی یو میں اعظم حسین انور کو کوئی بڑی ذمہ دار ی سونپی جائے گی.
ذرائع کے مطابق اعظم حسین آج جے ڈی یو میں شامل ہونے کے لئے سیکڑوں گاڑیوں کے قافلے کے ساتھ سیتامڑھی سے پٹنہ کیلئے روانہ ہوئے.
واضع ہو کہ مرحوم محمد انوارالحق 1980میں سونبرسا اسمبلی حلقہ سے کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہوئے تھے اور پھر 1999میں شیوہر پارلیمانی حلقہ سے راشٹریہ جنتادل کے ٹکٹ پر آنند موہن کو شکست دیکر ایم پی بنے تھے، ان کا شمار شمالی بہار کے قدآور اور مقبول ترین مسلم لیڈر میں ہوتا تھا، انکی مقبولیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتاہے کہ جب انکی وفات 12 اگست2016 کو ہوئی تو انکے جنازہ میں اندازہ کے مطابق کم سے کم پانچ لاکھ افراد شریک ہوئے تھے جن میں ایک لاکھ سے زیادہ برادران وطن کی تعداد تھی، اعظم حسین انور بھی خواص و عام میں بے حد مقبول ہیں اور والد کے نقش قدم پر چل کر فلاحی کاموں میں پیش پیش رہتے ہیں، اعظم حسین بھی 2005 کے اسمبلی انتخاب میں لوک جن شکتی پارٹی کے ٹکٹ پر رونی سیدپور اسمبلی حلقہ سے انتخاب لڑچکے ہیں، جہاں سے وہ تقریباً ایک ہزار ووٹ کے فرق سے ہار گئے تھے، جے ڈی یو میں شامل ہونے پر مبارکباد دینے کا سلسلہ جاری ہے.