رپورٹ: ثاقب اعظمی
ـــــــــــــــــــــــــــــ
کاسگنج(آئی این اے نیوز 3/فروری 2018) راشٹریہ علماء كونسل کے قومی ترجمان جناب طلحہ رشادی نے بتایا کہ كاسگنج کے معاملے کو لے کر لگاتار تمام طرح کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جس سے نہ صرف كاسگنج اور آس پاس کا ماحول خراب ہو رہا ہے بلکہ اس کا اثر دوسری جگہوں پر بھی نظر آرہا ہے، کاسگنج کا ماحول آہستہ آہستہ پرسکون ہو رہا ہے اور کل سے کوئی نئی تشدد یا واقعہ نہیں ہوا ہے، افواہوں پر توجہ نہ دیں، خاص طور سے سوشل میڈیا پر روز ہی کچھ نہ کچھ چل رہا ہے جیسے آج نئی ویڈیو آتش زنی اور پتھراؤ کی چلائی جا رہی ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے، یہ ویڈیو کسی دوسرے جگہ کی ہے اور پرانی ہے، یکم فروری کو پیس کمیٹی کی ایک میٹنگ کاسگنج کے اعلی افسران کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جس میں علماء کونسل کی ذمہ داران بھی شامل تھے.
اعلیٰ حکام نے واضح طور پر کہا ہے کہ تحقیقات اور جانچ مکمل ہونے تک مزید کوئی گرفتاری نہیں ہوگی، اخباروں میں جس شمیم کو چندن کا قاتل بتاکر گرفتاری کے بارے میں لکھا ہے، اس کے خلاف اور دو افراد کے خلاف نامزد مقدمہ چندن کے قتل کا درج کیا گیا ہے، جس میں اسے کل گرفتار کر لیا گیا، حالانکہ یہ ثبوتوں سے صاف ہے کہ چندن کی موت میں ان لوگوں کا ہاتھ نہیں ہے لیکن چونکہ نامزد مقدمہ ہے اس لیے قانونی چاراگوئی کی جا رہی ہے.
طلحہ رشادی نے کہا کہ راشٹریہ علماء کونسل کاسگنج کی صورت حال میں وہاں کے لوگوں اور پارٹی کے لوگوں کے ساتھ برابر رابطے میں ہے، کچھ گرفتاریاں اور آگ زنی ہونے کی وجہ سے لوگ گھبرائے ہوئے ہیں، اور سہمے ہوئے ہیں ان کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہے، نہ یہ کہ افواہیں پھیلا کر ان کا حوصلہ توڑ دیا جائے، ہم سب کو چاہیئے کہ ان کی مدد کریں، حالات آہستہ آہستہ پرامن اور ٹھیک ہو رہے ہیں، راشٹریہ علماء کونسل اس معاملہ میں ان شاء اللہ مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی.
ـــــــــــــــــــــــــــــ
کاسگنج(آئی این اے نیوز 3/فروری 2018) راشٹریہ علماء كونسل کے قومی ترجمان جناب طلحہ رشادی نے بتایا کہ كاسگنج کے معاملے کو لے کر لگاتار تمام طرح کی افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جس سے نہ صرف كاسگنج اور آس پاس کا ماحول خراب ہو رہا ہے بلکہ اس کا اثر دوسری جگہوں پر بھی نظر آرہا ہے، کاسگنج کا ماحول آہستہ آہستہ پرسکون ہو رہا ہے اور کل سے کوئی نئی تشدد یا واقعہ نہیں ہوا ہے، افواہوں پر توجہ نہ دیں، خاص طور سے سوشل میڈیا پر روز ہی کچھ نہ کچھ چل رہا ہے جیسے آج نئی ویڈیو آتش زنی اور پتھراؤ کی چلائی جا رہی ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے، یہ ویڈیو کسی دوسرے جگہ کی ہے اور پرانی ہے، یکم فروری کو پیس کمیٹی کی ایک میٹنگ کاسگنج کے اعلی افسران کی موجودگی میں منعقد ہوئی، جس میں علماء کونسل کی ذمہ داران بھی شامل تھے.
اعلیٰ حکام نے واضح طور پر کہا ہے کہ تحقیقات اور جانچ مکمل ہونے تک مزید کوئی گرفتاری نہیں ہوگی، اخباروں میں جس شمیم کو چندن کا قاتل بتاکر گرفتاری کے بارے میں لکھا ہے، اس کے خلاف اور دو افراد کے خلاف نامزد مقدمہ چندن کے قتل کا درج کیا گیا ہے، جس میں اسے کل گرفتار کر لیا گیا، حالانکہ یہ ثبوتوں سے صاف ہے کہ چندن کی موت میں ان لوگوں کا ہاتھ نہیں ہے لیکن چونکہ نامزد مقدمہ ہے اس لیے قانونی چاراگوئی کی جا رہی ہے.
طلحہ رشادی نے کہا کہ راشٹریہ علماء کونسل کاسگنج کی صورت حال میں وہاں کے لوگوں اور پارٹی کے لوگوں کے ساتھ برابر رابطے میں ہے، کچھ گرفتاریاں اور آگ زنی ہونے کی وجہ سے لوگ گھبرائے ہوئے ہیں، اور سہمے ہوئے ہیں ان کو حوصلہ دینے کی ضرورت ہے، نہ یہ کہ افواہیں پھیلا کر ان کا حوصلہ توڑ دیا جائے، ہم سب کو چاہیئے کہ ان کی مدد کریں، حالات آہستہ آہستہ پرامن اور ٹھیک ہو رہے ہیں، راشٹریہ علماء کونسل اس معاملہ میں ان شاء اللہ مدد کرنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی.