دیوبند(آئی این اے نیوز 13/مارچ 2018) جمعیۃ علماء ہند کے صوبائی صدر مولانا متین الحق اسامہ کانپوری نے مدارس اسلامیہ کے ذمہ داران سے اپیل کہ وہ برادران وطن کے ساتھ محبت اور آپسی میل جول کا معاملہ کریں اور مشترک پروگراموں میں انہیں شامل کرکے مدارس کی خدمات، تاریخ اور حب الوطنی سے روشناس کرانا چاہیئے، نامہ نگار سے گفتگو کے دوران مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے کہاکہ پیارو محبت ہی ایک ایسی مضبوط طاقت ہے جس سے نفرتوں کی دیواروں کو منہدم کیا جاسکتاہے اورملک کے موجودہ حالات کے مدنظر ہماری ذمہ داری میں زیادہ اضافہ ہوگیاہے کہ ہم اسلامی تہذیب و روایت کے مطابق آپسی پیار و محبت کو عام کریں اور خدمت خلق کو اپنا مشن بناکر تمام ملکی مسائل پر متحدہ طورپر جدوجہد کریں۔
انہوں نے صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت شدت پسندی کو بڑھاوا دے رہی ہے، انہوں نے گزشتہ دنوں کاس گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کو انتہائی تکلیف دہ بتاتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ پر سخت تنقید کی اور کہاکہ کاس گنج میں ایک طرفہ کارروائی کی گئی ہے ،جس کے خلاف جمعیۃ علماء ہند مسلسل آواز اٹھارہی ہے ،اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء کے ایک وفد نے گورنر یوپی مسٹر رام نائک سے ملاقات کرکے تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہے، جس سے بعد وہاں کے دو متاثرین کو معاوضہ بھی دیا گیا ہے مگر ایک بیوہ خاتون رابعہ کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے، انہوں نے کہاکہ تمام بے قصوروں کو انصاف ملنے تک جمعیۃ علماء کی جدوجہد جاری رہے گی، رابطہ مدارس اسلامیہ کے اجلاس میں شرکت کرنے دیوبند پہنچے ملک کے معروف عالم دین مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے اہل مدارس کو طلباء کی ذہن سازی اور تربیت سازی کی جانب خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ طلباء کی روحانی طورپر مضبوط کیاجائے اور اہل مدارس کو خدمت خلق فنڈ کا الگ سے انتظام کرکے بلا تفریق مذہب و ملت غرباء کی مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس سمیت عام مسلمانوں کو بھی برادران وطن کو بہتر طورپر یہ سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ آخر وندے ماترم جیسے چیزوں سے مسلمانوں کو اعتراض کیوں ہے، ان کی حب الوطنی کو صرف اسلئے مشکوک نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ وندے ماترم نہیں کہتے، مسلمان دنیا کی ہر شہ سے زیادہ اپنے نبی ؐ سے محبت کرتا ہے لیکن پوجا ا ن کی بھی نہیں کرتا، یقینی طورپر جب اس انداز میں برادران وطن کو سمجھایا جائے گا تو اس کے بہتر نتائج آئیں گے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اعلیٰ تعلیم کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم وہ مضبوط ہتھیار ہے جس کی بنیاد پر پوری دنیا کو فتح کیا جاسکتا ہے اسلئے مسلمانوں کو اعلیٰ تعلیم پر خاص توجہ دینی چاہیئے، ساتھ ہی خدمت خلق کو اپنا مشن بنا چاہیئے اور سنت نبویؐ کے مطابق بلاتفریق پوری انسانیت کی بھلائی کے لئے کام کرنا چاہیئے۔
انہوں نے صوبائی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہاکہ یہ حکومت شدت پسندی کو بڑھاوا دے رہی ہے، انہوں نے گزشتہ دنوں کاس گنج میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد کو انتہائی تکلیف دہ بتاتے ہوئے حکومت اور انتظامیہ پر سخت تنقید کی اور کہاکہ کاس گنج میں ایک طرفہ کارروائی کی گئی ہے ،جس کے خلاف جمعیۃ علماء ہند مسلسل آواز اٹھارہی ہے ،اس سلسلہ میں جمعیۃ علماء کے ایک وفد نے گورنر یوپی مسٹر رام نائک سے ملاقات کرکے تمام صورتحال سے آگاہ کیا ہے، جس سے بعد وہاں کے دو متاثرین کو معاوضہ بھی دیا گیا ہے مگر ایک بیوہ خاتون رابعہ کو ابھی تک انصاف نہیں ملا ہے، انہوں نے کہاکہ تمام بے قصوروں کو انصاف ملنے تک جمعیۃ علماء کی جدوجہد جاری رہے گی، رابطہ مدارس اسلامیہ کے اجلاس میں شرکت کرنے دیوبند پہنچے ملک کے معروف عالم دین مولانا متین الحق اسامہ قاسمی نے اہل مدارس کو طلباء کی ذہن سازی اور تربیت سازی کی جانب خصوصی توجہ دینے پر زور دیتے ہوئے کہاکہ طلباء کی روحانی طورپر مضبوط کیاجائے اور اہل مدارس کو خدمت خلق فنڈ کا الگ سے انتظام کرکے بلا تفریق مذہب و ملت غرباء کی مدد کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ مدارس سمیت عام مسلمانوں کو بھی برادران وطن کو بہتر طورپر یہ سمجھانے کی کوشش کرنی چاہئے کہ آخر وندے ماترم جیسے چیزوں سے مسلمانوں کو اعتراض کیوں ہے، ان کی حب الوطنی کو صرف اسلئے مشکوک نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ وندے ماترم نہیں کہتے، مسلمان دنیا کی ہر شہ سے زیادہ اپنے نبی ؐ سے محبت کرتا ہے لیکن پوجا ا ن کی بھی نہیں کرتا، یقینی طورپر جب اس انداز میں برادران وطن کو سمجھایا جائے گا تو اس کے بہتر نتائج آئیں گے۔ انہوں نے مسلمانوں سے اعلیٰ تعلیم کے حصول پر زور دیتے ہوئے کہاکہ تعلیم وہ مضبوط ہتھیار ہے جس کی بنیاد پر پوری دنیا کو فتح کیا جاسکتا ہے اسلئے مسلمانوں کو اعلیٰ تعلیم پر خاص توجہ دینی چاہیئے، ساتھ ہی خدمت خلق کو اپنا مشن بنا چاہیئے اور سنت نبویؐ کے مطابق بلاتفریق پوری انسانیت کی بھلائی کے لئے کام کرنا چاہیئے۔