اتحاد نیوز اعظم گڑھ INA NEWS: کانپور: مدرسہ عربیہ مدینة العلوم محلہ نورگنج میں ایک روزہ عظیم الشان شان خیرالبشرﷺ کانفرنس اختتام پذیر!

اشتہار، خبریں اور مضامین شائع کرانے کیلئے رابطہ کریں…

9936460549, 7860601011, http://www.facebook.com/inanews.in/

Tuesday, 6 March 2018

کانپور: مدرسہ عربیہ مدینة العلوم محلہ نورگنج میں ایک روزہ عظیم الشان شان خیرالبشرﷺ کانفرنس اختتام پذیر!

رپورٹ: سیف الاسلام مدنی
ــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پکھرایاں/کانپور(آئی این اے نیوز 6/مارچ 2018) گزشتہ ۵/مارچ کو بعد نماز عشاء مدرسہ عربیہ مدینۃ العلوم محلہ نور گنج پکھرایاں ضلع کانپور دیہات میں ایک روزہ عظیم الشان شان خیر البشر ﷺ کانفرنس منعقد ہوئی، جسکی صدارت فرما رہے جناب حضرت مولانا مشتاق احمد صاحب قاسمی نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العالمین نے اپنے حبیب جناب محمد رسول اللہﷺ کو بہترین شان سے نوازا ہے، اور آپکی شان یہ ہے کہ آپ خاتم النبین ہیں آپ مخلوق میں سب سے افضل ہیں، آپ کی شان یہ ہے کہ آپ کے انگلیوں کے اشاروں پر اللہ تعٰالی نے چاند کے دو ٹکرے فرمادئیے اور چاند کا ایک حصہ مشرق میں چلا گیا اور ایک حصہ مغرب میں، آپ کی شان یہ ہے کہ آپ کی نبوت کی شہادت پتھروں اور کنکروں نے دی، ایک مرتبہ مکہ کا سردار ابو جہل آپ ﷺ کے پاس ہاتھ میں کنکری چھپا کر لایا ،اور آپ سے سوال کیا کہ اے محمد (ﷺ)کیا آپ بتا سکتے ہیں کہ میری مٹھی میں کیا ہے آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ میں بتاؤں یا وہ چیز خود بتائے جو تمہاری مٹھی کے اندر ہے اس مٹھی کے اندر سے کنکری پکار اٹھی "لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ" آج ضروت ہے کہ مسلمان اپنے نبی جناب محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کو سمجھیں اور آپکی سنتوں پر عمل کرنے والے بن جائیں، مسلمان جب نبی کی زندگی کو سمجھے گا تو سنتوں پر عمل کرنا آسان ہوگا، دینی پروگرام کے انعقاد کا مقصد بھی یہی ہوتا ہے کہ مسلمان اپنے نبی کی سنتوں کو جاننے اور ماننے والا بن جائے، زمانہ قدیم میں کسی حد تک مسلمانوں کے اندر بیداری تھی اور وہ دین کو سمجھنے اور حاصل کرنے کے لئے دور دراز کا سفر کیا کرتے تھے، درس  و تعلیم کے حلقوں کو تلاش کیا کرتے تھے، اور دینی مجالس میں اپنا مال اور اپنا وقت خرچ کیا کرتے تھے اور آج مسلمان  دین سے دور ہوتا جارہا ہے پھر بھی اس کے اندر دین کو سیکھنے اور حاصل کرنے کی فکر پیدا نہیں ہورہی ہے مسلمان دینی تعلیم حاصل کریں اور اسکے بعد دنیاوی تعلیم بھی، عصری علوم کا حاصل کرنا بھی وقت کا تقاضہ ہے.
فاضل نوجوان مفتی محمد شاہد صاحب قاسمی نے خطاب فرماتے ہوئے کہا کہ اللہ نے تمام مخلوقات میں انسانوں کو افضل بنایا ہے اور انسانوں میں جو صاحب ایمان ہیں وہ سب سے افضل ہیں اللہ نے اپنے محبوبﷺ کو تمام مخلوقات میں سب سے افضل بنایا ہے اور آپ کی امت کو ،خیر امت کا لقب دیا ہے قرآن کریم میں اس امت کی تعریف کی گئی اور کہا گیا کہ تم بہترین امت ہو لوگوں کو اچھی باتوں کا حکم کرنے کے لئے نکالی گئی ہو اور بری باتوں سے روکنے کے لئے نکالی گئی ہو،
 مگر آج یہ خیر امت حالات کا شکار ہے انکی جان محفوظ نہیں مال، عزت و آبرو محفوظ نہیں کیا یہ خیر امت کا مقتضی ہے ؟اللہ نے اس امت کو دنیا کا امام بنایا تھا دنیا سے ظلم و بربریت کو ختم کرنے کے لئے پیدا کیا تھا مگر خود آج یہ خیر امت ظلم و جبر کا شکار ہوکر کرب کی زندگی گذار رہی ہے، عالمی پیمانے پر مسلمانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے اور انکے شہروں کو تاراج کیا جارہا ہے مساجد کو شہید کیا جارہا ہے، ابھی حال ہی میں ملک شام کے شہروں میں جس ظالمیت اور سفاکیت کا مظاہرہ کیا گیا وہ تاریخ انسانی کے بدترین مظالم میں شامل ہیں، اس وقت عالم عربی اور صہیونی ممالک میں مسلمانوں کے حالات کچھ ٹھیک نہیں، اسلام ظلم و جبر کے خاتمہ کی تعلیم دیتا ہے ،مگر جس طرح سے ملک شام کی عوام نے اپنے ظالم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا اور انکو یہ بتایا کہ تمہاری حکومتیں اسلامی اصولوں پر قائم نہیں ہیں تم ظالم ہو اور ہم تمہاری حکومت کو تسلیم نہیں کریں گے اس طرح کا پہلا عوامی انقلاب مصر سے شروع ہوا، جہاں کی عوام نے اپنے ظالم حکمرانوں کے خلاف بغاوت کا اعلان کیا اسکےبعد یمن میں لیبیا میں اور پھر شام میں مگر جس طرح سے ظالموں نے انسانی جانیں اور عصمتیں پامال کی وہ قابل مذمت ہیں.
 انسانی جان کے بارےمیں قرآن کریم نے جو سبق دیا ہے وہ یہ ہے کہ اگر کسی نے کسی ایک انسان کا ناحق قتل کردیا تو گویا اسنے ساری انسانیت کا قتل کردیا اور اگر کسی نے ایک انسانی جان کی حفاظت کرلی تو گویا کہ اسنے تمام انسانی جانوں کی حفاظت کرلی ،(مفہوم آیت)نبی پاک ﷺ نے ایک مرتبہ طواف کے درمیان کعبہ کو خطاب ،کرکے کہا کہ اے کعبہ تو کتنا محترم ہےکہ اللہ نے تجھے اپنا گھر قرار دیا مگر ایک چیز ایسی ہے جسکی حرمت تیری حرمت سے بھی زیادہ ہے اور وہ انسانی جان اور اسکی آبرو ہے، آج اسلام اور انسانیت کے علمبرادر  دنیا بھر میں انسانی حقوق کے لئے آواز بلند کررہے ہیں مگر شامی مظلوموں کی آہ انکو سنائی دیتی، اقوام متحدہ میں بیٹھے ہوئے سربراہان مملکت اسلامیہ بھی اپنی خاموشی سے ظالموں کی مدد اور اپنی بےحسی کا واضح ثبوت دے رہے ہیں ۔
کانفرنس سے مولانا نعمت اللہ راجپوری نے بھی خطاب کیا مولانا فضل رب قاسمی نے نعت پاک کا نذرانہ پیش کیا.
اس موقع پر مولانا عبد الواجد قاسمی ،مولانا خالد قاسمی،مفتی ہاشم ندوی ،حافظ محمد سیف الاسلام مدنی ،حافظ احسان الحق صاحب ،جناب قاری نعیم صاحب ،اور حافظ انعام اللہ صاحب ،خاص طور سے شریک رہے کانفرنس کی نظامت نقیب ہندوستان عالمی شہرت یافتہ ناظم اجلاس مولانا عبدالماجد قاسمی نے کی علاوہ ازیں ہزاروں کی تعداد میں عوام الناس نے شرکت کی اور جلسہ کو کامیاب بنایا ۔