رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــ
لكھنؤ(آئی این اے نیوز 12/جنوری 2018) مدرسوں کیلئے شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کی طرف سے بے بنیاد بیان دیا گیا جس سے ملک کے تمام علماء نے مشترکہ طور پر مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ شیعہ کمیونٹی وسیم رضوی کے بے بنیاد بیان کی مذمت کرتا ہوں، مولانا نے یوپی حکومت سے سوال کیا کہ آخر کیا مجبوری ہے کہ حکومت نے وسیم رضوی کو چھوٹ دے رکھی ہے؟ ابھی تک سی بی آئی نے اس کے خلاف تحقیقات نہیں کی ہے اور نہ ہی پولیس کی جانب سے چارج شیٹ داخل ہوئی، جبکہ اس کا جرم ثابت ہو چکا ہے، مولانا نے مزید سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے ملک کا ماحول خراب ہو سکتا ہے اور اتر پردیش میں فسادات کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے لہذا اس پر سخت کاروائی ہو اور وسیم رضوی کو گرفتار کیا جائے، مولانا نے کہا کہ اگر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم لکھنؤ سے دہلی تک احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، ملک کے تمام اہم اور ذمہ دار علماء نے وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے مدرسوں کو مشتبہ بنانے کی کوشش کی ہے، علماء نے کہا کہ وسیم رضوی اپنے مفادات کو حاصل کرنے اور گرفتاری سے بچنے کے لئے ایسا بے بنیاد بیان دیا جا رہا ہے لیکن اب یہ بیان برداشت نہیں کر سکتے ہیں.
علماء نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وسیم رضوی کے بے بنیاد الزامات کے خلاف کارروائی کی جائے اور اسے گرفتار کیا جائے، اگر کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے، علماء نے کہا کہ وسیم رضوی اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہا ہے اور ایسے بیان دے رہا جس سے ملک کا ماحول خراب ہو سکتا ہے اس لئے اسے گرفتار کیا جانا چاہیئے، وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرنے والے علماء کرام میں ممبئی سے مولانا حسین مہدی حسینی، دہلی سے مولانا محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ، مولانا جلال حیدر نقوی، مولانا عابد عباس امام جمعہ، مولانا نعیم عباس عابدی نوگانوا، مولانا صفدر حسین جونپور، مولانا محمد رضا گروی گجرات، مولانا کرامت حسین جعفری ممبئی، مولانا میر اظہر علی بنگلورو، مولانا تقی آگاہ دریاباد، مولانا غلام محمد مہدی خان چنئی، مولانا رضا حسین، مولانا تسنیم مہدی، مولانا رضا حیدر لکھنؤ اور دیگر علماء نے وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے.
ـــــــــــــــــــــــــــ
لكھنؤ(آئی این اے نیوز 12/جنوری 2018) مدرسوں کیلئے شیعہ وقف بورڈ کے چیئرمین وسیم رضوی کی طرف سے بے بنیاد بیان دیا گیا جس سے ملک کے تمام علماء نے مشترکہ طور پر مذمت کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے وسیم رضوی کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نے کہا کہ شیعہ کمیونٹی وسیم رضوی کے بے بنیاد بیان کی مذمت کرتا ہوں، مولانا نے یوپی حکومت سے سوال کیا کہ آخر کیا مجبوری ہے کہ حکومت نے وسیم رضوی کو چھوٹ دے رکھی ہے؟ ابھی تک سی بی آئی نے اس کے خلاف تحقیقات نہیں کی ہے اور نہ ہی پولیس کی جانب سے چارج شیٹ داخل ہوئی، جبکہ اس کا جرم ثابت ہو چکا ہے، مولانا نے مزید سخت رخ اپناتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے ملک کا ماحول خراب ہو سکتا ہے اور اتر پردیش میں فسادات کی صورت حال پیدا ہو سکتی ہے لہذا اس پر سخت کاروائی ہو اور وسیم رضوی کو گرفتار کیا جائے، مولانا نے کہا کہ اگر وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ وسیم رضوی کے خلاف سخت کارروائی نہیں کرتے ہیں تو ہم لکھنؤ سے دہلی تک احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے، ملک کے تمام اہم اور ذمہ دار علماء نے وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی نے مدرسوں کو مشتبہ بنانے کی کوشش کی ہے، علماء نے کہا کہ وسیم رضوی اپنے مفادات کو حاصل کرنے اور گرفتاری سے بچنے کے لئے ایسا بے بنیاد بیان دیا جا رہا ہے لیکن اب یہ بیان برداشت نہیں کر سکتے ہیں.
علماء نے وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وسیم رضوی کے بے بنیاد الزامات کے خلاف کارروائی کی جائے اور اسے گرفتار کیا جائے، اگر کارروائی نہیں کی جاتی ہے تو ہم احتجاج پر مجبور ہوں گے، علماء نے کہا کہ وسیم رضوی اپنے عہدے کا غلط استعمال کر رہا ہے اور ایسے بیان دے رہا جس سے ملک کا ماحول خراب ہو سکتا ہے اس لئے اسے گرفتار کیا جانا چاہیئے، وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرنے والے علماء کرام میں ممبئی سے مولانا حسین مہدی حسینی، دہلی سے مولانا محسن تقوی امام جمعہ شیعہ جامع مسجد کشمیری گیٹ، مولانا جلال حیدر نقوی، مولانا عابد عباس امام جمعہ، مولانا نعیم عباس عابدی نوگانوا، مولانا صفدر حسین جونپور، مولانا محمد رضا گروی گجرات، مولانا کرامت حسین جعفری ممبئی، مولانا میر اظہر علی بنگلورو، مولانا تقی آگاہ دریاباد، مولانا غلام محمد مہدی خان چنئی، مولانا رضا حسین، مولانا تسنیم مہدی، مولانا رضا حیدر لکھنؤ اور دیگر علماء نے وسیم رضوی کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے.