اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: مدارس اسلامیہ دہشت گرد نہیں، محب وطن سپوت پیدا کرتا ہے!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Friday, 12 January 2018

مدارس اسلامیہ دہشت گرد نہیں، محب وطن سپوت پیدا کرتا ہے!

تحریر: فضل الرحمان قاسمی الٰہ آبادی
ــــــــــــــــــــــ
مورخ اگر ہندوستان کی آزادی لکھے گا توجب تک مدارس اسلامیہ کی عظیم الشان قربانیوں کا تذکرہ نہ کرے گا، آزادی کی تاریخ مکمل نہیں ہوسکتی ہے، وطن عزیز کے لئے ان مدارس اسلامیہ کے سپوتوں کا بے پناہ قربانیاں اور اس گلشن ہندی کو رعنائی بخشنے اور سجانے اور سنوارنے میں بہت اہم کردار رہا ہے، ام المدارس دارالعلوم دیوبند کا قیام ہی ملک کی آزادی کی بناپر کیا گیا، اس ملک کو آزاد کرانے میں ہزاروں علماء شہید کئے گئے، چوٹی کے علماء جو انسانیت کے علمبردار تھے، جنکی خانقاہوں میں قال اللہ اورقال الرسول کی صدائیں بلند ہوتی تھیں، اس وقت اکابر علماء جس سے روحانی علوم وفنون سیکھتے تھے، ایسے علماء کا خون بھی اس ملک کی آزادی میں شامل ہے، امام ربانی مولانا رشید احمد گنگوھی رحمہ اللہ جواس وقت کے بڑے اللہ والے تھے، شیخ الھند مولانا محمود الحسن دیوبندی اور ملک کے چوٹی کے علماء کے پیر و مرشد مرجع الخلائق تھے، حضرت کو بھی ملک کی آزادی کے لئے چھ مہینہ مظفرنگر جیل صعوبت برداشت کرنی پڑی، مدارس اسلامیہ کی تعلیم قرآن وحدیث پر مبنی ہے، قرآن وحدیث کے علوم وفنون ان مدارس میں سکھائے جاتے ہیں، مذھب اسلام انسانیت کا علمبردار ہے، لہذا انسانیت  کی تعلیم ان مدارس میں دی جاتی ہے، ان مدارس میں تمام مذاہب کے احترام کو سکھلایا جاتا ہے، پڑوسی غیرمسلم، ہو یا کوئی بھی ہو اسے تکلیف نہ دو، ہم ان مدارس میں یہی پڑھتے پڑھاتے، مدارس کے قریب تو آؤ، یہ مدارس دہشت نہیں سراپا محبت کے علمبردار ہیں، محبت  کے بیج یہاں بوئے جاتے ہیں، قومی یکجہتی کا درس دیا جاتا ہے، مقدس قرآن اور حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کی صحیح ترجمانی کی جاتی ہے، جب یہ بات روز روشن کی طرح واضح ہوگئی کہ اسلام امن پسند مذہب ہے لہذا اسلام کی ترجمانی کرنے والے مدارس امن پسند وطن دوست ادارہ ہیں، رہی بات مدارس انجینئر اور ڈاکٹر نہیں پیداکرتی ہے یہ الزام بھی بے بنیاد ہے الحمدللہ مدارس سے ڈاکٹر اورانجینئر بھی پیدا ہورہے ہیں، مدارس کے قیام کا مقصد شرعی علوم کے علماء پیدا کرنا ہے جو دینی امور میں امت کی رہنمائی کریں، اس مقصد میں الحمد للہ مدارس اسلامیہ سوفیصد کامیاب ہے، مزید برآں مدارس اسلامیہ کے فضلاء عصری درسگاہوں کی طرف رخ کررہے اور نمایاں کامیابی حاصل کررہے ہیں، اور میں ان لوگوں سے جن کو مدارس میں پڑھنے والے ۳فیصد مسلمانوں کی بہت زیادہ فکر ستاتی ہے، ان سے بڑے ادب سے کہوں گا آپ مدارس کے طلباء کی فکر نہ کرو مسلم قوم کے بچوں سے اگر آپ کو ہمدردی ہے تو سچر کمیٹی کے رپورٹ کے مطابق 40%فیصد بچے ایسے ہیں جو نہ اسکولوں میں جاتے ہیں، نہ مدارس میں، تعلیم سے محروم رہتے ہیں، ان کی فکر کسی کونھیں، میں مدارس اسلامیہ کے جھوٹی ھمدردی دکھانے سے صاف کہوں گا، آپ مسلم قوم سے جھوٹی ہمدردی پیش نہ کریں اگر واقعی ہمدردی ہے ۳فیصد کو چھوڑ کر 40%مسلم بچوں کی فکر کریں ان کو اعلی تعلیم سے نوازیں، مدارس اسلامیہ پر لب کشائی کرنے سے پہلے اس کی تاریخ ملک وقوم کے لئے ان کی قربانیاں پر نظر ہونی چاہیئے، مدارس سے محبت کی تعلیم کل بھی دیجاتی تھی، ان شاءاللہ یوں ہی جاری رہے گی، اللہ تعالی مدارس کی تما م شرور و فتن سے حفاظت فرمائے آمیــــن