رپورٹ: عظیم اللہ صدیقی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 18/فروری 2018) اخبار الجمعیۃ کے کارکن و صحافی جاوید عالم کاظمی ایک مختصر علالت کے بعد کل دیر رات دہلی کے لو ک نایک ہسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون.
وہ تقریبا 60سال کے تھے اور گزشتہ پچیس سالوں سے جمعیۃ علماء ہند کے آرگن ہفت روزہ الجمعیۃ سے وابستہ تھے، وہ بنیادی طور سے مظفرنگر کے پوری قاضی کے ر ہنے والے تھے لیکن کافی عرصے سے اہل خانہ کے ساتھ دہلی میں بود وباش اختیار کررکھی تھی، مرحوم کے پسماندگان میں ایک بیوہ، دو بیٹے اوردوبیٹیاں ہیں ۔
ان کے انتقال پر جمعیۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے گہر ے رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔مرحوم کی اخبار الجمعیۃ سے طویل وابستگی تھی، وہ ایک خاموش طبع انسان تھے، ان کی وفات کی اطلاع ملتے ہی مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند کے ذمہ داران وکارکنان ان کے قیام گاہ احاطہ نرسری مسجد دہلی گیٹ پہنچے، اہل خانہ سے عیادت کی اور نماز جنازہ میں شریک ہوئے، ان کی تدفین دوپہر گیارہ بجے دہلی گیٹ قبرستان میں عمل میں آئی ۔ اس موقع پر جمعیۃ علما ء ہند کی طرف سے مولانا سالم جامعی ایڈیٹر ہفت روزہ الجمعیۃ، مولانا یسین جہازی، مولانا کلیم الدین قاسمی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عظیم اللہ صدیقی، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا عبدالحق قاسمی، عادل نصیر، الحاج مبشر، الحاج محمدعارف وغیرہ شریک ہوئے ۔
اس موقع پر نرسری مسجد میں ایک تعزیتی نشست بھی رکھی گئی جس میں قاری محمد عارف قاسمی امام وخطیب نرسری مسجد نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کا اہتمام کیا ۔
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــ
نئی دہلی(آئی این اے نیوز 18/فروری 2018) اخبار الجمعیۃ کے کارکن و صحافی جاوید عالم کاظمی ایک مختصر علالت کے بعد کل دیر رات دہلی کے لو ک نایک ہسپتال میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے، انا للہ وانا الیہ راجعون.
وہ تقریبا 60سال کے تھے اور گزشتہ پچیس سالوں سے جمعیۃ علماء ہند کے آرگن ہفت روزہ الجمعیۃ سے وابستہ تھے، وہ بنیادی طور سے مظفرنگر کے پوری قاضی کے ر ہنے والے تھے لیکن کافی عرصے سے اہل خانہ کے ساتھ دہلی میں بود وباش اختیار کررکھی تھی، مرحوم کے پسماندگان میں ایک بیوہ، دو بیٹے اوردوبیٹیاں ہیں ۔
ان کے انتقال پر جمعیۃ علما ء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی نے گہر ے رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔مرحوم کی اخبار الجمعیۃ سے طویل وابستگی تھی، وہ ایک خاموش طبع انسان تھے، ان کی وفات کی اطلاع ملتے ہی مرکزی دفتر جمعیۃ علماء ہند کے ذمہ داران وکارکنان ان کے قیام گاہ احاطہ نرسری مسجد دہلی گیٹ پہنچے، اہل خانہ سے عیادت کی اور نماز جنازہ میں شریک ہوئے، ان کی تدفین دوپہر گیارہ بجے دہلی گیٹ قبرستان میں عمل میں آئی ۔ اس موقع پر جمعیۃ علما ء ہند کی طرف سے مولانا سالم جامعی ایڈیٹر ہفت روزہ الجمعیۃ، مولانا یسین جہازی، مولانا کلیم الدین قاسمی، مولانا ضیاء اللہ قاسمی، مولانا عظیم اللہ صدیقی، مولانا نجیب اللہ قاسمی، مولانا عبدالحق قاسمی، عادل نصیر، الحاج مبشر، الحاج محمدعارف وغیرہ شریک ہوئے ۔
اس موقع پر نرسری مسجد میں ایک تعزیتی نشست بھی رکھی گئی جس میں قاری محمد عارف قاسمی امام وخطیب نرسری مسجد نے مرحوم کے لیے دعائے مغفرت کا اہتمام کیا ۔