تحریر: انظر حسین کرہی ضلع سنت کبیرنگر (یوپی)
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
گیا جو ہاتھ سے وہ وقت پھر نہیں اتا
کہاں امید کہ پھر دن پھریں ہمارے اب
مکرمی!
آج میں زندگی کے سب سے بیش بہا سرمائے اور اسکی قدر و قیمت پر کچھ لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں جسے ہم بھولے ہوئے ہیں جب کہ یہ ایسی شئ ہے کہ جس کے گزرنے کے بعد کف افسوس ملنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا اور جب گذر جاتا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے واپس نہیں لا سکتی اس لئے ہمیں اس کے گذرنے سے پہلے ہی اسکی فکر کرنی چاہیے اس لئے کہتے ہیں کہ وقت گہرے سمندر میں گرا ہوا موتی ہے جس کا دو بار ملنا نا ممکن ہے اور یہ بھی مقولہ مشہور ہے کہ کمان سے نکلا تیر اور ہاتھ سے نکلا وقت کبھی واپس نہیں آتا وقت ایک گراں قدر دولت پے
اور یہ دولت تقاضا کرتی ہے کہ اسے ضائع نہ کیا جائے ۔ کیونکہ اگر انسان کی سستی یا بے پروائی سے وقت ہاتھ سے نکل گیا تو یہ واپس نہیں آتا ۔ تاریخ شاہد ہے کہ کامیابی اور کامرانی ہمیشہ انہی لوگوں کو نصیب ہوتی ہے جو وقت شناس اور اس کے قدر دان ہوتے ہیں، اور ہاتھ پر ہاتھ رکھے خیالی پلاؤ پکانے میں مگن رہنے والوں کے خیالوں کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی اور نہ وقت ہی ان کے ساتھ میں رہتا ہے، جس نے وقت کی قدر کی وقت بھی اس کی قدر کرتا ہے آج ہم اپنا قیمتی وقت گپ شپ ایک دوسرے کی عیب جوئی غیبت طعن و طنز اور لہو لعب میں گذار دیتے ہیں چائے خانوں پر گھنٹوں بحث و مباحثے اور فضول کی تکراروں میں صرف کردیئے ہیں جس کا احساس ہمیں ذرا بھی نہیں ہوتا لیکن وقت چلتا رہتا ہے وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا وہ سبک رفتاری سے گذر جاتا ہے جو لوگ وقت کے ساتھ چلنا سیکھ لیتے ہیں وہ مستقل خود کو بدلتے رہتے ہیں گزرا ہوا وقت واپس کبھی نہیں آتا اور نہ اس کا کوئی بدل ہوتا ہے وقت تلوار کے مانند ہے اگر تم اسے نہیں کاٹو گے تو وہ تمہیں کاٹ دے گا۔ درحقیقت ہمارے معاشرے میں وقت کی اہمیت کا فقدان ہے وقت کا صحیح استعمال کے لئے ہمیں اپنی ترجیحات ترتیب دینا ضروری ہے جس پر ہم روز مرہ کی بنیاد پر عمل کریں دوستوں وقت کی قدر دانی ازحد ضروری ہے وقت کو فضول ضائع کردینے پر بعد میں جو حسرت و پچھتاوا ہوتا ہے وہ نا قابل تلافی ہوتا ہے، سوائے ندامت کے اس کے تدارک کی کوئی دوسری صورت نہیں ہوتی ۔
اسلام میں بھی وقت کی پابندی کا خاص مقام ہے اسلام کے تمام بنیادی احکام وقت سے مقید ہیں ہر نماز کا وقت متعین ہے اس وقت سے ایک منٹ آگے یا پیچھے ہو تو نماز ناقص ہوتی ہے اسی طرح رمضان اور عید کی تعین کے لئے چاند دیکھنا لازمی ہے، روزے افطار و سحری میں بھی وقت کے اہتمام کا خاص دخل ہے۔
میرے عزیزوں!
جو وقت میسر ہے اس کو غنیمت سمجھو اس کی عزت کرو، بیکار کی فضولیات سے اجتناب کرو وقت کو اچھے کاموں میں خرچ کرو زیادہ سے زیادہ وقت عبادات و اذکار اور مطالعہ اور دینی اصلاحی چیزوں میں صرف کرو اور میرے لئے بھی دعا کرو کہ اللہ مجھے بھی وقت کا قدر دان بنادے میں بھی جب اپنے ماضی کی جانب مڑ کر دیکھتا ہوں تو بیحد افسوس ہوتا ہے کہ میں نے اپنی چالیس سالہ عمر عزیز کو یوں ہی گذار دیا کاش اسکی قدر کی ہوتی اچھی تعلیم اور اچھے کاموں میں ان وقتوں کو لگایا ہوتا تو آج وقت مجھے بھی اپنے دامن میں جگہہ دیا ہوتا لیکن اب افسوس کرنے سے کیا ہوگا جب چڑیا چن گئی کھیت لیکن باقی بچے وقت کے لئے اپنے رب سے یہی دعا کرونگا کہ میرا رب ان وقتوں کا قدر شناس بنادے دوستو انسان اور وقت کا رشتہ پرانا ہے ایک وہ وقت تھا کہ سورج اور سیاروں کی چال دیکھکر انسان وقت کا اندازہ لگا لیا کرتے تھے میرے محلے میں اب بھی کچھ قدیم لوگ موجود ہیں کہ اب بھی وہ گھڑی اور دیگر آلات کا استعمال نہیں کرتے وہ ستارے اور سورج کے سایے سے وقت پتا لگا لیتے ہیں ہمیں وقت ہمیشہ متنبہ کرتا رہتا ہے بچپن سے لیکر بڑھاپے تک انسان کی زندگی ریگ صحرا کی ایک مٹھی سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے دوستوں ہمیشہ وقت ایک سا نہیں ہوتا دیکھا جائے تو یہ بات بھی خوب ہے کہ خوشی کی گھڑیوں میں انسان کو مغرور نہیں ہونے دیتی اور مشکل میں مایوسی سے بچا لیتی ہے، وقت کبھی انسان کے مخالف ہوتا ہے تو کبھی موافق ہوتا ہے ہر دو صورت میں یہ انسان کو بہت کچھ سکھاتا ہے اور جو بات انسان کو سکھا جائے اسے بھولنا ممکن نہیں ہوتا لہذا وقت سے بھی ہمیں سیکھنا چاہئے اللہ ہم سب کو وقت کے ساتھ چلنے والا بنادے اور وقت کی قدر کرنے والا بنادے اور باقی بچے وقت کو اپنی رضا کے لئے منتخب کرلے ۔ آمین
ـــــــــــــــعـــــــــــــ
لٹا دیا جنہیں جیتی ہوئی رقم کی طرح
وہ دن پلٹ تو نہ آئیں گے ہاتھ ملنے سے
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
گیا جو ہاتھ سے وہ وقت پھر نہیں اتا
کہاں امید کہ پھر دن پھریں ہمارے اب
مکرمی!
آج میں زندگی کے سب سے بیش بہا سرمائے اور اسکی قدر و قیمت پر کچھ لکھنے کی جسارت کر رہا ہوں جسے ہم بھولے ہوئے ہیں جب کہ یہ ایسی شئ ہے کہ جس کے گزرنے کے بعد کف افسوس ملنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں ہوتا اور جب گذر جاتا ہے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے واپس نہیں لا سکتی اس لئے ہمیں اس کے گذرنے سے پہلے ہی اسکی فکر کرنی چاہیے اس لئے کہتے ہیں کہ وقت گہرے سمندر میں گرا ہوا موتی ہے جس کا دو بار ملنا نا ممکن ہے اور یہ بھی مقولہ مشہور ہے کہ کمان سے نکلا تیر اور ہاتھ سے نکلا وقت کبھی واپس نہیں آتا وقت ایک گراں قدر دولت پے
اور یہ دولت تقاضا کرتی ہے کہ اسے ضائع نہ کیا جائے ۔ کیونکہ اگر انسان کی سستی یا بے پروائی سے وقت ہاتھ سے نکل گیا تو یہ واپس نہیں آتا ۔ تاریخ شاہد ہے کہ کامیابی اور کامرانی ہمیشہ انہی لوگوں کو نصیب ہوتی ہے جو وقت شناس اور اس کے قدر دان ہوتے ہیں، اور ہاتھ پر ہاتھ رکھے خیالی پلاؤ پکانے میں مگن رہنے والوں کے خیالوں کی کوئی تعبیر نہیں ہوتی اور نہ وقت ہی ان کے ساتھ میں رہتا ہے، جس نے وقت کی قدر کی وقت بھی اس کی قدر کرتا ہے آج ہم اپنا قیمتی وقت گپ شپ ایک دوسرے کی عیب جوئی غیبت طعن و طنز اور لہو لعب میں گذار دیتے ہیں چائے خانوں پر گھنٹوں بحث و مباحثے اور فضول کی تکراروں میں صرف کردیئے ہیں جس کا احساس ہمیں ذرا بھی نہیں ہوتا لیکن وقت چلتا رہتا ہے وقت کسی کا انتظار نہیں کرتا وہ سبک رفتاری سے گذر جاتا ہے جو لوگ وقت کے ساتھ چلنا سیکھ لیتے ہیں وہ مستقل خود کو بدلتے رہتے ہیں گزرا ہوا وقت واپس کبھی نہیں آتا اور نہ اس کا کوئی بدل ہوتا ہے وقت تلوار کے مانند ہے اگر تم اسے نہیں کاٹو گے تو وہ تمہیں کاٹ دے گا۔ درحقیقت ہمارے معاشرے میں وقت کی اہمیت کا فقدان ہے وقت کا صحیح استعمال کے لئے ہمیں اپنی ترجیحات ترتیب دینا ضروری ہے جس پر ہم روز مرہ کی بنیاد پر عمل کریں دوستوں وقت کی قدر دانی ازحد ضروری ہے وقت کو فضول ضائع کردینے پر بعد میں جو حسرت و پچھتاوا ہوتا ہے وہ نا قابل تلافی ہوتا ہے، سوائے ندامت کے اس کے تدارک کی کوئی دوسری صورت نہیں ہوتی ۔
اسلام میں بھی وقت کی پابندی کا خاص مقام ہے اسلام کے تمام بنیادی احکام وقت سے مقید ہیں ہر نماز کا وقت متعین ہے اس وقت سے ایک منٹ آگے یا پیچھے ہو تو نماز ناقص ہوتی ہے اسی طرح رمضان اور عید کی تعین کے لئے چاند دیکھنا لازمی ہے، روزے افطار و سحری میں بھی وقت کے اہتمام کا خاص دخل ہے۔
میرے عزیزوں!
جو وقت میسر ہے اس کو غنیمت سمجھو اس کی عزت کرو، بیکار کی فضولیات سے اجتناب کرو وقت کو اچھے کاموں میں خرچ کرو زیادہ سے زیادہ وقت عبادات و اذکار اور مطالعہ اور دینی اصلاحی چیزوں میں صرف کرو اور میرے لئے بھی دعا کرو کہ اللہ مجھے بھی وقت کا قدر دان بنادے میں بھی جب اپنے ماضی کی جانب مڑ کر دیکھتا ہوں تو بیحد افسوس ہوتا ہے کہ میں نے اپنی چالیس سالہ عمر عزیز کو یوں ہی گذار دیا کاش اسکی قدر کی ہوتی اچھی تعلیم اور اچھے کاموں میں ان وقتوں کو لگایا ہوتا تو آج وقت مجھے بھی اپنے دامن میں جگہہ دیا ہوتا لیکن اب افسوس کرنے سے کیا ہوگا جب چڑیا چن گئی کھیت لیکن باقی بچے وقت کے لئے اپنے رب سے یہی دعا کرونگا کہ میرا رب ان وقتوں کا قدر شناس بنادے دوستو انسان اور وقت کا رشتہ پرانا ہے ایک وہ وقت تھا کہ سورج اور سیاروں کی چال دیکھکر انسان وقت کا اندازہ لگا لیا کرتے تھے میرے محلے میں اب بھی کچھ قدیم لوگ موجود ہیں کہ اب بھی وہ گھڑی اور دیگر آلات کا استعمال نہیں کرتے وہ ستارے اور سورج کے سایے سے وقت پتا لگا لیتے ہیں ہمیں وقت ہمیشہ متنبہ کرتا رہتا ہے بچپن سے لیکر بڑھاپے تک انسان کی زندگی ریگ صحرا کی ایک مٹھی سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہے دوستوں ہمیشہ وقت ایک سا نہیں ہوتا دیکھا جائے تو یہ بات بھی خوب ہے کہ خوشی کی گھڑیوں میں انسان کو مغرور نہیں ہونے دیتی اور مشکل میں مایوسی سے بچا لیتی ہے، وقت کبھی انسان کے مخالف ہوتا ہے تو کبھی موافق ہوتا ہے ہر دو صورت میں یہ انسان کو بہت کچھ سکھاتا ہے اور جو بات انسان کو سکھا جائے اسے بھولنا ممکن نہیں ہوتا لہذا وقت سے بھی ہمیں سیکھنا چاہئے اللہ ہم سب کو وقت کے ساتھ چلنے والا بنادے اور وقت کی قدر کرنے والا بنادے اور باقی بچے وقت کو اپنی رضا کے لئے منتخب کرلے ۔ آمین
ـــــــــــــــعـــــــــــــ
لٹا دیا جنہیں جیتی ہوئی رقم کی طرح
وہ دن پلٹ تو نہ آئیں گے ہاتھ ملنے سے