اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: علماء کرام کا ادب کرنا سیکھیں!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Thursday, 15 February 2018

علماء کرام کا ادب کرنا سیکھیں!

تحریر: عاصم طاہر اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
پچھلے تقریباً چار پانچ دنوں سے فیس بک، واٹس ایپ، ٹوئیٹر، اور ڈیبیٹ پر برابر یہ چیز دیکھنے کو مل رہی ہے کہ کوئی مولانا سلمان ندوی صاحب کو برا بھلا کہہ رہا ہے،تو کوئی مولانا سجاد نعمانی صاحب کو، تو کوئی دیگر عالم دین کو، کون کیا کہہ رہا ہے میرا اس سے کوئی تعلق نہیں، مگر مجھے افسوس ہے ان لوگوں پر جنہوں نے عقیدت میں سارے حدود پار کر گئے.
 اختلاف ضرور رکھو، مگر اختلاف نظریات سے ہوں شخصیات سے نہیں، علماء دین کو برا بھلا مت کہو، دنیا کا کوئی مذہب اور کوئی قانون اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ آپ ان کو برا بھلا کہیں، جو کچھ آپ بول رہے ہیں لکھ رہے ہیں وہ آپ کی تربیت مزاج اور خاندان کا پتا دیتے ہیں؛
امت کو ان دونوں حضرات کی ضرورت ہے یہ دونوں صاحب نسبت بزرگ عالم دین ہیں، خدارا عالم دین پر لعن طعن نہ کریں دوسروں پر طعن تشنیع کرنا تو بہت آسان ہے بالمقابل اپنی اصلاح کے؟ دوسروں کو برا بھلا کہنے سے بہتر ہے کہ وہی وقت اپنی اصلاح میں صرف کیا جائے
رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا ہے
 العلماء ورثة الأنبياء
'' علماء انبیاء کے وارثین ہیں''
رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد عالی بھی علم وعرفان اور رشد ہدایت کے روشن ستارے علماء کرام کی عظمت و رفعت کی بین دلیل ہے، لیکن افسوس کا مقام ہے کہ آجکل مسلم خصوصا ہمارے ماحول میں شریعت کے علمبرار علماء کی قدردانی کرنے کی بجائے ان کی طعنہ زنی اور عیب جوئی میں ہر فرد بشر کی زبان تر نظر آتی ہے اور رفتہ رفتہ اس خطرناک مرض کا دائرہ وسیع تر ہوتا جارہا ہے، جس کے نہایت نقصان دہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں جو مسلم سوسائٹی کے لئے نہایت تباہ کن ہیں، بے شک علماء عظام کی تنقیص و تحقیر اور ان کے عیوب و نقائض کی ترویج و تشہیر ناجائز ہی نہیں بلکہ سخت حرام ہے،
احادیث مبارکہ کی ورق گردانی سے معلوم ہوتا ہے کہ علماء کرام کا مقام و مرتبہ انتہائی بلند و بالا ہے، اللہ تعالیٰ جسے علم شرعی کے حصول کی توفیق بخشتا ہے گویا اس کے حق میں خیر کا ارادہ فرماتا ہے(صحیح بخاری ؍71، صحیح مسلم؍1037) یہی نہیں، حدیثوں میں وارد ہے کہ ایک عالم جتنے انسانوں کو علم سکھاتا ہے، وفات کے بعد بھی اس کا ثواب اسے ملتا رہتا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’جب انسان مرجاتا ہے تواس کے لئے نیکیوں کا سلسلہ بند ہوجاتا ہے، سوائے تین اعمال کے، ان میں سے ایک عمل یہ ہے کہ انسان نے اپنے پیچھے ایسا علم چھوڑا ہو جس سے لوگ فائدہ اٹھا رہے ہوں۔(صحیح مسلم؍1631)
غرضیکہ علماء کرام کی قدر و منزلت ، رفعت شانی اور بلند مکانی کے بیان سے کتاب و سنت کے نصوص بھرے پڑے ہیں، کیونکہ موجودہ دور میں ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر طرف لوگ علماء کرام کی شان میں گستاخی کے مرتکب ہو رہے ہیں اور ان کی تنقیص کر رہے ہیں.
خدائے عظیم ہمیں علماء کرام کی تعظیم کرنے والا بنائے آمین ثم آمـــین.